۔۔۔۔یقین

50 11 5
                                    

۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وہ سمجھ گئیں تھیں کہ وہ شرمندہ ہے۔
تم نماز پڑھتے ہو روز آج اک نہیں پڑھی تو میں یہ نہیں کہوں گی کہ روز تو پڑھتے ہو اک نہیں پڑھی تو کیا ہوا؟  گناہ تو گناہ ہوتا ہے بیٹا۔
نماز ہم پر فرض ہے ۔
وہ اسے سمجھا رہی تھیں منال بھی وہی تھی ۔وہ جانتی تھی وہ نہیں پڑھتا پھر بھی وہ خاموش تھی ۔چاہتی تو سچ بتا سکتی تھی اسے نیچا دکھا سکتی تھی ۔مگر اس نے ایسا نہیں کیا ۔۔
اس کی گردن شرم سے جھکتی جا رہی تھی کتنا برا تھا وہ۔۔۔
یہ سب کیا سمجھتے تھے اسے اور وہ کیا ہے؟؟
صالحہ بیگم اب اس کا ہاتھ پکڑے نرم لہجے میں بہت پیار سے اسے سمجھا رہی تھیں ۔۔

"اور اس دن سے ڈرو ۔جب کوئی کسی کے کچھ کام نہ آئے ۔اور نہ کسی کی سفارش منظور کی جائے ۔اور نہ کسی سے کسی طرح کا بدلہ قبول کیا جائے ۔اور نہ لوگ  (کسی اور طرح ) مدد حاصل کر سکیں ۔"       (سورہ بقرہ :48)

انسان دنیا میں آ کر وہ مقصد بھول گیا ہے کہ اسے دنیا میں کیوں بھیجا گیا ہے۔انسان کے سامنے ہمیشہ دو راستے ہوتے ہیں ۔ایک سیدھا اور صحیح راستہ دوسرا غلط راستہ ۔۔اور ہر انسان کے پاس اختیار بھی ہوتا ہے ۔جو راستہ مرضی چنے۔

بیٹا ہمیں چاہیے کہ سیدھا راستہ اختیار کریں ۔یہ زندگی عارضی ہے۔زندگی کی اصل حقیقت موت ہے۔جو برحق ہے ہر اک کو آنی ہے ۔تو کیا منہ لے کر ہم جائیں گے ہم اللہ کے سامنے؟ ؟؟
جبکہ وہ دنیا میں ہمیں ہر بات سے آگاہ کر رہا ہے۔

وہ بتا رہا ہے پہلے ہی کہ ڈر اس دن سے اے انسان جب تیرے کام کوئی نہیں آئے گا۔تمہاری مدد بھی وہاں تمہارے نیک اعمال کریں گے صرف اور کوئی نہیں ۔

اسے خود پہ غصہ آ رہا تھا ۔وہ کیسا مسلمان تھا ۔خدا سے کتنا دور تھا ۔صرف پھوپو کو خوش کرنے کے لیے وہ جھوٹ پہ جھوٹ بولتا آیا تھا  ۔انہیں وہ اپنی ماں مانتا تھا ۔ان کو کسی تکلیف میں نہیں دیکھ سکتا تھا ۔تو اللہ جو ستر ماوں سے ذیادہ اپنے بندوں سے پیار کرتا ہے اسے کب خوش کیا تھا اس نے؟؟؟

اگر پھوپو کو پتہ چل جائے کہ کہ وہ آج تک ان سے جھوٹ بولتا رہا ہے۔تو کیا عزت رہ جائے گی اس کی ان کی نظر میں؟ ؟

اس کا دماغ پھٹنے لگا تھا ۔وہ وہاں سے اٹھ کر روم میں آ گیا تھا ۔

صالحہ بیگم سمجھی تھیں کہ وہ شرمندگی کے احساس کی وجہ سے شاید یوں اٹھ کر چلا گیا ہے ۔جبکہ منال جانتی تھی کہ وہ کیوں گیا ہے ۔

♡♡♡♡♡♡

وہ کافی دیر نور کے بولنے کے منتظر رہے مگر وہ خاموش تھیں ۔
آخر انہوں نے خود ہی پوچھ لیا ۔
کیا بات ہے نور آفروز آپ نے کچھ کہنا ہے؟؟
ہاں مجھے آپ سے بہت امپورٹینٹ بات کرنی ہے۔۔۔
جی کریں ۔
مجھے گھما پھرا کر بات کرنی نہیں آتی ہے عمر میں چاہتی ہوں کہ حارب یہاں ہمارے پاس آ جائے ۔
آپ کی طبیعت تو ٹھیک ہے؟آج آپ کو حارب کی یاد کیسے آ گئی؟ ؟؟انہیں غصہ آ رہا تھا نور پہ بہت کے آج اتنے سال بعد وہ کس حق سے ایسا کہہ رہی تھیں ۔

ہاں میں ٹھیک ہوں ۔اور یاد کیسے آ گئی کا کیا مطلب ہے وہ بیٹا ہے میرا ۔میں ماں ہوں اس کی ۔آپ ایسے کیوں کہہ رہے؟

ماں؟ ؟؟اس لفظ کا مطلب جانتی ہیں آپ؟؟


To be continue. .....

😍😍😍😍

یقین ۔۔۔۔Where stories live. Discover now