24~So called drama

137 14 2
                                    

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

A day without a friend is like a pot without a single drop of honey left inside.

– Winnie the Pooh

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

ماضی نے بہت آنسو دکھا دیے تھے۔ بہت سی یادیں تازہ کی تھیں۔ لیکن اب حال میں رہنا تھا۔ کسی کے جانے سے زندگی رک نہیں جاتی۔ بلکہ اس کے بغیر دوبارہ نئے سرے سے جینا سیکھنا پڑتا ہے۔

اس دن کے واقعے کے بعد بھی آریان پر شاید کوئی اثر نہیں ہوا تھا. وہ واقعی بہت ڈھیٹ تھا... سب کلاس میں موجود تھے۔ عنایہ اپنی سیٹ پر بیٹھی تھی اور کچھ لکھ رہی تھی جب اسنے ایک آواز سنی.

" ہیلو عنایہ! میرے خیال میں اب ہمیں اپنا کام شروع کردینا چاہیے۔ کیونکہ مکمل ہونے میں بھی وقت لگے گا. " آریان کو عنایہ کے ساتھ کام کرنے کی بہت خوشی تھی.  عنایہ کھڑی ہوگئی.

" کس نے کہا کے تم عنایہ کے ساتھ کام کر رہے ہو؟" عنایہ کے بولنے سے پہلے ہی ان دونوں نے اذان کی آواز سنی جو ابھی ابھی آکر بلکل عنایہ کے ساتھ کھڑا ہوا تھا.

"یہ سچ ہے کہ تم دونوں کا پیئر تھا... لیکن... میں نے چینج کروادیا... اب میرا اور عنایہ کا پیئر ہے. عنایہ تمہیں کوئی مسئلہ تو نہیں یے؟" اذان نے عنایہ سے پوچھا اور اس نے مسکراتے نفی میں سر ہلادیا۔

جہاں عنایہ بہت خوش ہوئی تھی وہاں آریان لال ہو رہا تھا. اذان نے آریان کے کندھے پر ہاتھ رکھ کے اسے تھپکا. " Better luck next time bro"
آج اذان بہت اچھے موڈ میں تھا...

"تممم..." آریان نے اسکی طرف قدم بڑھایا لیکن اذان نے اسکا ہاتھ پکڑ کر اسے تیزی سے گھما کے اسکے کمر کے ساتھ لگایا اور اسکے کان میں بولا ."اس بار تم ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ اس لیے ہمیں ہلکا مت لینا۔ تم نے جو بھی کیا اسکی سزا تو تمہیں ملے گی۔ " 

"اذان؟" عنایہ نے گھبرا کے اسے پکارا کہ کہیں پھر سے غصے میں کچھ کر نا بیٹھے..  لیکن اذان نے اسی تحمل کے سے انداز میں اسکا ہاتھ چھوڑ دیا.

"وہ ایکچولی زین کو کچھ یاد دلانا تھا۔  اسکی یاد داشت بہت کمزور ہے نا۔"
لیکن آریان وہاں سے بغیر کچھ بولے چلا گیا... ایک تو یہ دونوں بھائی ہمیشہ ان کے سامنے ہی اس سے بات کرتے ہیں کہ وہ کچھ کر بھی نا پائے۔ اکیلے ملیں تو انہیں پتا چلے.

پروفیسر آگئے تھے اور اذان کمرے سے چلا گیا تھا۔ اس لیکچر کو لینے میں اسے کوئی دلچسپی نہیں تھی اور کچھ دیر پہلے ہی آئرہ نے بھی اپنی اینٹری کی تھی اور اس منظر سے اس نے بھی مزہ لیا تھا.

"Wow what a spirit...
  آج تک کبھی کسی نے زین خان سے پنگا نہیں لیا۔" آئرہ تعریف کر رہی تھی. عنایہ مسکرائی تھی.

لیکچر ختم ہوا تو آئرہ کسی بات پر غصے میں اکیلی چلتی جا رہی تھی کہ جب اسکی ہیل تیز چلتے ہوئے مڑ گئی اور اسکے پاؤں میں موچ آگئی وہ وہیں زمین پر بیٹھ گئی.

دوستی اور محبت | ✔Where stories live. Discover now