۔۔یقین

42 6 8
                                    

۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

عمر مجھے احساس ہو گیا ہے  کہ میں نے بہت غلط کیا ۔آپ کے ساتھ اور اپنے بیٹے کے ساتھ۔اور اب میں ازالہ کرنا چاہتی ہوں ۔اپنے بیٹے کو اپنے پاس بلانا چاہتی ہوں ۔وہ میری ذمےداری ہے میں سمجھ گئی ہوں ۔۔۔

بہت جلدی احساس ہو گیا آپ کو اپنی ذمےداری کا ؟؟وہ طنزیہ لہجے میں گویا ہوئے ۔۔۔

عمر میرا یقین کریں ۔مجھے احساس ہو گیا ہے اپنی غلطیوں کا۔ اسی لیے اب میں حارب کو اپنے پاس بلانا چاہتی ہوں ۔وہ ہمارا بیٹا ہے بیشک وہ دور ہے ہم سے مگر میں ماں ہوں اس کی۔اور ہر ماں کی طرح میرے بھی کچھ خواب ہیں اپنے بیٹے کو لے کر۔۔۔

او تو یہ بات ہے۔۔۔۔اب وہ نور کے کہے لفظوں کا مطلب سمجھ گئے تھے ۔ان کا حارب کو یہاں لانے کا مقصد سمجھ گئے تھے ۔انہیں نور پہ شدید غصہ آ رہا تھا ۔

آج ان کا دل کر رہا تھا اس عورت کا ساتھ چھوڑ دیں جو کہنے کو تو ان کی بیوی تھی مگر صرف نام کی۔۔۔نا وہ اچھی بیوی تھی نا ہی اچھی ماں ۔۔۔۔

آج اتنے سال بعد بھی وہ وہی خادغرض نور تھیں ۔۔پہلے انہوں نے عمر پر اپنی خواہشات اپنی مرضی کو فوقیت دی اور اب وہ اپنے مطلب کےلئے اپنے بیٹے کو بھی استعمال کرنا چاہتی تھیں ۔

وہ نور کو اپنا فیصلہ سنا چکے تھے ۔حارب کبھی بھی امریکہ نہیں آئے گا ۔ور اگر دوبارہ انہوں نے اس کا ذکر بھی کیا تو وہ اس بار ان سے اپنا ہر رشتہ ختم کر لیں گے۔۔۔

♡♡♡♡♡♡♡♡

گھر میں ہر اک کی زبان پر اب صرف عمار کی شادی کی بات تھی ۔کاشف صاحب اور صالحہ نے عمار سےاس کی شادی کے متعلق بات کی تھی ۔اس کی مرضی پوچھی ۔اور اس نے ہر فیصلہ ان پہ چھوڑ دیا تھا ۔کہ جو آپ کو ٹھیک لگے ۔جہاں آپ کی مرضی ہو۔۔اسے کوئی اعتراض نہ ہو گا ۔۔

پھر کیا تھا عمار کی ہاں کرنے کی دیر تھی ۔صالحہ بیگم لڑکی پہلے ہی پسند کر چکی تھیں ۔
علیشاء ان کی دوست کی بیٹی تھی انہیں شروع سے بہت پسند تھی ۔انہیں عمار کی پڑھائی پوری ہونے کا انتظار تھا ۔اور اب جب اس کی پڑھائی پوری ہو گئی تھی اور اسے ان کی پسند پر کوئی اعتراض بھی نہ تھا ۔تو انہوں نے کاشف صاحب سے بات کی تھی انہیں بھی کوئی اعتراض نہ تھا ۔
سب اس رشتے سے خوش تھے ۔۔عمار اور علیشاء کی منگنی ہو گئی تھی اور شادی کی تاریخ بھی طے ہو گئی تھی ۔

ہر طرف گھر میں اب عمار کی شادی کی تیاریاں ہو رہی تھیں ۔منال کی خوشی کا تو کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔اس کے اکلوتے بھائی کی شادی تھی ۔
حارب بھی شادی کی تیاریوں میں حصہ لے رہا تھا ۔آج کل وہ بہت خوش نظر آ رہا تھا ۔سب کے ساتھ رہتا تھا ۔

ہر وقت چہرے پہ مسکراہٹ یہ وہ حارب تو نہیں تھا ۔جسے وہ جانتی تھی ۔۔وہ بدل رہا تھا ۔۔

♡♡♡♡♡♡♡


وہ جانتی تھیں عمر جو اب تک ان کی خاطر سب چھوڑتے آئے تھے وہ حارب سے بہت محبت کرتے اس کی خاطر وہ انہیں بھی چھوڑ سکتے۔۔۔

اک ڈر سا ان کے دل میں بیٹھ گیا تھا کہ اگر عمر انہیں چھوڑ کر حارب کے پاس پاکستان چلے گئے تو ۔۔۔۔۔؟؟؟؟

وہ پاکستان نہیں جانا چاہتی تھیں اور عمر حارب کو امریکہ نہیں بلانا چاہتے تھے ۔
جبکہ وہ تو بہت کچھ سوچ چکی تھیں کہ وہ حارب کو یہاں اپنے پاس لے آئیں گی ۔اور تو اور وہ حارب کی شادی تک کا سوچ چکی تھیں ۔
ان کی سب سے کلوز فرینڈ فیونا کی بیٹی فیرس کو وہ حارب کےلئے پسند کر چکی تھیں ۔اگر کچھ کرنا تھا اب تو صرف حارب کو امریکہ لانا تھا کسی طرح ۔۔۔

اور اس کے لیے انہیں ایک دفعہ خود پاکستان جانا پڑنا تھا ۔۔
مگر کیسے؟ ؟؟؟؟


To be continue......

😏😏😏😏😏😏

یقین ۔۔۔۔Donde viven las historias. Descúbrelo ahora