Chapter 2 💥

688 198 45
                                    

احمد فراز سے نکاح کے وقت طوبا میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ وہ سر اٹھائے انکار کر دیتی۔

احمد فراز سے نکاح کے وقت طوبا میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ وہ سر اٹھائے انکار کر دیتی۔

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.

"کوئی مٹھائی  شٹھائ ہوجائے یارو" !

سہیل جلدی سے مٹھائی کا ڈبّہ لے کر آیا اور احمد فراز  کو کہا

"اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے سہیل اس وقت میں جلدی میں ہوں".... احمد فراز بولا۔۔۔۔

اچھا سن تیری طوبا صاحبہ کو عزت و احترام سے ان کے گھر تک پہنچا دینا

یار دو منٹ رک جا مٹھائی آنے والی ہے سہیل نے اصرار کرتے ہوئے بولا

"مٹھائی تمہارے بھابھی کو کِھلا دینا ...

احمد فراز نے اس کی طرف حقارت بھری نظروں سے دیکھ کر کہا۔

سہیل:  باجی آپ مٹھائی کھائی گی ؟ 😁

احمد فراز کے جانے کے بعد پہلی مرتبہ طوبا نے نظر اٹھا کر دیکھا

"کیڑے پڑے تم سب کو"...... طوبا نے ان کو بہت بری طرح کوسا...

طوبا کی اس بات پر تمام لوگ زور زور سے ہنسنے لگیں جیسے اس نے کوئی مذاق کیا ہوں 🤣

مٹھائی کھانے کے بعد وہ شرافت سے احمد فراز کی بیوی کو اس کے گھر تک چھوڑ آئیں... اس وقت رات کے گیارہ بجے تھے-

گھنٹی بجنے کے بعد اس کے چھوٹے بھائی سعد نے دروازہ کھولا

امّی کہا ہے؟  ... طوبا آتے ہیں پہلا سوال کیا۔
"وہ تو سو گئی" سعد نے کہا...

وہ خاموشی سے اپنے کمرے میں چلی گئی اس نے ابھی تک دلہن والا سوٹ پہنا تھا۔

اصل میں جب سے وہ جاب پر لگی تھی تو کبھی کبھار وہ لیٹ ہو جاتی تھی تو یہ کوئی نئی بات نہیں تھی کہ وہ اتنی رات کو گھر پہنچی تھی...  کبھی کبھار تو وہ اسی کے گیٹ اپ میں اپنے گھر چلی جاتی... اور دوسرے دن کپڑے , سامان وغیرہ لوٹا دیتی اس لیے اسے اس حُلیہ میں دیکھ کر کوئی چونکا نہیں۔۔۔

"باجی میں کھانا لاؤں" سعد نے تھوڑی دیر بعد آکر پوچھا؟

اتنی دیر سے وہ سنگل بیڈ پر ٹانگیں لٹکا کر بیٹھی ہوئی تھی اس کے دل میں صرف اور صرف ایک بات ستا رہی تھی کہ کہ  وہ آخر اس کے گھر والوں کو کیا جواب دیں گی؟😭

یہ حادثاتِ محبّت (Completed) ✔✔✔Where stories live. Discover now