کمرے میں داخل ہوتے ہوئے اس نے آہستگی سے لیکن جذبات سے پر لہجے میں اُسے پکارا تھا۔
"کیوں رو رہا ہے بچہ"
کشن پر منہ رکھے اسے روتا دیکھ کر وہ بے چین ہوا تھا۔بی جان کے کہنے پر وہ اندر آیا تھا کیوں کے زائشہ نے ابھی تک بھی دوا نہیں کھائی تھی اور اُسے میڈیسن کھلانا ضروری تھا۔
بیڈ کے قریب پہنچ کر شاہ زر نے اُسے سیدھا کرتے ہوئے اپنے ساتھ لگایا تھا۔
"زی میری جان یہ دوائیں بلکل ویسی ہی ہیں جیسی زی روز کھاتی ہے یہ بھی اچھے والی دوا ہے جو زی کو بلکل ٹھیک کر دے گی"
وہ اب اس کے آنسو صاف کرتے ہوئے نرمی سے اُسے سمجھانے کی کوشش کرتے ہوئے بولا تھا۔" زی اب دوا کھائے گی نا میرے ہاتھوں سے" شاہ زر نے نظریں جھکاتے ہوئے اس کی طرف دیکھ کر پوچھا تھا۔
زائشہ نے سوں سوں کرتے بلاآخر آہستہ سے سر اثبات میں ہلایا تھا۔
شاہ زر نے اسے ہٹاتے ہوئے پاس پڑے سائیڈ ٹیبل سے پانی اور ٹیبلٹس اٹھا کر اُسے کھلائی تھیں۔
"چلو ابھی لیٹو" پھر شاہ زر نے تکیے کو صحیح کرتے ہوئے اُسے لیٹایا تھا۔
اور خود بھی کوہنی کے بل اس کے پہلو میں زرا سا نیم دراز ہوا تھا۔"زی!!!!"
شاہ زر نے اس کے بالوں میں ہاتھ چلاتے ہوئے اُسے ہولے سے پکارا تھا۔
"ہوں"
زائشہ نے پٹ سے آنکھیں کھولتے ہوئے اُسے دیکھا تھا۔" تمھیں یاد ہے کس نے تمھیں بند کیا تھا وہاں" شاہ زر کی اس کے بالوں میں چلتے ہاتھ کی حرکت تھمی تھی.
"کہاں" زائشہ نے حیرانگی سے آنکھیں بڑی بڑی کرتے ہوئے نا سمجھی سے اُس کی طرف دیکھا تھا۔
"وہ جس کا تم زکر کر رہی تھی کہ میں نے نکالا تمھیں وہاں سے"
شاہ زر نے اُسے یاد دلانا چاہا۔"وہ وہ جگہ۔۔۔۔" بولتے ہوئے اس کا چہرا زرد ہوا تھا۔
"می می مجھے نہیں جانا وہاں شازی تم تم نہیں بھیجو گے نا مجھے وہاں"
وہ اٹھ کر بیٹھتی ہوئی خوفزدہ نظروں سے شاہ زر کی طرف دیکھتی لرزتے لہجے میں اُس سے پوچھ رہی تھی۔"شازی مجھے نہیں جانا پھر سے وہاں۔۔۔۔۔۔ نی جانا مجھے "
وہ گھوٹنوں کے گرد ہاتھ لپیٹتی سسکیوں سے رونے لگی تھی۔"زی زی میری جان کوئی نہیں بھیج رہا تمھیں وہاں میں ہوں نا تمھارے ساتھ"
شاہ زر نے اس کا چہرا ہاتھوں میں تھامے بے چینی اور بے قراری سے اُسے خود میں سمیٹا تھا۔
"شازی وہ وہ آدمی بہت خوفناک تھا۔۔۔۔۔
اُس نے۔۔۔ اُس نے۔۔۔ مجھے مارا کھانا بھی نہیں دیتا تھا وہ۔۔۔۔۔"
وہ اس کے سینے سے لگی سسکیاں بھرتے ہوئے اُسے بتا رہی تھی۔
"انہوں نے مجھے کیوں پکڑا تھا میں نے تو کچھ غلطی بھی نہیں کی۔۔۔۔"
![](https://img.wattpad.com/cover/245498954-288-k522365.jpg)
YOU ARE READING
یارِمن مسیحا (انتہائے عشق)
General Fiction(یارِمن ہےستمگر یارِمن مسیحا بھی) میری پہلی کاوش 👇👇 اس کہانی میں بھی کہیں اپکو مسیحائی نظر آئے گی تو کہیں ستمگری کی حد یہ کہانی ہے محبت میں دھوکہ کھانے والی ایسی لڑکی کی جس نے اپنا سب کچھ گنوا دیا اور انتقام لینے کے چکر میں پھر سے غلط لوگوں کے ج...