Episode: 16 ❤

1K 49 17
                                    

"چند ماہ بعد"

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.


"چند ماہ بعد"

________________

جہاں سال کی ابتدا میں مسلسل ہونے والی ان بارشوں نے سردیوں کی شدت میں اضافہ کر رکھا تھا وہیں ہر کسی کی زندگی اپنی طے شدہ منزلوں کی طرف رواں دواں تھی۔

مرون شال سے خود کو لپیٹے ہوئے جنوری کی اس طویل رات میں برستی اس بارش کو کھڑکی سے دیکھتے اسے کافی وقت بیت چکا تھا۔۔۔ سردی کے باعث اس کی ناک لال ہو رہی تھی۔۔۔ کھڑکی سے آتی ان سرد ہواؤں نے اس کے میسی جھوڑے کو کھولتے لمبے بالوں کو کب کا اس کے شانوں پر بکھیر رکھا تھا۔۔۔ کسی خیال کے تحت جب اس نے اپنا ہاتھ باہر نکالا تو بارش کی کچھ بوندوں نے اس کی ہتھیلی نم کی اور وہ فورأ ہی اپنا ہاتھ اندر کرتے کھڑکی بند کر چکی تھی۔

کہتے ہیں نیا سال اپنے ساتھ کوئی نا کوئی تبدیلی ضرور لاتا ہے۔۔۔ یہ سال چاہے کسی اور کے لیے اپنے ساتھ کوئی تبدیلی لایا ہو یا نہیں مگر اس کی ذات میں ضرور لایا تھا۔۔۔ ہاں وہی جو پہلے کبھی اس بارش کی دیوانی ہوا کرتی تھی۔۔۔ اس میں بھیگتے رہنے کے بہانے تلاشا کرتی۔۔۔ آج اسی بارش سے مونہ موڑ بیٹھی تھی۔۔۔ کبھی اس کی مسکراہٹ کھلکھلاہٹ اس پورے گھر میں گونجتے رونقیں بکھیرے رہتی۔۔۔ آج اس کی خاموشی سے ہر سو ایک عجیب سی اداسی کا راج تھا۔۔۔ وقت اسے جہاں جس موڑ پر لا کھڑا کرتا وہ وہیں کھڑی رہتی۔۔۔ وہ جو پہلے زندگی سے اتنا کچھ چاہتی تھی پر اب اس نے اپنی ہر خواہش کو اپنے اندر دبا لیا تھا۔۔۔ ایسے جیسے اسے زندگی سے کسی چیز کی امید ہی نا ہو۔۔۔۔ اس نے خود کو وقت کے ہاتھوں سومپ دیا تھا۔۔۔۔ اب جہاں یہ اسے لے جاتا یہ وہیں جاتی۔۔۔ ایک خاموش, لا احساس سی بےجان مورت بنی رہتی۔۔۔ آنکھوں سے اپنے خوابوں کو کون نوچتا ہے بھلا پر اس نے ایسا کیا تھا۔۔۔ اب اس کی آنکھیں بلکل خالی تھیں۔۔۔ اب ان میں وہ پہلے جیسی بات نا رہی تھی۔

جب سے اس نے اپنے خوابوں کو ٹوٹتا محسوس کیا ہے۔۔۔ وہ کہتی ہے وہ اب اپنے دل میں خواہشات نہیں رکھتی۔۔۔ خواب دیکھنا اور پھر ان کی تعبیر کا انتظار کرتے رہنا چھوڑ دیا ہے اس نے۔۔۔ پر شاید وہ یہ نہیں جانتی کے اپنی خواہشات سے انسان کا اتنا گہرا اور مضبوط تعلق ہوتا ہے کے اپنے دل کے کسی کونے میں انہیں دبایا تو جا سکتا ہے مگر ان کا گلہ گھونٹ کر مارنے کے بعد انہیں دفنایا نہیں جا سکتا کیونکہ یہ خواہشات وقت کے ساتھ ساتھ ہمیں اتنی عزیز ہو جاتی ہیں کے اپنی جان سے جڑی محسوس ہونے لگتی ہیں اور جان سے جڑی اپنی ان خواہشات اور خوابوں سے کوئی کیسے انجان بن سکتا ہے بھلا۔

 "محبت سانس در سانس مجھ میں" از قلم سوزین سائرہ 𝕔𝕠𝕞𝕡𝕝𝕖𝕥𝕖𝕕  Where stories live. Discover now