Episode : 2

8.1K 225 69
                                    

فون کی مسلسل بجتی رِنگ ٹون نے اس کی گہری نیند میں خلل ڈالا.

مناہل نے بمشکل کروٹ بدل کر رضائی سے ہاتھ نکال کر بند آنکھوں کے ساتھ فون ڈھونڈنے کی کوشش کی.

بلآخر چند سیکنڈ کی کوشش کے بعد سائیڈ ٹیبل سے فون مل گیا.

ہنوز بند آنکھوں کے ساتھ اس نے کال ریسیو کی اور فون کان کے ساتھ لگایا.

"ہیلو..." وہ نیند سے بھاری آواز میں بڑبڑائی.

"افف... مناہل تم ابھی بھی سو رہی ہو!" دوسری طرف سے آتی جھنجھلائی ہوئی آواز سن کر مناہل کے سوۓ ہوۓ حواس آہستہ آہستہ بیدار ہونے لگے.

"ہمممم.... آپ نے اتنی صبح صبح کال کیوں کی ہے؟ خیریت ہے نا؟"

"کیا...؟ یہ وقت تمہیں صبح لگتا ہے؟ محترمہ ایک بار گھڑی دیکھو دن کے گیارہ بج رہے ہیں!" اس کے طنز پر مناہل نے بمشکل آنکھیں کھول کر گھڑی کی طرف دیکھا واقعی گیارہ بجنے میں صرف دس منٹ تھے.

"ہاں تو کیا ہوا؟ آج یونیورسٹی سے چھٹی ہے اب میں چھٹی والے دن بھی اپنی نیند پوری نہ کروں! اچھا یہ بتائیں فون کیوں کیا ہے؟"

"تم کیا کرو گی جان کر، تم اپنی نیند پوری کرو میں فون بند کرتا ہوں."

"ولید....!" وہ جنھجھلاہٹ سے چلائی.

"جی جانِ ولید.." وہ جی جان سے بولا

"بتانا ہے تو بتائیں ورنہ میں خود ہی فون بند کرنے لگی ہوں. ایک تو میری نیند برباد کی ہے اوپر سے بتا بھی نہیں رہے." وہ غصے سے بولی.

"یار اتنے پیار سے بات نہ کیا کرو میرے بیچارے نازک سے دل کو کچھ کچھ ہوتا ہے." وہ جان بوجھ کر اسے چِڑا رہا تھا.

"ولید آپ نے فون کیوں کیا ہے؟" اس نے دانت پیستے ہوئے ٹھہر ٹھہر کر پوچھا.

"آپ کی شیریں آواز سننے کے لیے ہمارے کان ترس رہے تھے اس لیے ہم نے سوچا آپ سے گفتگو کی جائے."

وہ گھبیر آواز میں بولا تو اس کا دل بہت زور سے ڈھڑکا.

"اوکے.. سن لی نا آواز اب خدا حافظ!"

وہ فون کان سے ہٹا کر بند کرنے ہی لگی تھی کہ اسے ولید کی آواز سنائی دی.

"اچھا...اچھا... ایک منٹ فون بند نہ کرنا اب سیرئیسلی بتاتا ہوں کہ فون کیوں کیا ہے." وہ تیزی سے بولا

"ٹھیک ہے لیکن اب اگر آپ نے کوئی فضول بات کی تو میں نے ایک ہفتہ آپ سے بات نہیں کرنی!" اس نے وارننگ جاری کی.

"افف... اس معصوم سے عاشق پر اتنا ظلم.. ہاں تو میں نے فون اس لیے کیا تھا کہ ہم سب کزنز نے مری کا ٹِرپ پلان کیا ہے. تم چلو گی؟"

"ہاں! میں تو جانے کو تیار ہوں لیکن ماما نہیں مانیں گی.." اس نے اداسی سے جواب دیا.

مری جانے کا سن کر وہ بہت پرجوش ہوئی تھی لیکن اسے پتا تھا زنیرہ نہیں مانیں گی.

MOHABBAT by Haya Fatima Where stories live. Discover now