Chapter 24 🔮

350 108 86
                                    

طوبا کو فیصل کی یوں ڈھٹائی سے گھر آنے کی ہر گز توقع نہیں تھی... فیصل نے طوبا کے سُرخ ہوتے گالوں کو گہری مسکراہٹ کے ساتھ دیکھا۔۔۔

وہ آج بھی ویسی ہی تھی جب اسے غصّہ آتا تو اپنے غصّے کو چھپانے کا طریقہ اسے کبھی نہیں آیا تھا۔ جبکہ احمد فراز اس صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کر رہا تھا۔۔۔

فیصل اسے گھر کے باہر ملا تھا جو آشیہ کو لینے آیا کھڑا تھا۔۔۔ سلام دعا کے بعد معلوم ہوا کہ وہ طوبا کا کزن ہے...
احمد فراز اس کے رشتہ داروں کو اتنا زیادہ نہیں جانتا تھا۔۔۔ طوبا کا کزن باہر کھڑا تھا ایسے میں میزبانی کا تقاضا یہی تھا کہ وہ اسے اندر چلنے کا کہتا...

احمد فراز کی آفر فیصل خوشدلی سے قبول کرتے ہوئے اس کے ساتھ اندر آگیا تھا۔۔۔ مگر یہاں آ کر اسے احساس ہوا کہ فیصل کی آمد طوبا کو سخت ناگوار گزری ہے۔۔۔

کسی سے کوئی بات کیے بغیر وہ خاموشی سے اندر کمرے میں چلی گئی تھی...

فیصل اور آشیہ کوئی پندرہ بیس منٹ احمد فراز کے ساتھ بیٹھے رہے تھے... آشیہ ضرورت سے زیادہ احمد فراز سے فری ہونے کی کوشش کرتی رہی تھی... ہر بات میں اپنے سٹیٹس کا اظہار کرتی وہ احمد فراز سے حد درجے مرعوب نظر آرہی تھی...

بظاہر احمد فراز ان سے بہت شائستگی سے پیش آرہا تھا۔۔۔ مگر اندر ہی اندر طوبا کا رویہ اسے الجھن اور پریشانی میں مبتلا کر رہا تھا۔۔۔

اصل میں فیصل اور طوبا کی بچپن سے بات طے تھی۔۔۔ بعد میں کچھ وجوہات کی بناء پر یہ رشتہ نہیں ہو سکا تھا...

لگتا ہے طوبا ابھی تک یہ سب نہیں بھولی ہے... آشیہ نے صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مہارت سے زہر گھولا...

احمد فراز نے چونک کر اسے دیکھا۔۔۔

اب ظاہری بات ہے کچھ عرصہ تو لگے گا ناں حقیقت کو قبول کرنے میں... ٹانگ پر دوسری ٹانگ جماتے ہوئے وہ بظاہر ہمدردی سے بولی۔۔۔

فیصل اس دوران چُپ رہا تھا نا اس نے اس بات کی تصدیق کی تھی اور نہ ہی تردید.... تیر نشانے پر لگ چکے تھے۔۔۔ 😏💘

خاموشی سے سر جھکائے موبائل اسکرین پر مصروف احمد فراز کے ساتھ مزید بیٹھے رہنا اب فضول تھا... چنانچہ دونوں بہن بھائی اجازت لیکر وہاں سے روانہ ہو گئے۔۔۔

ان کے جانے کے بعد وہ طوبا کے پاس آیا سر جھکا کر تیزی سے کپڑے ہینگر میں لٹکاتی طوبا کی آنکھیں لال تھیں مگر وہ رو نہیں رہی تھی...

کیا بات ہے طوبا ؟؟؟ اس کے بالکل قریب آکر احمد فراز نے اس کا چہرہ اپنی طرف کرتے ہوئے پوچھا۔۔۔

طعنہ دے کے گئی ہے ، کہتی ہے تمہارا شوہر ایک کام والی نہیں رکھ کے دے سکتا۔۔۔ چہرہ دوسری طرف کرتے ہوئے وہ بھرائی ہوئی آواز میں بولی...😒

ہاں میری غلطی ہے مجھے خیال ہی نہیں آیا۔۔۔
اس نے فوراً اپنی غلطی تسلیم کر لی...

کیا میں یقین کر لوں کہ تم صرف اس وجہ سے ہَرٹ 💔 ہو گئی ہو؟ چند لمحے توقف کے بعد وہ بغور اسے دیکھتے ہوئے بولا۔۔۔

یہ حادثاتِ محبّت (Completed) ✔✔✔Onde histórias criam vida. Descubra agora