Episode: 15 ❤

1.2K 56 20
                                    

آج نیہا نے ان چاروں کو اپنے گھر بلایا تھا.... وہ جیسے ہی ڈرائنگ روم میں داخل ہوئے سامنے ڈمیز کو پہنے برائیڈ گروم ڈریسز دیکھتے ہی شانزے نے آگے بڑھ کر ان پر ہاتھ پھیرا۔۔۔

Wow!

کتنے خوبصورت ہیں نا یہ!
بلاشبہ وہ شاندار ڈریسز تھے تبہی ان سب کے چہروں پر ستائش سی ابھری۔


آخر آپی کے ڈزائن کئے ہوئے ہیں۔
یہ کہتے ادیان کے انداز میں نیہا کے لیے ایک فخر سا تھا۔

ہاں یار! آپی کا تو جواب نہیں۔۔۔۔ پر انہوں نے ہمیں کیوں بلایا ہے۔۔۔۔ افففف! کہیں ایسا تو نہیں کے ان ڈریسز کے لئے ایز ماڈلز وہ ہم میں سے ہی کسی کو لینا چاہتی ہوں۔۔۔۔ جیا نے پرجوش ہوتے اپنا اندازہ لگایا۔

ہاہاہاہا!!! مس ماڈل! یہ کوئی ہماری یونی کے چھوٹے موٹے شو کے لیے ڈزائن کئے گئے کپڑے نہیں جو آپی تمہیں ماڈلنگ کا چانس دینے کا رسک لیں گی۔۔۔۔۔ اتنے عالیشان کپڑوں کی بے عزتی نہیں ہو جانی جب ریمپ پر چلتے تم دھڑام سے گرو گی۔۔۔۔ سمیر نے اس کی ایکسائٹمنٹ پر خوب پانی پھیرا۔

ویسے سمیر جیا سہی کہہ رہی ہے۔ میں نے انہیں فون پر ایسا ہی کچھ کہتے سنا تو تھا۔۔۔ اس لیے مجھے تو سو فیصد یہی لگتا ہے کہ وہ اس بار ہم میں سے ہی کسی کو لیں گی۔۔۔۔ ادیان نے اسے دیکھتے پورے یقین کے ساتھ کہا۔

کیا سچ میں!!!
اس کی پر یقین بات پر اس دفع سمیر جیا سے بھی زیادا پرجوش ہوا۔

بھئی! کچھ بھی ہو مجھ سے تو ہر گز نہیں سمبھالا جائے گا یہ لہنگا وہنگا۔۔۔ وہ بھی اتنا بھاری اور کامدار۔۔۔ اس کے ساتھ جیولری اور برائیڈل میک اپ جتنا ہیوی ہوتا ہے اس سے تو توبہ ہے۔۔۔۔ جیا یار! تم ہی بن جانا دلہن کیونکہ لہنگے میں تو تم بہت پیاری لگتی ہو اس لئے اس برائیڈل ڈریس کو بہت خوبصورتی سے پیش بھی کر سکتی ہو۔۔۔۔ عالیہ آپی کی شادی میں ماشاءالله کتنی مہارت سے کیری کیا تھا تم نے لہنگا اور مجھے امید ہے ریمپ پر واک بھی کر لو گی۔۔۔ شانزے کے مونہ سے اپنی اتنی تعریف سن کر جیا کے چہرے پر مسکراہت بکھری۔

ہاں۔۔۔ ویسے بات تو تمہاری بلکل سہی ہے۔۔۔۔ عالیہ آپی کی شادی میں بلی کی طرح چل تو رہی تھی یہ۔۔۔ بس ایک چیز کی کمی تھی۔۔۔ میاؤں نہیں کیا تھا اس نے۔۔۔۔ سمیر نے کیٹ واک کے حوالے سے اسے چھیڑنے کا ہاتھ آیا ایک اور موقع بھی نا چھوڑا.

سمیر! بلی کے تیکھے پنجے بھی ہوتے ہیں۔۔۔ شانزے نے اسے یاد دلایا۔

اور نوکیلے دانت بھی۔۔۔ بتاؤں کیسے؟
جیا نے چڑ کر شانزے کی بات مکمل کی تو اپنی خیریت سمجھتے سمیر کو اس بات سے ہٹنا ہی پڑا۔

اچھا نا یار! چلو ٹھیک ہے یہ سب.... دولہا تو پھر میں ہی بنوں گا وہ اس لیے کے مجھے بچپن سے ہی دولہا بننے کا بڑا شوق ہے اور رہی بات میری واک کی تو اس میں تو مجھے کسی ہدایت کی ضرورت ہی نہیں پڑنی۔۔۔۔ اس نے اپنی مرضی بتانے کے بعد یقیناً اپنی بھی تعریف سننا چاہی جب جیا نے شانزے کو اپنی بیچارگی والی شکل دکھائی۔۔۔۔ اس نے سوچا کے اگر اتنا اچھا موقع مل ہی رہا ہے تو وہ ادیان کے ساتھ ریمپ واک کرنا چاہے گی۔۔۔۔ پر سمیر یہاں اس کے سارے ارمانوں پر پانی پھیرنے جو بیٹھا تھا۔۔۔ اس کے ہوتے ہوئے جیا کو یہ سب مشکل لگا۔۔۔ اس کا ایک بار تو دل کیا کے اس کے بازو پر اپنے دانت گاڑھ ہی دے۔۔۔۔ تاکہ لگ پتا جائے۔

 "محبت سانس در سانس مجھ میں" از قلم سوزین سائرہ 𝕔𝕠𝕞𝕡𝕝𝕖𝕥𝕖𝕕  Hikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin