22~He is also hurt

132 10 0
                                    


🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

You know it hurts me but you do it anyway.

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

شام پھیل رہی تھی جب سب اپنے گھروں کو روانہ ہورہے تھے. اذان نائل عنایہ آئرہ آج سب ساتھ ہی تھے. اس دن کے واقعہ کے بعد اذان اور عنایہ کی بات نہیں ہوئی تھی. آج ملے بھی تھے تو اذان نے بلکل ظاہر نہیں کیا تھا کہ اسے سب یاد ہے. وہ عنایہ کو انکمفرٹیبل نہیں کرنا چاہتا تھا. چلتے ہوئے عنایہ زرا سی پیچھے تھی اسنے نائل کو روکا تو وہ رک گیا کہ کسی اور نے عنایہ کو اسے پکارتے نہیں سنا. 

"ساحر یہ جیکٹ تم پلیز اذان کو دے دینا۔" اذان کی دی ہوئی جیکٹ اسے پکڑاتے ہوئے کہا. ساحر نے پہلے تو الجھ کے اسے دیکھا.

" کیوں؟ تم خود دے دو. تمہاری لڑائی ہوئی ہے کیا؟"

"ارے نہیں ایسی کوئی بات نہیں ہے. تم دے دو نا... اتنے سوال کیوں کرتے ہو؟  اگر تمہیں نہیں چاہیے تو میں واپس رکھ لیتی ہوں." عنایہ نے اسے چھیڑنے کے لیے جیکٹ واپس اپنی طرف کرتے ہوئے کہا. "نہیں نہیں چاہیے نا مجھے." ساتھ ہی اسنے عنایہ کے ہاتھوں سے پکڑ لی.  جس پر عنایہ ہنس دی.

"جب تک تمہیں بلیک میل نہ کرو نہ.. تم سنتے نہیں ہو۔"  لیکن ساحر چھوٹے بچوں کی طرح جیکٹ بازو میں دبائے مسکراتا رہا.

تب ان دونوں نے اپنے قریب کسی کا تالی بجاتے سنا.  مڑ کر دیکھا تو وہاں آریان تھا اور آریان کی آمد کی دیر تھی نائل اور عنایہ کو ساتھ نا پاکر اب اذان اور آئرہ بھی ان کے پاس آچکے تھے.
"Wow guys! what a plan... Do you think you can trouble me by these cheap tricks?"

"زین just get lost from here. ہمیں یہاں کوئی تماشا نہیں چاہیے. "آئرہ نے عنایہ کی ساتھ کھڑے ہوتے ہوئے کہا.

"کیوں ڈیئر؟ اِن فیکٹ تمہیں تو ایسی چیزیں اچھی لگتی ہیں. " وہ اب طنز کررہا تھا.

"اپنی زبان کو لگام دو زین۔" نائل بھڑکا تھا.

"Oh please stop this crap you loser... you are protecting them? But what'll happen when they would get to know your real identity?"
زین انہیں یاد دلا رہا تھا.

"تم کہنا کیا چاہتے ہو؟" عنایہ نے الجھتے ہوئے پوچھا.
اس سوال پر زین عنایہ کے قریب ہوا تھا  "اوہ سویٹ ہارٹ.. تم اتنی کنفیوز کیوں ہو.. میں تمہیں کبھی بھی پریشان نہیں کرنا چاہتا. " بہت پیار سے کہہ رہا تھا وہ

اور اسکے کھلے بالوں میں اپنی انگلی پھیرنے لگا تھا. جسے ہاتھ لگاتے ساتھ ہی عنایہ نے جھٹک دیا تھا۔ لیکن اس نے اسکا بھی کوئی اثر نہیں لیا۔ اثر تو اذان پر ہوا تھا. آگے بڑھ کر زین کے منہ پر زور دیا مکا رسید کیا تھا. اور یہ اچانک سے ہوا کہ زین بھی لڑکھڑا گیا.

اپنے آپکو سنبھالتے زین نے بھی جوابی وار کیا تھا۔ آئرہ اور عنایہ ایک دم سے ہونے والی لڑائی دیکھ کر گھبرا گئی تھیں اور پھر سے ہجوم اکٹھا ہونے لگا تھا.

دوستی اور محبت | ✔Where stories live. Discover now