۔۔یقین

55 7 3
                                    

۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

کیا چھپایا ہے میں نے؟؟
ہم کب سے اس کالج میں اکھٹی پڑھتی ہیں تم نے آج تک نہیں بتایا کہ حارب تمہارا کزن ہے۔
یہ کوئی اتنی امپورٹینٹ بات نہیں حور جو میں پورے کالج میں بتاتی سب کو کہ حارب میرا کزن۔۔۔
میں پورے کالج کی بات نہیں کر رہی؟
او ہو یار!   اس میں ناراض ہونے والی کیا بات ہے اب لگ گیا نا پتہ۔۔۔
ہاں اب بھی کون سا تم نے بتایا خود اس نے بتایا تھا اس دن۔۔۔
کس دن؟ ؟ اس نے حیرانگی سے پوچھا
اس دن یار جب تم بے ہوش ہو گئی تھی وہ کتنا پریشان ہو گیا تھا ۔

ہمیں تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی ۔اور ہم خود تمہیں تمہارے گھر لے جانا چاہتی تھیں کہ اک انجان آدمی کے ساتھ کیسے ہم تمہیں بھیج دیتیں ۔۔۔مگر وہ ہماری اک نہیں سن رہا تھا اسی دن اس نے بتایا کہ وہ تمہارا کزن ہے ۔اور وہی تو گھر لے کر گیا تھا تمہیں ۔۔۔۔

حوریہ کی باتیں سن کر اسے یقین نہیں آ رہا تھا ۔مگر اس نے جو آخری آواز سنی تھی اس دن وہ حارب کی ہی تھی ۔
پھر اس دن گھر بھی ۔۔۔۔۔۔
وہ الجھ گئی تھی ۔کتنا مشکل اس شخص کو سمجھنا ۔کبھی سرد مہری عروج پر ہوتی اس کی تو کبھی کتنا رحم دل بن جاتا تھا وہ ۔۔۔۔کیا تھا وہ شخص؟ ؟؟؟

وہ کتنا غلط سوچتی تھی اس کے بارے میں ۔وہ اتنا بھی برا نہیں تھا ۔

ہمیشہ جو جیسا دکھتا ہے ویسا ہوتا نہیں ۔انسان کے اندر بھی اک انسان چھپا ہوتا ہے ۔


¤♡♡♡¤¤♡


انہوں نے نور کی بات مان لی تھی ۔وہ ان کے کہے مطابق اپنا گھر چھوڑ کر ان کے گھر آ گئے تھے ۔جہاں دنیا کی ہر آسائش موجود تھی سوائے سکون کے۔۔۔۔۔

وہ نور کی بات مان کر یہاں آ تو گئے تھے مگر اب دن بدن ان کی فرمائشیں بڑھتی جا رہی تھیں ۔باقی سب تو پھر بھی ٹھیک تھا ۔اب جو وہ انوکھی فرمائش لے کر بیٹھی تھیں وہ اسے کیسے پورا کرتے؟؟؟

انہوں نے امریکہ جانے کی بات کی تھی ۔اور وہ سمجھے تھے شاید اک یا دو ماہ کےلئے جانا ہے ۔جسٹ انجوائے کرنے گھومنے جبکہ وہ تو کوئی اور ہی ارادہ رکھتی تھیں ۔۔۔


♡♡♡♡♡♡♡♡


عمار کے ایگزامز ہو گئے تھے وہ آج کل کاشف صاحب کے ساتھ آفس جاتا تھا ۔جبکہ منال اور حارب کے ایگزامز ہو رہے تھے ۔
وہ کالج سے آ کر شام تک سٹڈی روم میں پڑھتی رہی۔اب وہ تھک گئ تھی بور ہو رہی تھی تو وہ کمپیوٹر پر گیم کھیل کر ٹائم پاس کرنے لگی۔

تبھی وہ بھی وہاں آیا ۔آ تو گیا تھا اب سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ کیا بات کرے۔
منال نے دیکھتے ہی ہمیشہ کی طرح نرم لہجے میں پوچھا تھا ۔۔۔
کوئی کام تھا آپ کو؟؟ مجھے بلا لیا ہوتا
نہیں کوئی کام نہیں ۔۔۔۔وہ سائیڈ ٹیبل پر بیٹھ چکا تھا وہ اب بھی گیم کھیل رہی تھی ۔

تم پڑھ نہیں رہی؟؟؟ اس نے بہت سوچ کر بات یہاں سے شروع کی۔۔
جی پڑھ رہی تھی ۔۔۔۔
تم تو گیم کھیل رہی ہو۔۔۔وہ خوامخوہ بات بڑھا رہا تھا ۔
وہ بور ہر رہی تھی پڑھ پڑھ کر اس لیے سوچا تھوڑا مائنڈ فریش کر لوں۔۔
تمہیں یہ بچوں والے کام پسند؟ ؟
نہیں یہ تو مجھے فی الوقت بوریت اور تھکاوٹ ختم کرنی تھی  سو اس لیے ۔۔۔
مطلب تمہیں گیمز نہیں پسند؟ ؟ تو تم گیم ہی کھیل رہی تھی یا کچھ اور؟؟
کیا مطلب؟ ؟اس نے گھورا
مطلب یہ کمپیوٹر ہے اس میں ہر طرح کی ہر چیز غلط بھی  درست بھی ۔۔۔۔تو کیا پتہ تم کیا کر رہی تھی میں کیسے مان لوں کہ تم گیم کھیل رہی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ بے بنیاد سی باتیں کر کے بات بڑھا رہا تھا ۔
اس کی اس بات پہ بہت برہم ہوئی تھی ۔
آپ کہنا کیا چاہتے ہیں؟ ؟؟
اسلام میں اکثر اشیاء اپنے عمومی استعمال کی بنا پر جائز ہیں ۔مثلا چاقو عام طور پر مختلف اشیاء پھل اور سبزی وغیرہ کاٹنے کےلئے استعمال ہوتا ہے ۔جو کہ جائز ہے۔لیکن جب اسی کسی انسان کو موت کے گھاٹ اتارا جائے تو اس وقت یہ ایک مکروہ اوزار تصور کیا جاتا ہے۔
ایسے ہی کمپیوٹر کا استعمال ہے ۔اکثریت جس کام کو کرے مشاہدات و نتائج اسی سےمرتب کیے جاتے ہیں ۔۔اس بات میں ذرا بھی جھوٹ نہیں کہ نوے فیصد لوگ کمپیوٹر  میں ان پروگرامز کو استعمال کرتے ہیں جو ہمہ وقت عریانی و فحاشی کے مہلک زہر کو نوجوان نسل کی شریانوں میں اتار رہے ہیں ۔کاروبار اور تفریح کا تو جھانسا ہے۔
مگر ہر چیز کے دو پہلو ہوتے ہیں اک صحیح اور اک غلط ۔۔۔۔

وہ بہت توجہ سے سن رہا تھا اپنی تھوڑی سی بات کلئیر کرنے کےلئے اس نے کتنا کچھ بتا دیا تھا اسے۔۔۔۔

اسے مسلسل خاموش دیکھ کر وہ دوبارہ اس کی طرف متوجہ ہوئی ۔۔آپ سن رہے ہیں ناں؟؟؟
ہاں ہاں کہو تم کیا کہہ رہی تھی ۔۔۔
میں صرف یہ بتا رہی تھی کہ جیسا آپ مجھے سمجھتے میں ویسی بالکل نہیں ۔۔مجھے اتنی سمجھ ہے کہ کس چیز کو کیسے اور کتنا استعمال کرنا ہے۔۔
تو میں نے کب کچھ کہا؟ ؟؟؟
واقعی آپ نے کچھ نہیں کہا ۔۔۔۔۔اسے اب اس پہ غصہ آ رہا تھا ۔۔۔


To be continue. .....

😻😻😻😻

یقین ۔۔۔۔Where stories live. Discover now