2~Wild Cat

735 41 20
                                    

,🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

Timing is unpredictable
and
the severity is uncertain.

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

سوچا ہے کبھی اس دل کا حال جو الفاظوں کے وار سے چیرے جاتے ہیں. جن کو تیزاب کی مانند جلایا جاتا ہے. اور پھر اسے زندہ لاش کی مانند تکلیف میں  سسکتے اور تڑپنے کے لیے چھوڑ دیا جاتا ہے...
سوچا ہے کبھی کہ کیا وہ دل دوبارہ جی اٹھنے کے قابل رہ گیا ہے یا اسکی تمام حسیات ماند پڑ گئی ہیں.
نہیں جانتے نا؟ جان بھی نہیں سکتے .

کیوں کے یہ تم پہ نہیں گزری.. گزری ہوتی تو آج تم بھی اس دنیا اور معاشرے سے الگ تھلگ ہوتے. ایک خاموشی سے بھرے تاریک کمرے میں. جہاں کوئی تمہیں دیکھ نہیں سکتا، تمہاری سسکیاں سن نہیں سکتا... اور نہیں دیکھ سکتا کے تمہارے سینے پہ کتنے وار کیے گئے جس نے تمہیں اس فانی دنیا سے بے نیاز کر دیا...

سوچا ہے کبھی تم نے کہ یہ کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے.. اندر ہی اندر بغیر مرہم کے اپنے آپکو ایک بار پھر سے دنیا کے قابل بنانا. ایک بار پھر اسکے ظلم کو برداشت کرنے کے قابل بنانا. بے رنگ چہرے پہ مصنوعی مسکراہٹ سجا کے لوگوں کا سامنا کرنا...
لیکن!!!
دل کا حال ہر ایک سے نہیں چھپایا جاتا، اگر ہر ایک سے چھپالیا جاتا تو احساسات نام کی کوئی چیز اس دنیا میں نہیں ہوتی. اور اگر کبھی احساس کرنے والے، خیال کرنے والے،   مل جائیں، تو انہیں کبھی بھی کھوئیے گا مت...  زندگی میں کسی اپنے کی آمد اس صبح کی اس پہلی کرن کی طرح ہوتی ہے جس کے آتے ہی ہر طرف روشنی چھا جاتی ہے، ہر شہ کو منور کر دیتی ہے. جس سے ایک نئے آغاز کی شروات ہوتی ہے.

سوچا ہے کبھی کتنا اہم ہوتا ہے وہ...
کبھی ملے تو کھوئیے گا مت...

¤--------¤----------¤

رات کا وقت تھا لیکن پیرس کے شہر کے لوگوں میں ابھی بھی دن کی سی تیزی دیکھی جا سکتی تھی

Oops! This image does not follow our content guidelines. To continue publishing, please remove it or upload a different image.

رات کا وقت تھا لیکن پیرس کے شہر کے لوگوں میں ابھی بھی دن کی سی تیزی دیکھی جا سکتی تھی. پیرس وہی شہر ہے جو محبت کے اعتبار سے جانا جاتا ہے. شاید آج بھی ایک اور محبت کا آغاز ہونے جا رہا تھا. لیکن وہ محبت کیا واقعی میں کامیاب ہو بھی سکے گی..

"کیسی ہو رہ؟" عنایہ نے آئرہ کو فون کیا تھا رات کے وقت... اور عنایہ کی آواز سنتے ہی آئرہ نے سب سے پہلے کہا "عنایہ کبھی تو مجھے پورے نام سے بھی بلا لیا کرو..  " آئرہ اس وقت اپنے کمرے میں کھڑکی کے پاس بیٹھی تھی ... اور ہاتھ میں گِٹار پکڑا ہوا تھا. لیکن عنایہ کا فون آنے پر اسے کھڑکی کے ساتھ ٹکا دیا تھا۔

دوستی اور محبت | ✔Where stories live. Discover now