Chapter 18 🎉

348 115 81
                                    

شادی کے اگلے دن !!!
صبح سات بجے کے قریب موبائل کی بار بار بجنے والی مسیج ٹون سے طوبا کی آنکھ کھلی۔۔۔
اس وقت احمد فراز کمرے میں موجود نہیں تھا۔۔۔

نائلہ (اس کے سکول کے زمانے کی بیسٹ فرینڈ) کے میسجز کی بھر مار تھی۔۔۔ وہ نائلہ کو جواب دیے بغیر بالوں کو کلیچر میں لپیٹ کر واش روم چلی گئی...

جب وہ واپس آئی تب بھی احمد فراز کا کوئی اتا پتا نہیں تھا...🙁

آج طوبا نے بلیک نیٹ کا پلین سوٹ پہنا تھا۔ جس کے گلے کے پیچھے صرف ریڈ بٹن لگے ہوئے تھے۔۔۔

ڈریسنگ کے سامنے بالوں کو ہیئر ڈرائیر سے خشک کرتے ہوئے نائلہ کی کال🤳 پہ کال🤳 آنے لگی... اس نے گرین کلر کے بٹن کو اوپر کی طرف دبا کر سپیکر آن کر دیا۔۔۔

ہیلو، ہیلو ... طوبا !!!  تھینک گاڈ تم نے فون کو اٹھایا... 🥵 صبح سے کال کر کر کے ہلکان ہورہی ہوں۔۔۔ نائلہ کے لہجے میں دبا دبا سا جوش تھا۔۔۔

صبح صبح ایسی کونسی آفت ٹوٹ پڑی جو اتنی ہلکان
ہوئی جا رہی ہو... طوبا بدستور بالوں کو ڈرائی کرتے ہوئے بولی۔۔۔

لو جی یہ آفت کم ہے کیا اتنا ہینڈ سم لڑکا ڈھونڈ لیا۔۔۔ اور یہاں میڈم مجھے غنڈا غنڈا کہہ کر ٹالتی رہی تھی ہاں... 😏
شادی کا سن کر نائلہ نے بڑے اشتیاق سے پوچھا تھا کہ لڑکا کیسا ہے، جواباً طوبا نے سنجیدگی سے کہا تھا کہ غنڈا ٹائپ کا ہے۔۔۔

صبح احمد فراز جب جاگا تو طوبا گہری نیند سو رہی تھی.😴 وہ کتنی دیر فرصت سے اسے دیکھتا رہا تھا.😊 جس طرح دیکھنے میں وہ اکڑ اور بد مزاج لگتی تھی، حقیقت میں وہ اس سے بالکل مختلف اور معصوم تھی۔

باہر جاتے ہوئے وہ دروازہ باہر سے لاک 🔒 کر کے گیا تھا۔ اس لیے جب واپس آیا تو... بیل دینے کی بجائے دروازہ کھول کر اندر آگیا... طوبا اس وقت نائلہ سے فون پر لگی ہوئی تھی۔ احمد فراز کی موجودگی کا اسے احساس نہیں ہوا۔۔۔

کچن میں جاتے ہوئے دروازے کے قریب طوبا کی آواز اس کے کانوں میں پڑی... " اب غنڈے تمہیں ہیَنڈسَم لگنے لگیں ہیں تو اس میں میرا کیا قصور ہے"...؟
طوبا بیزاری سے بول رہی تھی...

اچھا چھوڑو یہ بتاؤ رات کیا کیا باتیں کی تھیں... اس نے تمہاری تعریفیں تو بہت کی ہوں گی؟؟؟

ہاں بہت 😤 کی تھیں... اس پارلر والی نے جو سفید کبوتری 🕊️ بنا دیا تھا. اوپر سے بالوں کا سٹائل ایسا بنا ہوا تھا جیسے گنجی مرغی 🐔 کے سر پر کسی نے صراحی رکھ دی ہو... 🤯 ... طوبا تو کل سے اس پارلر والی پر خوب چڑھی ہوئی تھی...

اب اتنی بھی بری نہیں لگ رہی تھی... نائلہ اس کے غصے کو نظر انداز کرکے بمشکل اپنی ہنسی ضبط کرتے ہوئے بولی...🤭

احمد فراز مسکرا کر کچن میں ناشتے کا سامان رکھتے ہوۓ چلا گیا۔۔۔ چند ثانیے بعد دروازے کی بیل بجی... طوبا ابھی تک بیڈ روم میں تھی... اچانک اس کے گھر والوں کے بولنے کی آوازیں آنے لگیں۔۔۔

یہ حادثاتِ محبّت (Completed) ✔✔✔Where stories live. Discover now