Episode : 4

5.7K 195 90
                                    

کسی کے بولنے کی مدھم آواز اس کے کانوں تک پہنچ رہی تھی.

اس نے آنکھیں کھولنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہی. اسکے حواس آہستہ آہستہ بیدار ہورہے تھے. اس نے اپنا ہاتھ ہلانے کی کوشش کی تو بےجان انگلیاں ہلیں.

ایک بار پھر اس نے آنکھیں کھولنے کی کوشش کی اور اب کی بار وہ کسی حد تک کامیاب  ہو گئ تھی

لیکن تیز روشنی کی وجہ سے اس کی آنکھیں چندھیا گئیں.

اسنے اپنے جسم کو حرکت دینے کی کوشش کی تو بےاختیار اس کے منہ سے سسکی نکلی..

اس کے کراہنے پر زنیرہ فوراً اس کے قریب ہوئیں اور اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے پکارا

”م...مناہل... میری جان.... آنکھیں کھولو..!“

زنیرہ کے پکارنے پر اس نے آنکھیں کھولیں اور گردن گھما کر اپنے ارد گرد دیکھا.

وہ اپنے کمرے میں موجود بیڈ پر لیٹی تھی.  مناہل نے خشک لبوں پر زبان پھیری، گلے میںکانٹے چبھتے محسوس ہو رہے تھے.

”پپ...پا...نی...“ سوکھی زبان کے ساتھ بمشکل اس کے منہ سے یہ لفظ برامد ہوا.

زنیرہ نے اسے سہارا دے کر بٹھایا اور سائیڈ ٹیبل سے پانی کا گلاس اٹھا کر اسکے لبوں سے لگایا. 

پانی پی کر اس نے زنیرہ کا چہرہ دیکھا شدت گریہ سے ان کی آنکھیں سوجی ہوئیں تھی اور چہرہ بجھا ہوا تھا.

کمرے کا دروازہ کھلا تو اس نے گردن پھیر کر دروازے کی سمت دیکھا.

نائلہ ہاتھ میں ٹرے پکڑے کمرے میں داخل ہو رہیں تھی. نائلہ کو دیکھتے ہی اسے پھر سے سب یاد آگیا اور پھر اس کی آنکھوں میں نمکین پانی بھر گیا.

”و...ول...ید...“ اس کے منہ سے سسکی نکلی.

زنیرہ نے فوراً اسے اپنے ساتھ لگایا اور اس کی کمر تھپک کر اسے چپ کرانے کی کوشش کی لیکن اس کے رونے کی شدت اور ہچکیوں میں اضافہ ہورہا تھا.

کچھ لمحوں بعد وہ دونوں ماں بیٹی ایک دوسرے کے گلے لگیں ہچکیوں اور سِسکیوں کے ساتھ رو رہیں تھیں.

نائلہ نے ٹرے سائیڈ ٹیبل پر رکھی اور ان کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی کوشش کی.

”باجی... نہ روئیں.. سب ٹھیک ہوجائے گا ان شاء اللہ... آپ اپنا بلڈ پریشر ہائی کر لیں گی اور ساتھ مناہل کی طبعیت بھی پھر سے خراب ہو جائے گی.... رونے سے کچھ نہیں ہوگا دعا کریں...“

وہ بہتی آنکھوں سے ساتھ انہیں چپ کرانے کی کوشش کر رہیں تھی.

نائلہ کی بات پر زنیرہ مناہل سے علیحدہ ہوئیں اور اس کے آنسو صاف کرنے کی کوشش کی، لیکن آنسو تو تواتر سے بہہ رہے تھے پھر صاف کیسے ہوتے.

”بس.... میری جان... میری گڑیا... سب ٹھیک ہو جائے گا.. بس اب رونا نہیں ہے دعا کرو اور کچھ کھا لو..“ زنیرہ نے سائیڈ ٹیبل سے ٹرے میں رکھا سوپ کا پیالہ اٹھایا اور چمچ میں بھر کر اس کے لبوں کے قریب کیا.

MOHABBAT by Haya Fatima Where stories live. Discover now