Chapter 22 💝

367 115 80
                                    

سعد آیا ہوا ہے میں امّی کے گھر جا رہی ہوں۔۔۔
طوبا نے نہایت خشک لہجے میں گویا اطلاع دی...
(اب تک)

امّی کے گھر جا کر بھی طوبا کے دل کی وحشت کم نہیں ہوتی تھی. اس کی حالت دیکھ کر سب پریشان ہو گئے تھے...

گھر والوں کے بار بار پوچھنے پر اس نے طبیعت کی خرابی کا بہانہ کر دیا۔۔۔

طوبا کو خود سمجھ نہیں آ رہی تھی کہ جب اسے اس غنڈے سے اسی قسم کے رویے کی توقع تھی تو اب وہ اس کی بے رخی پہ اتنی آزردہ کیوں ہورہی تھی۔۔۔

بار بار وہ موبائل اس امید کے ساتھ اٹھا کر دیکھتی کہ
شاید احمد فراز کی کوئی کال یا سوری والا میسج آیا ہوا ہو مگر آگے شاید احمد فراز نے بھی اسے ستانے کی قسم اٹھائی ہوئی تھی۔۔۔

اس کا ہر چیز سے دل اچاٹ ہو گیا تھا۔ یہاں تک کہ وہ اپنی دوستوں کے بھی مسیج کا reply نہیں دے رہی تھی...

اگر وہ فون نہیں کر رہا تو تم کرلو...
امّی نے اسے اس قدر بے چین دیکھ کر مشورہ دیا۔۔۔

جب اسے ضرورت نہیں ہے تو میں بھی مری نہیں جارہی اس کے لیے...😤... وہ موبائل بازو پھینکتے ہوئے بولی...،

مگر لگ تو ایسا نہیں رہا ہے... 😏😆
امّی منہ ہی منہ میں بڑ بڑائی۔۔۔

آج اسے یہاں پر آئے تیسرا دن تھا اب تو اس کے گھر والے بھی حقیقتاً پریشان ہو گئے تھے... سعد کئی بار کہہ چکا تھا کہ وہ خود احمد فراز سے بات کر کے پوچھتا ہے کہ آخر تم دونوں کے درمیان ہوا کیا ہے ؟؟؟

مگر طوبا نے سختی سے منع کر دیا کہ اگر کسی نے رابطہ کر کے اسے بلانے کی کوشش کی تو پھر وہ یہاں زندگی بھر نہیں آؤں گی۔۔۔

شام کو کھانے کے ٹائم امّی اسے زبردستی کمرے سے بلا کر لائی. سب کے مجبور کرنے پر اس نے ایک دو لقے زہر مار کر کھائے۔😐

اتنے میں عباد نے کھانے کی میز پر اس کا سیل فون لا کر دیا کہ آپ کی کال آرہی ہے، طوبا کا فون اندر کمرے میں چارجنگ پر لگا ہوا تھا۔۔۔

موبائل بجنا اب بند ہو چکا تھا... اس نے سرسری انداز
میں سکرین پر نظر دوڑائی... مسڈ کال میں احمد فراز کا
نام جھلملا رہا تھا۔ 😜

دل عجیب انداز میں دھڑکا تھا۔ وہ تیزی سے اٹھ کر اندر کمرے میں آگئی. کتنی دیر وہ اس کی دوبارہ کال کا انتظار کرتی رہی...

اس نے کوئی بیٖس بار موبائل اٹھا کر دیکھا۔ مگر فون
پھر نہیں آیا۔ کئی بار اس کا دل چاہا کہ وہ کال بیک کرلے مگر اتنی آسانی سے وہ بھی جُھکنے والی نہیں تھی۔۔۔😏

خدا خدا کر کے کوئی ایک گھنٹہ ⏳ بعد احمد فراز کی دوبارہ کال آئی... طوبا نے دوسری گھنٹی پر ہی فون اٹھا لیا۔۔۔

ہیلو !!! السلام علیکم !!!
احمد فراز کی آواز اس کے کانوں میں گونجی...

وعلیکم السلام !!!
طوبا نے آہستگی سے جواب دیا۔۔۔

یہ حادثاتِ محبّت (Completed) ✔✔✔Where stories live. Discover now