جاسوسی۔۔۔

634 53 42
                                    

درد دل کا سویرا
وجیہہ آصف
قسط ٤٤

غازی۔۔۔
جی۔۔۔
ان کی شادی کو ایک ہفتہ گزر چکا تھا
ایک سوال پوچھوں۔۔۔بہت مختصر جواب دینا۔۔۔
پوچھیں۔۔۔
نہیں بلکہ رہنے دو۔۔۔
کیوں؟
تم الجھا دیتے ہو۔۔۔
اوہو۔۔۔آپ پوچھیں تو۔۔۔
محبت کیا ہے؟
غازی نے آبرو آچکاے
انتظار۔۔۔
انتظار کیا ہے؟
درد۔۔۔
درد کیا ہے؟
محبت۔۔۔اس نے مسکرا کر کہا
میں نے کہا تھا مختصر۔۔۔
مختصر؟اس سے بھی زیادہ۔۔؟
ہاں مختصر بتاؤ محبت کیا ہے؟
آپ۔۔۔
میں نے کہا تھا نا تم الجھا دیتے ہو۔۔۔
وہ بھی مسکرائی۔۔۔
غازی۔۔۔اس نے پھر پکارا
جی۔۔۔
ایک بات مانو گے۔۔۔
آپ کی ہی تو باتیں مانیں گے۔۔۔
مجھے اپنے سسرال اور اپنے میکے جانا ہے۔۔۔غازی ٹھٹکا
کیوں؟
بس مجھے ملنا ہے سب سے۔۔۔تم لے کر جاؤ گے نا؟
جی۔۔۔آپ نے کہا ہے تو اب جانا ہی پڑے گا۔۔۔
میری ایک اہم چیز ہے وہاں۔۔۔فاطمہ گو ہوئی 
کونسی۔۔۔؟
جب جائیں گے نا پھر بتاؤں گی۔۔۔
ٹھیک۔۔۔اس نے مسکراتے ہوے فاطمہ کو اپنے ساتھ لگایا

******************

یار کچھ تو ملے۔۔۔اس نے الماری میں پڑی سب چیزیں ادھر ادھر کر دیں۔۔۔
یہ کیا کر رہی ہو؟
شہری ایک دم سے نمودار ہوا۔۔۔ارشی اچھلی
ت۔۔۔تم۔۔۔ادھر کیا کر رہے ہو؟
ارشی یہ میرا کمرہ ہے۔۔۔
اچھا۔۔ہاں یہ تمہارا ہے۔۔۔
شہری اس کے مقابل کھڑا ہوا
کیا کر رہی تھی۔۔۔؟
وہ پتہ نہیں کسی نے الماری کی حالت خراب کر دی میں صحیح کر رہی تھی۔۔۔ارشی مڑی
اچھا۔۔۔یہ صحیح کر رہی تھی۔۔۔اس نے الماری میں بکھرے کپڑوں کو دیکھا
ہاں ابھی آئ تھی میں۔۔۔
اچھا چلو پھر کرو۔۔۔
کیا؟
الماری صاف۔۔۔شہری اطمینان نے پیچھے بیڈ پڑ بیٹھ گیا اور وہ پھنس گئی اس کو الماری صاف کرنی ہی پڑی۔۔۔
شہری مسکراہٹ دباے بیٹھا رہا
اوہ۔۔۔ہو گئی۔۔۔اف۔۔۔ارشی نے سانس لیا
اب بتاؤ کیا کر رہی تھی؟
کیا مطلب۔۔۔بتایا تو ہے الماری صاف کرنے آئ تھی۔۔۔
نہیں جو اصل میں کرنے آئ تھی وہ بتاؤ۔۔۔
زیادہ میرے ساتھ اوور مت ہو۔۔۔ارشی منہ چڑھاتی اس کے کمرے سے نکل گئی۔۔۔شہری ہنس دیا
جی کوئی چیز ملی بھائی کی محبوبہ کی۔۔۔
نہیں کہاں۔۔۔تمہارا بھائی ٹپک آیا۔۔۔
ہاہا۔۔۔مشی ہنسنے لگی

******************

کہا ہے نا میں نے تمہیں۔۔۔اس کو اٹھاؤ اور جو اڈریس بھیجوں گا ادھر لے آنا۔۔۔
وہ موبائل میں باتیں کر رہا تھا اس سے بے فکر ہو کر کہ کوئی اس کی باتیں باہر کھڑا سن رہا ہے۔۔۔
ڈاکٹر مشک نام ہے۔۔۔تصویر بھیجتا ہوں میں۔۔۔اور پیسوں کی فکر نہ کرنا۔۔۔مل جائیں گے۔۔۔
ٹھیک ہے۔۔۔
باہر کھڑا آدمی ایک دم مڑا اور جانے لگا۔۔۔اندر اس کو ہلچل محسوس ہوئی تو وہ جلدی سے اٹھا دروازہ کھول کر باہر جھانکا تو اسے کوئی جاتے ہوے نظر آیا۔۔۔وہ بھی اس کے پیچھے بڑھا
رکو۔۔۔
وہ ڈاکٹر مڑا
کہاں جا رہے ہیں آپ؟
کیوں؟
سوال پوچھا ہے جواب دیں۔۔۔
آپ کے بارے میں ڈاکٹر مشک کو بتانے۔۔۔وہ آنکھوں میں آنکھیں ڈالتا ہوا چلا گیا۔۔۔
ڈاکٹر مشی اور ڈاکٹر زارا کو اگلے دن ڈاکٹر وہاج نے بلایا
آپ نے صحیح کہا تھا کہ ڈاکٹر مبین کو نکال دینا چاہیے۔۔۔
مجھے لگتا ہے وقت آ گیا ہے۔۔۔
کیوں اب کیا ہوا؟
وہ تو میں آپ کو نہیں بتا سکتا۔۔۔مگر مجھے لگا ان کو ایکسپل کرنے کے بارے میں آپ کو بتا دینا چاہیے 

لیکن آپ بتائیں تو سہی۔۔۔
ریزن آپ رہنے دیں۔۔۔آپ لوگ جایئں اور ڈاکٹر مبین کو بھیج دیں۔۔۔
وہ چوں چراں کئے بغیر ہی چلی گئیں۔۔۔
جی۔۔۔آپ نے بلایا
آپ اپنا بندوبست کہیں اور کریں ڈاکٹر مبین۔۔۔میں آپ کو اس ہوسپٹل سے نکالتا ہوں۔۔۔
ڈاکٹر وہاج نے بزی انداز میں کہا
اچھا۔۔۔ڈاکٹر مبین نے اپنے دونوں ہاتھ ڈیسک پڑ رکھے اور تھوڑا جھکے۔۔۔
آپ کو لگتا ہے کہ آپ اس ہوسپٹل سے نکال کر مجھے میرے مقصد سے روک لیں گے۔۔۔ڈاکٹر وہاج نے نظریں اٹھائیں
کیسا مقصد؟
وہی مقصد جس کے ڈر سے آپ مجھے نکال رہے ہیں۔۔۔
دیکھیں ڈاکٹر مبین۔۔۔مجھے نہیں پتہ کہ آپ کو یہ سب کر کے کیا حاصل ہو گا مجھے تو لگتا ہے کہ یہ سب کر کے سب سے بڑا نقصان آپ اپنا ہی کریں گے۔۔۔تو اسی لئے ادھر ہی رک جائیں۔۔۔اپنے آپ کو روک لیں
ڈاکٹر مبین دل کھول کے ہنسے
اچھا دیکھتے ہیں پھر۔۔۔وہ چیلنجنگ انداز میں کہتے ہوے چلے گئے۔۔۔

******************

ارصم کیا ہے آپ کو۔۔۔؟
ارصم مشی کا ایک دم سے ہاتھ پکڑ کے اپنے کمرے میں لے آیا
میری بات سنو۔۔۔ماموں تم سے پوچھیں گے شادی کے بارے میں۔۔۔جو وہ ڈیٹ کہیں گے تم نے منع کرنا ہے اور کہنا کہ میں جلدی شادی کرنا چاہتی ہوں۔۔۔
استغفرالله۔۔۔میں کیوں کہوں؟
مشی۔۔۔مجازی خدا کا کہنا مانتے ہیں۔۔۔اچھی بچی ہو نا تم۔۔۔ارصم نے اس کے بال ایسے سہلاے جیسے وہ کوئی چھوٹی بچی ہو
توبہ ہے ارصم۔۔۔آپ بھی نا
میں بتا رہا ہوں اگر تم نے نہ کہا تو میں ناراض ہو جاؤں گا۔۔۔
اف کیا ہے۔۔۔یہ غلط بات ہے آپ خود ہی کہہ دیں۔۔۔
اس گھر میں ہماری کوئی نہیں سنتا۔۔۔
ارصم بڑا مشکل کام ہے یہ۔۔۔
کہاں مشکل ہے۔۔۔بس اب میری پیاری سے بیگم یہی کہے گی مجھے یقین ہے۔۔۔
کیوں یقین ہے؟
کیوں کہ۔۔۔وہ سوچنے لگا۔۔۔تم مجھ سے محبت کرتی ہو۔۔۔
اچھا۔۔۔یہ کب ہوا؟
اچھا جی۔۔۔ارصم نے آنکھیں کھول کے دیکھا۔۔۔مشی نے آنکھیں گھمائیں۔۔۔

******************

اگلے دن مشی ہوسپٹل سے نکلی مگر ہوسپٹل نہ پہنچی ایک گھنٹہ دو گھنٹہ انتظار کرنے کے بعد زارا نے کال ملائی مگر نمبر بند ملا۔۔۔زارا نے تھوڑی دیر بعد ٹرائ کیا مگر تب بھی نمبر بند ہی تھا۔۔۔زارا نے پریشانی سے ارشی کو کال ملائی
ہیلو ارشی۔۔۔
ہاں بولو زارا
یار مشی کیوں نہیں آئ۔۔۔؟
مشی گئی تو ہے ہوسپٹل۔۔۔
نہیں ابھی تک تو نہیں آئ۔۔۔
کیا مطلب نہیں آئ اچھا میں کال کرتی ہوں اسے۔۔۔
نہیں میں نے کیا ہے اس کا نمبر بند ہے۔۔۔
ایک عجیب سا ڈر دونوں کے دلوں میں بسنے لگا
اچھا ایسا کرو ایک بار تم دوبارہ دیکھو ہوسپٹل۔۔۔
اچھا میں دیکھتی ہوں۔۔۔
زارا نر ہوسپٹل کا چکر لگایا۔۔۔ریسپشن سے پتہ کیا ڈاکٹرز سے پوچھا مگر کچھ پتہ نہ چلا
ہیلو یار ارشی مشی نہیں ہے۔۔۔وہ آئ ہی نہیں۔۔۔
اچھا۔۔۔ارشی کی دل کی دھڑکن تیز ہوئی۔۔۔
میں شہری کو کال کرتی۔۔۔ارشی کی آنکھیں نم ہونے لگیں
ہیلو۔۔۔
جی بیگم۔۔۔
شہری مشی پتہ نہیں کہاں ہے؟
کیا مطلب؟
پتہ نہیں وہ ہوسپٹل نہیں ہے فون بھی بند ہے۔۔۔
اچھا۔۔۔شہری نے بس اتنا کہا اور فون بند کر دیا۔۔۔

دردِ دل کا سویرا Where stories live. Discover now