Episode: 23 ❤

54 6 0
                                    

چند ماہ بعد!

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.

چند ماہ بعد!

وقت گزرتا رہا لیکن وہ اب بھی وہی تھی اسی ایک مشکل دوراہے پر کھڑی۔۔۔ اپنے وجود کو سمیٹے بجھا بجھا سا دل لئے رہتی۔۔۔ آج کل اس کی شادی کی شوپنگ چل رہی تھی۔۔۔ وہ بلکل خاموش تھی اسے کوئی احساس نہ تھا۔۔۔ اپنی نئی شروع ہونے والی زندگی کے بارے میں نہ ہی وہ کچھ سوچ رہی تھی۔۔۔ شاید ایسا تھا کے وہ اس حوالے سے کچھ سوچنا ہی نہیں چاہتی تھی۔۔۔ ہاں مگر ایک کام وہ با خوبی سر انجام دے رہی تھی۔۔۔ اتنے عرصے سے سب کی خوشی کی خاطر بے جان سی مسکراہٹ ہونٹوں پر بکھیرے سب کو دھوکے میں مبتلا کرنے میں کامیاب سی تھی۔۔۔ ہر طرف خوشیوں کا سماء تھا۔۔۔ اپنے ارد گرد کی ہر رونق اس کے دل کے عالم سے بلکل مختلف تھی۔۔۔ اس کا دل جو بلکل ویران سا تھا۔۔۔ بجھی بجھی سی دھڑکن۔۔۔ یوں ہی بےخبر رہتے وہ وقت وہ گھڑیاں آ پہنچی تھیں۔۔۔ جس کے بعد سب بدل جانا تھا۔۔۔ جس وقت کے لئے اس نے ایک بار بھی سوچنے کی زحمت نہ کی تھی شاید اس لیے کے وہ اپنے دل پر جبر کرنے میں کامیاب ہونا چاہتی تھی۔۔۔ یہ سب جو کر گزرنا چاہتی تھی۔۔۔ اس طرح کر کے وہ خود کو دھوکہ ہی تو دے رہی تھی۔۔۔ اس سے کوئی بات کرتا۔۔۔ کچھ پوچھتا تو وہ مسکرا کر جواب دے دیتی۔۔۔ لیکن اس کے دل میں ویرانی ہی قائم رہتی۔۔۔ وہ کسی کے نام کی مہندی اپنے ہاتھوں میں سجائے دلہن بنی بیٹھی تھی لیکن پھر بھی کوئی خوبصورت سا احساس اس کے دل میں جگہ نہ بنا پایا تھا۔

جس طرح وہ خود کو اور سب کو اپنے دل کی ہر بات چھپائے دھوکہ دے رہی تھی اسی طرح اس کی شادی کے سارے فنکشن گزرے لیکن جیسے کچھ ہوا ہی نہ ہو۔۔۔ احساس سے آری اپنی پتھریلی آنکھوں کے ساتھ وہ بلکل خاموش تھی۔

سب یہی سمجھتے تھے کے وہ دل سے راضی ہے سواۓ شانزے کے جو اس سے گھلنے ملنے سے بھی گریزاں تھی۔۔۔ خود کو مصروف ظاہر کرتے ہوئے وہ جیا کا سامنا کرنے سے صاف کترا رہی تھی۔۔۔ جیا کو پتا چل رہا تھا اس کے اس انداز سے کے وہ اس کے اس فیصلے سے نہ خوش ہے۔۔۔ وہ جانتی تھی شانزے کے دل کی ہر کیفیت لیکن پھر بھی جو ہو رہا تھا اور جو ہونے جارہا تھا دل کو یوں ہی اپنے بس میں کیے اسے بس قبول کر لینا تھا۔

_______________❤❤

پری!!! ماما کی جان!
آپ یہاں کیوں بیٹھی ہیں؟
میں نے آپ کو پورے گھر میں ڈھونڈا۔۔۔
شادی والا گھر تھا اور ہر طرف گہما گہمی تھی۔۔۔ وہ کب سے اسے پورے گھر میں دیکھ چکی تھی
اور پھر اسے جیا کے پرانے کمرے کے ایک کونے میں اداس بیٹھے دیکھ کر نیہا نے اس سے کہا۔۔۔

 "محبت سانس در سانس مجھ میں" از قلم سوزین سائرہ 𝕔𝕠𝕞𝕡𝕝𝕖𝕥𝕖𝕕  Where stories live. Discover now