27~It's over

158 19 7
                                    


🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

Love is always remain blind.

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

شام کا وقت تھا جب نائل اپنے کام سے باہر نکلا ہوا تھا۔ فون کی غھنٹی بجی تھی جہاں اسے آئرہ کا میسج آیا.

"پلیز نائل مجھے تم سے جلد ملنا ہے۔ بہت ضروری ہے۔ جلدی آؤ میں ایڈریس بھیج رہی ہوں۔" اور اتنے میں ہی نائل گھبرا گیا تھا.

بغیر کچھ سوچے وہ وہاں پہنچا تو دیکھا وہ وہی جگہ تھی جہاں نائل نے آئرہ کو بلایا تھا۔۔وہ جگہ آج بھی ویسی ہی سجی تھی جیسے اس دن نائل نے سجائی تھی۔ نائل کی کچھ بھی سمجھ میں نہیں آیا تھا۔

"ہیپی برتھ ڈے نائل!" نائل آواز پر چونک کر پلٹا تو سامنے آئرہ کھڑی تھی۔ بلکل اس دن والے انداز میں۔ جیسے وہ دن دوہرایا جا رہا تھا۔ لیکن نائل کو اسے دیکھتے ہی کچھ یاد آیا تھا.

"آج جو بھی ہوا مجھے لگا تھا کے شاید...شاید تم بھی مجھ سے محبت کرتے ہو۔ لیکن وہ سب نظر کا دھوکا تھا شکریہ مجھے میرا جواب دینے کے لیے۔ مجھے تم سے نفرت کرنے کی وجہ دینے کے لیے۔" آئرہ کے الفاظ اسکے کانوں میں گونجے تھے۔

"نائل... میں...."وہ بہت امید سے بولی تھی۔

"مجھے یہاں کیوں بلایا آئرہ؟" وہ اس قدر تیش میں بولا کے لمحہ بھر کیلیے آئرہ ڈر گئی.

" To make u feel special.. to tell u what I feel for u.. "
وہ ڈرتے ہوئے بولی.

"میرے خیال میں تم مجھے یہ بتا چکی ہو کہ تم میرے لیے کیا محسوس کرتی ہو۔" نائل کے چہرے پر ذرا سی بھی نرمی نہیں تھی. "میں بس تمہیں سوری کہنا چاہتی تھی۔" وہ ایک بار پھر روندھی آواز سے بولی تھی.

"سوری؟ کیوں آئرہ؟ تمہیں سوری بولنے کی کیا ضرورت ہے؟ سچ بولنے کے لیے کوئی سوری نہیں بولتا۔ " لہجہ طنزیہ تھا۔

"نائل پلیز ایک بار.. "

"کیوں سنوں میں؟ (وہ اب پہلے سے بھی بھڑک گیا) تھک گیا ہوں میں ایک ہی لفظ سن سن کے... نہیں چاہیے مجھے تمہارا یا کسی کا بھی سوری۔ کیوں سنوں میں تمہاری بات؟ تم نے سنی تھی میری؟" نائل اسے سوالیہ نظروں سے دیکھ رہاتھا جس کے آنکھوں میں شرمندگی بھرے آنسو تھے... درد کے.. خوف کے... بمشکل وہ کچھ کہنے لگی تو نائل نے اسے چپ کرادیا.

"میں جانتا ہوں کہ آریان نے تمہیں بھڑکایا تھا۔ تمہیں غلط معلومات دی تھی۔ میں سمجھتا ہوں۔ پر دکھ اس بات کا ہے کہ تم نے 'آریان پر بھروسہ' کیا ... مطلب اس سب کے بعد بھی تم نے اس پر یقین کیا ہمارے خلاف؟ مطلب تمہاری نظروں میں ہم اس آریان سے بھی گئے گزرے ہیں۔" اداسی سے کہتا وہ طنزاً ہنس دیا.

آئرہ آنسو بہانے لگی۔ اسے سمجھ نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا اور کیسے کہے ہاں غلطی اسی کی تھی اور بہت بڑی تھی۔ "خواب میں نے بھی دیکھے تھے آئرہ۔ پر تم نے وہ توڑ دیے... کہ وہ اب کبھی جڑ نہیں پائیں گے۔"

دوستی اور محبت | ✔Where stories live. Discover now