..... یقین

128 12 2
                                    

۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔

♡♡♡♡

اسے بازار میں کوفت ہو رہی تھی ۔عائزہ ذبردستی اسے ساتھ لے آئی تھی ۔کتنا وقت گزر گیا تھا ۔کیا کیا خریدا تھا انہوں نے وہ لاعلم تھی ۔وہ ان کے ساتھ ہو کر بھی ان کے ساتھ نہیں تھی ۔۔۔

دل کہیں اور تھا اور دماغ تو جیسے اس کا ساتھ چھوڑ گیا تھا ۔
۔۔۔

♡♡♡♡♡

۔۔۔
سارا دن ساری رات وہ اسی کو سوچتا رہا تھا ۔وہ اس کی تھی وہ اس پہ حق رکھتا تھا پورا ۔پھر کیوں خاموش تھا وہ بھی ۔۔۔؟؟؟

یہ وہ انسان تھا جو چٹان سے بھی ذیادہ مظبوط تھا ۔جسے توڑنا ناممکن تھا آج اسے بکھرا ہوا دیکھ کر ٹوٹ گیا تھا وہ۔۔
وہ جو زمین پر قدم بھی غرور سے رکھتا تھا ۔آج اسی مٹی میں اپنے آنسو گرتے دیکھ رہا تھا ۔

کیا تھا وہ؟؟؟؟
اک محبت کا ہارا ہوا انسان؟ ؟؟
یا اس کا ٹھہرایا ہوا جیسے کل وہ ٹھکرا رہا تھا؟ ؟
اسے ایسا لگا جیسے درودیوار بھی آج اس پہ ہنس رہے ہوں ۔۔۔
جیسے اک اک چیز چیخ چیخ کر کہہ رہی ہو ۔کیا ہوا؟؟؟
حارب ملک تم تو ہمیشہ سے یہی چاہتے تھے ۔پھر یہ آنسو کیوں؟ ؟
یہ رتجگا کس لیے؟؟؟

بہت رویا تھا وہ ۔کسی نے کہا تھا سچے دل سے مانگی ہر دعا اللہ قبول کرتا ہے۔پوری رات مسلسل روتے ہوئے اس نے یہ دعا مانگی تھی ۔۔

شاید قسمت کو اس پر رحم آ گیا تھا ۔یا اس کی دعا قبول ہو گئی تھی ۔۔۔

بازار سے گھر تک فاصلہ بھی خاموشی سے کٹا تھا ۔گھر آتے ہی بہت پیار سے اس کے ابو نے اسے پاس بٹھا کر آج پھر وہی سوال کیا تھا ۔جو وہ پہلے بھی کئی بار کر چکے تھے۔۔

وہ اک ہی جواب دے دے کر تھک گئی تھی ۔اس بات پہ بھی وہ آج خاموش رہی تھی ۔اب اس نے سب خدا پہ چھوڑ دیا تھا ۔

* اللہ پر ہمیشہ بھروسہ رکھو کیونکہ اللہ وہ نہیں دیتا جو آپ کو اچھا لگتا ہے بلکہ وہ دیتا ہے جو آپ کے لیے آپ کے حق میں بہتر ہوتا ہے۔*

بہت حیرت سے دیکھ رہی تھی وہ اس مہربان چہرے پہ خوشی کو۔جو کوئی اور نہیں اس کے ابو تھے۔
جن پہ وہ جان دیتی تھی ۔اب وہ ہی تو تھے اس کا سب کچھ ۔پھر آج کیسے وہ پیچھے ہٹ جاتی ۔۔۔۔

اسے اندازہ بھی نہیں تھا کہ اس کے اس جواب سے وہ اتنے خوش ہوں گے۔
الجھنیں بہت تھیں اب بھی مگر آج وہ پر سکون تھی ۔۔۔

To be continue. ....

Btaye ga zrur sb k kesa lga ye part.....💞

یقین ۔۔۔۔जहाँ कहानियाँ रहती हैं। अभी खोजें