33~Azan has gone

159 14 5
                                    


🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

Save your love, or you will be ruined.

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

کچھ لوگ آپکی زندگی میں صرف آپکو ایک سبق دینے کے لیے آتے ہیں۔ زندگی کی کچھ حقیقتوں سے روشناس کروانے آپکی زندگی میں کسی کو لانے یا کسی کو دور کرنے کے لیے۔ زندگی کی حقیقت بہت درد والی ہوتی ہے۔ بھلے اس میں بہت رونق ہے لیکن اس میں بہت سے کانٹے بھی ہیں۔

آریان بھی ان کی زندگی میں ایک ایسے ہی کانٹے کی طرح آیا تھا جسنے انہیں صرف آنسو دیے تھے درد دیا تھا اور اب وہ جا چکا تھا ہمیشہ کے لیے۔۔لیکن کیا کسی ایسے شخص کے زندگی سے چلے جانے سے تمام زخم بھر جاتے ہیں؟ زخم بھر بھی جائیں پر اسکے نشان بعض اوقات پوری زندگی کے لیے رہ جاتے ہیں۔ جو کبھی نہیں مٹتے۔

کیا نائل اور اذان بھی وہ سب کچھ بھلا سکتے تھے جو ان کے ساتھ اب تک ہوا تھا۔ جو اب تک انہوں نے سہا تھا۔ کیا عنایہ اور آئرہ وہ سب بری یادیں بھلا پائیں گی جو انکے ساتھ تب سے ہو رہا تھا جب سے علویز انکی زندگی میں آئے تھے۔ کیا علویز کی ہی غلطی تھی یا پھر وہ بھی قسمت کے ہاتھوں مجبور تھے۔

¤----------¤------------¤


ایک ماہ بعد:

پیرس کا شہر آج بھی اپنی رونق میں مگن تھا۔ زندگی اپنے راستے پر رواں دواں تھی۔ یونی کی رونق میں بھی کوئی کمی نہیں آئی تھی، بس ہوا کچھ تبدیل ہوگئی تھی۔

وہ کچھ ایسے کہ سالانہ امتحان کی آمد آمد تھی اور ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ اسٹوڈنٹس کی تیاری مکمل ہوتی جس کی وجہ سے سب بہت پریشان بیٹھے تھے۔

ایسے ہی کوریڈور کے ایک طرف وہ دونوں بیٹھی تھیں۔ عنایہ اور آئرہ۔ آخری بار کی نسبت دیکھا جائے تو آئرہ بہت کمزور لگ رہی تھی۔ مرجھائی ہوئی سی۔ وہ بلکل بھی وہ آئرہ نہیں لگ رہی تھی جو ہر وقت پرجوش اور تازہ دم رہتی تھی۔ اب وہ خاموش خاموش رہتی تھی۔ لیکن عنایہ، مکمل ٹھیک تو وہ بھی نہیں تھی۔

"آئرہ میری ایس ایم(سیلز مینیجمنٹ) کی بلکل بھی تیاری نہیں ہے پتا نہیں میں پاس بھی ہو جاؤں گی کہ نہیں۔" عنایہ پر پڑھائی کو بھوت سوار ہونے لگا تھا۔

"عنایہ تم باتیں ہی کرتی ہو پاس تو دور تمہارے نمبر آتے بھی بہت اچھے ہیں۔ تو تم تو یہ بات مت ہی کرو۔" آئرہ اسے چڑا رہی تھی۔ عنایہ ان لوگوں میں سے تھی جو کچھ نہ یاد ہونے کی بات تو کرتی تھی لیکن نمبر بھی لے جاتی تھی۔ یہ سنتے عنایہ چپ ہوگئی۔ "ویسے کتنے ڈرامے کرتی ہو نا تم۔" آئرہ نے اسکی تعریف کی تھی جس پر وہ ہنس دی۔

"تم مجھے کتنی اچھی طرح جانتی ہو نا۔" عنایہ نے اسکے اندازے پر کہا۔ یہ انکا آخری سمسٹر تھا جسکے فائنلز آنے ہی والے تھے۔

"اچھا مجھے کچھ مٹیریئل چاہیے تو میں لائبریری جا رہی ہوں۔" آئرہ کہہ کر اٹھ گئی۔ "اوکے۔" آئرہ چلی گئی پر عنایہ وہیں بیٹھی تھی۔

دوستی اور محبت | ✔Where stories live. Discover now