پہلی نظر۔۔۔

5.3K 75 33
                                    

دردِ دل کا سویرا
وجیہہ آصف

قسط#1

اس رات گھپ اندھیرا چھا گیا تھا۔۔اندھیری رات۔۔۔اس کی زندگی کی طرح۔۔۔جیسے تاریکی اسی انتظار میں تھی کہ یہ رات آے اور وہ چھا جائے۔۔۔معلوم ہے لڑکیوں کو سب سے زیادہ کیا چیز عزیز ہوتی ہے۔۔۔۔عزت۔۔۔مگر جب یہ عزت داغدار ھو جائے تو ان کی زندگی بھی داغدار ھو جاتی ہے۔۔۔۔کچھ رات کی تاریکی نے بے وفائی کی۔۔۔کچھ دوست پر اعتماد نے۔۔۔ اس داغ کے بعد ان کے پاس دو ھی راستے ہوتے ہیں۔۔۔ایک یا تو وہ اور مضبوط ھو جایئں یا وہ اسی عزت کے ساتھ مر جایئں۔۔۔
وہ لڑکیاں اپنی عزت کو بچانے کے لیے بھاگ رہی تھیں۔۔۔سب کے پاؤں شل ھو چکے تھے۔۔۔مگر بھاگنا مجبوری تھی۔۔۔
کچھ لڑکیاں زخمی تھی۔۔۔ایک لڑکی سے بلکل بھی نہیں بھاگا جا رہا تھا۔۔۔بہت دشواری سے بھاگ رہی تھی۔۔۔آنسو صاف کرتی۔۔کبھی آنکھیں بند کر کے اپنی بے بسی کا ماتم کرتی وہ بھاگتی گئی
مگر درد اب برداشت سے باہر ھو رہی تھی۔۔۔ایک دم سے ٹھوکر لگی اور منہ کے بل گر گئی۔۔۔اہ۔۔۔وہ درد سے کراہی
مگر شاید کسی کو آواز نہ سنائی دی کیوں کہ کوئی بھی حواس میں تھا ھی نہیں۔۔۔اس نے کوشش کی مگر بے سود۔۔۔کتوں کی مسلسل آوازیں آ رہی تھیں۔۔۔اس جھرمٹ میں سے ایک لڑکی نے مڑ کر دیکھا تو اس لڑکی پڑ نظر پڑی۔۔۔وہ جو تیزی سے منزل طے کر رہی تھی ایک دم سے رکی
اس لڑکی کے پاس گئی اور اس کو سہارا دے کر اس کو اٹھایا۔۔کبھی کبھی کچھ لوگوں کو سہارے کی ضرورت پڑتی ہے اور ان کو سہارا لینا پڑتا ہے ورنہ ان کی زندگی لنگڑی ھو جاتی ہے۔۔اس نے اس کو سہارا دیا یہ دیکھے بغیر کہ اس کا کندھا بھی زخمی ہے۔۔۔۔مگر شاید ان کی منزل قریب تھی۔۔۔دور سے ان کو کچھ لوگ دکھائی دیے

************************

پھپو کیسی ہیں آپ؟ ارشی نے سلام کے بعد پوچھا
بچے میں بلکل ٹھیک ہوں۔۔۔تم سناؤ۔۔ صالحہ نے پیار سے پوچھا
پھپو آپ تو رہنے ھی دیں۔۔۔پردیس میں بیٹھے بیٹھے ھی پوچھتی رہتی ہیں۔۔۔ارشی نے شکوہ کیا
بیٹا کیا کروں میں ارصم کے بغیر میں نہیں رہ سکتی اور ارصم پاکستان نہیں رہ سکتا۔۔۔صالحہ نے مسکرا کر وضاحت دی
کیوں جی۔۔۔آپ کے صاحب زادے کو کیا مسلہ ہے۔۔۔ارشی تو بھئی ارشی تھی
اس کو منا رہی ہوں میں۔۔تم یہ بتاؤ کہ مشی کہاں ہے؟ صالحہ نے بات بدلی
وہ کہاں ھو سکتی ہے؟ اس کی زندگی ہسپتال سے شروع اور ہسپتال پہ ختم۔۔۔ارشی نے منہ پھلا کر کہا۔۔۔صالحہ ہنس دی
پھپھو۔۔۔بات سنیں۔۔۔آپ اپنے صاحب زادے کی اور اپنی تصویریں کو بھیجیں۔۔۔ارشی نے کہا اور چند ادھر ادھر کی باتیں کر کے فون بند کر دیا

***********************

السلام عليكم! مشی نے کمرے میں آ کر سلام کیا
وعلیکم السلام! آ گئی تم۔۔۔ارشی نے کہا
ہاں۔۔۔مشی نے بیٹھتے ہوے کہا
مشی تمہیں پتہ ہے آج میں نے پھپو سے ارصم بھائی اور ان کی تصویریں مانگی۔۔۔یار۔۔۔میں تمہیں تمہیں دکھاتی ہوں۔۔۔ارشی نے موبائل پکڑا
یہ دیکھو۔۔۔مشی نے غیر دلچسپی سے موبائل پکڑا
پھپو میں کتنی اٹریکشن ہے نا ارشی۔۔۔مشی نے تصویر کو زوم کر کے کہا
ابھی پھپو کے بیٹے کو تو دیکھنا۔۔۔ارشی ایکسایٹیڈ تھی
مشی نے اگلی تصویر کھولی تو ایک لڑکے کی تصویر تھی
نیلی آنکھیں۔۔۔گہرے دمپل۔۔۔لمبا قد۔۔۔
یہ پھپو کے بیٹے ہیں ارصم۔۔۔مشی نے حیرت سے پوچھا
ہاں کتنے ہینڈسم ہیں نا۔۔۔۔ارشی کھو کر بولی
ہاں اچھے ہیں۔۔۔مشی غور سے دیکھنے لگی
اتنے غور سے کیا دیکھ رہی ھو۔۔۔ارشی نے اس سے موبائل پکڑا اور خود دیکھنے لگی
میں دیکھ رہی ہوں کہ ان کے بھی ڈمپل پڑتے ہے میری طرح۔۔مشی نے سائیڈ ٹیبل سے کتاب پکرتے ہوے کہا
ہاں یار۔۔میں نے تو غور ھی نہیں کیا۔۔۔ارشی نے ارصم کی تصویر کو زوم کر کے دیکھا
تم نے بڑا غور کیا۔۔خیر ہے نا۔۔۔ارشی نے مشکوک نگاہوں سے دیکھا
بکواس نا کرو۔۔۔مشی نے آنکھیں دکھائی
مشی مجھے بتاؤ نا۔۔۔ارشی نے منت کی
ارشی باز آؤ۔۔۔مشی نے اس کو گھوری ڈالی
ارشی نے اس کو تھوڑا اور تنگ کیا اور چاۓ بنانے نیچے اتر گئی

دردِ دل کا سویرا Where stories live. Discover now