Episode : 6

6.4K 213 132
                                    


کمرے میں سناٹا تھا، اتنا سناٹا کہ اسے خود سے ذرا سے فاصلے پر بیٹھے شخص کی سانس لینے کی مدھم سی آواز بھی سنائی دے رہی تھی.

مگر اس بات کا اندازہ لگانا مشکل تھا کہ کمرے میں سناٹا زیادہ گہرا تھا یا اس کے اندر۔۔

مناہل کو اپنے ساتھ بیٹھے شخص سے بے پناہ نفرت محسوس ہو رہی تھی.

یکدم اس کے اندر سناٹے کی جگہ شور برپا ہونے لگا.

بس اب مزید نہیں وہ اس شخص کی دھمکیوں سے نہیں ڈرے گی. وہ پاپا کو سب سچ بتا دے گی. وہ اپنی محبت اور خوشیوں کے لیے لڑے گی.

پتا نہیں یکدم اس میں اتنی ہمت کہاں سے آگئ تھی مگر فیصلہ کرتے ہی وہ ایک جھٹکے سے صوفے سے اٹھ کھڑی ہوئی.

"میں تمہاری کسی بھی دھمکی سے نہیں ڈروں گی. جو کر سکتے ہو کر لو لیکن اب میں پاپا کو سب بتاؤں گی! سنا تم نے اب میں نہیں ڈروں گی.

میں صرف ولید سے محبت کرتی ہوں. تم سے نفرت ہے مجھے شدید نفرت..."

وہ چیخ کر بولی تھی مگر مجال ہے جو اس درندے کو کوئی فرق پڑا ہو. وہ اسی طرح ٹانگ پر ٹانگ چڑھائے پرسکون انداز میں بیٹھا رہا،

البتہ اس کے لبوں پر سجی مسکراہٹ مزید گہری ہوئی تھی.

چند لمحوں بعد وہ پروقار انداز میں کھڑا ہوا

اور پھر یکدم منظر بدلا

مناہل نے خود کو عین اسی جگہ کھڑے پایا جس جگہ کھڑے ہو کر اس نے ایک شخص کا قتل ہوتے دیکھا تھا.

گولی چلنے کی آواز پر وہ چونکی اور سامنے دیکھا سامنے ایک شخص اپنے ہی خون کے تالاب میں اوندھے منہ زمین پر پڑا تھا.

اپنے ہاتھوں پر نمی محسوس کر کے اس نے ہاتھ اپنی آنکھوں کے سامنے کیے اور پھر دہشت کے مارے اس کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گئیں.

مناہل کے ہاتھ خون سے بھرے تھے.

"میری موت کی ذمہ دار تم ہو. تمہارے ہاتھ میرے خون سے رنگے ہیں. تم قاتل ہو..."

یہ آواز...! یہ آواز تو سکندر کی تھی تو کیا؟

"نہیں.....پاپا میں نے کچھ نہیں کیا.... میں قاتل نہیں ہوں . پلیز اٹھ جائیں...پاپا!!!"

وہ مسلسل نفی میں سر کو ہلاتی چیخ رہی تھی مگر زمین پر پڑے وجود سے مسلسل یہی آواز آ رہی تھی.

"چچ....چچ.... اگر تم میری بات مان لیتی تو ایسا نہ ہوتا. تم قاتل ہو! اپنے ہی باپ کو مار دیا تم نے."

وہ اس سامنے ہاتھ میں ریوالور پکڑے کھڑا تھا مگر اس کے ہاتھوں اور کپڑوں پر خون کا ایک بھی دھبہ نہیں تھا، سارا خون تو مناہل کے ہاتھوں سے ٹپک رہا تھا.

"نہیں....نہیں.... ایسا نہیں ہو سکتا میں قاتل نہیں ہوں... میں قاتل نہیں ہوں." وہ جنونی انداز میں چیخ رہی تھی

MOHABBAT by Haya Fatima Where stories live. Discover now