32~He got his punishment

141 15 2
                                    


🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

Fate knows the exact time of your punishment.

🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀

وہی زیرِ تعمیر گھر، وہی سناٹا، وہی خوف اور تاریخ ایک بار پھر سے اپنے آپکو دوہرا رہی تھی۔ ایک کمرے میں بہت سی لڑکیاں بیہوش پڑی تھیں۔ جن میں عنایہ اور آئرہ بھی تھیں۔ جب انہیں ہوش آیا کمرے میں اندھیرہ تھا۔

انہوں نے ہلنے کی کوشش کی تو انکے ہاتھ پاؤں بھی بندھے تھے۔ "کوئی ہے؟" آئرہ زور سے چلائی تھی لیکن وہاں اسے صرف اور لڑکیوں کی آوازیں آرہی تھیں اور کوئی نہیں۔ کمرے کا دروازہ کھلا تو سورج کی ہلکی سی روشنی اندر داخل ہوئی تھی، جس سے انہیں اردگرد ہر چیز کو دیکھنے میں آسانی ہوگئی تھی۔ لیکن جس چیز نے انہیں چونکایا تھا کہ وہاں نِلیا بھی تھی وہ بھی زخمی حالت میں۔

"نِلیا" عنایہ نے اسے مخاطب کیا۔ اس سے پہلے وہ مزید کچھ کہتی، تب انہوں نے قدموں کی آواز سنی۔ چہرہ موڑ کر دیکھا تو دروازے پر آریان تھا۔

"تو تم لوگ اٹھ گئیں۔" آریان نے انہیں دیکھتے کہا۔ اسے دیکھتے سب اپنی جگہوں سے مزید پیچھے ہوگئی تھیں سوائے عنایہ آئرہ اور نِلیا کے۔ آریان عنایہ کے سامنے پنجوں کے بل بیٹھا اور ساتھ ہی عنایہ کا جبڑا دبائے اپنے تاثر بدل لیے۔

"کیا سوچا تھا تم نے میرے ساتھ ڈرامہ کر کے مجھے پھنسا لوگے اور مجھے پتا بھی نہیں چلے گا؟ اس دن یونی کی پچھلی طرف جب تم اذان سے ملنے گئی تھی۔ مجھے تمہارے رویے میں کچھ کھٹکا تھا میں تمہارے پیچھے گیا تھا تو میں نے تم دونوں کی ساری باتیں سن لی تھیں۔ تم نے ایسا کیوں کیا عنایہ؟ ( وہ بہت دکھی ہوا تھا) تم سے تو میں نے محبت کی تھی، اور تم نے کیا کیا۔۔۔ تم نے دھوکا دیا مجھے۔۔۔ کیوں عنایہ کیوں؟" وہ دکھ میں اس سے سوال کر رہا تھا لیکن عنایہ کے تاثر ایک سے تھے غصہ۔۔۔کوفت۔۔۔مایوسی۔۔۔

آریان نے اپنا ہاتھ نیچے کرلیا تو عنایہ نے بھی اسے کوسنا شروع کردیا.۔ "ہاں میں نے یہ سب تمہیں پکڑوانے کے لیے ہی کیا اور کس محبت کی تم مجھ سے بات کر رہے ہو؟ ویسی جیسی تم نے ایشل سے کی تھی؟" اسنے دہشت کے انداز میں اسے طنز کیا تھا۔ آریان یہ سن کے چونکا تھا۔

"عنایہ؟"

" نہیں! اپنی زبان سے میرا نام مت لینا۔ Just go away from me۔" کہہ کر عنایہ نے چہرہ پھیر لیا۔

"یہ اتنا اٹیٹیوڈ اتنی روڈنیس صرف اس اذان کی وجہ سے ہے نا؟ تو پھر ٹھیک ہے ابھی دیکھتا ہوں یہ روڈنیس کب تک برقرار رہتی ہے۔" وہ غصے میں بولا تھا۔

"کیا مطلب ہے تمہارا؟ کیا کروگے تم؟" عنایہ نے چونک کے ڈرتے ہوئے پوچھا۔

"صبر کرو ڈیئر! بہت جلد پتا چل جائے گا۔" وہ دل شکن انداز میں مسکراتے بولا تھا۔

دوستی اور محبت | ✔Where stories live. Discover now