Episode: 12 ❤

1.2K 59 33
                                    

آج بھی کراچی کا موسم بہت خوشگوار تھا شام کے اس پہر آسمان میں بادلوں کا گھیرا تھا جیسے برسنے کو بے قرار ہوں۔

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.

آج بھی کراچی کا موسم بہت خوشگوار تھا شام کے اس پہر آسمان میں بادلوں کا گھیرا تھا جیسے برسنے کو بے قرار ہوں۔

یار! میں بہت تھک چکی ہوں۔۔۔ کچھ تو رحم کرو لڑکی اب اور کتنی شاپنگ کرو گی۔۔۔ جیا معصوم سا مونہ بنائے شانزے سے التجائیہ انداز میں بولی۔۔۔ وہ دونوں اپنے ہاتھوں میں بہت سے شاپنگ بیگز تھامے اس وقت ایک شاپنگ مال میں موجود تھیں۔

شانزے!!!!!!!

جیا نے جب شانزے کو اس کی کسی بھی بات کا بنا کوئی اثر لئے ایک اور شاپ کی طرف بڑھتے دیکھا تو زور سے چیختے ہوئے اسے پیچھے سے آواز دی اور اپنے ہاتھ میں پکڑے سارے شوپنگ بیگز سے ہاتھ چھوڑا تو سب بیگز نیچے جا گرے۔۔۔ آج اس نے اپنا غصہ دکھانے کا یہ ایک نیا طریقہ اختیار کیا کیونکہ اسے لگا شاید شانزے اس کے غصے کا ہی کوئی اثر لے گی مگر وہ تو اسے ابھی بھی پوری ڈھٹائی کے ساتھ اگنور کر گئی تھی جبکہ اس کی اس حرکت پر وہاں موجود لوگوں نے اس اینگری برڈ کو مڑ کر ضرور دیکھا تھا۔۔۔ سب کی نظروں میں آتے ہی جیا نے پہلے تو شرمندہ ہوکر دونوں ہاتھ فوراً اپنے چہرے پر رکھے جیسے ایسا کرنے سے وہ وہاں سے غائب ہی ہو جائے گی اور اس وقت اس کا دل بھی یہی کیا کے وہ وہاں سے غائب ہی ہو جائے پھر آخرکار نا چاہتے ہوئے بھی وہ شرمندہ ہوتی نیچے گرے بیگز اٹھا کر شانزے کے پیچھے لپکی۔

_______________

کیا آج ایک ہی دن میں تمہیں پورا کا پورا شاپنگ مال خریدنا ہے۔۔۔ چلو چل کر کچھ کھاتے ہیں نا۔۔۔ اب تو مجھے بھوک بھی بہت لگی ہے۔۔۔ جیا کے غصے نے شانزے پر کوئی اثر نا کیا تو اس نے اسے خود پر رحم دلانے کی ایک اور کوشش کی۔

اف! جیا! کتنا بولتی ہو تم۔۔۔ یہ سب میں نے اپنے لئے نہیں بلکہ غریبوں میں تقسیم کرنے کے لئے لیا ہے۔۔۔ بس تھوڑی دیر اور۔۔۔ اب دوبارہ مجھے تمہاری ذرا سی بھی آواز نا آئے۔۔۔ یونہی چپ چاپ میرے ساتھ چلتی رہو۔۔۔

اللہ‎ جی!!! یہ لڑکی۔۔۔
شانزے!!! تو تم غریبوں میں یہ سب تقسیم کرو گی۔۔۔ جیا نے پہلے تو اسے حیرت سے دیکھا پھر ہاتھ میں تھامے بیگز کو اوپر اٹھاتی اس کے سامنے کرتی بولی۔۔۔ توبہ ہے یار! اس طرح کے کپڑے ان کے کس کام کے بھلا۔۔۔ جیا یہ کہتی اب اس شاپ میں نظر دوڑانے لگی جہاں خواتین کے پہننے کے کپڑے تھے۔۔۔

 "محبت سانس در سانس مجھ میں" از قلم سوزین سائرہ 𝕔𝕠𝕞𝕡𝕝𝕖𝕥𝕖𝕕  Where stories live. Discover now