احترام محبت epi 9th

133 7 74
                                    

وقت کا کام ہے گزرنا اور وہ گزر رہا تھا ،اور آج ان کا لاسٹ پیپر تھا ،سب ہی اسکی تیاری میں مصروف تھے۔
دوسری طرف عالیان جو کے حور کی وجہ سے کچھ الجھن کا شکار تھا اب اس میں دن بدن اضافہ ہو رہا تھا ،وہ جتنا بھاگنے کی کوشش کرتا اتنا وہ آنکھیں اسے مزید تنگ کرتی،ابھی تک وہ سمجھ نہیں پایا تھا کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے جبکہ اگر کسی کو اسکی ایسی حالت کا پتہ چلتا تو وہ فوراً سمجھ جاتا کہ عالیان کو ان دو گرے آنکھوں والی سے پیار ہو گیا ہے

مگر عالیان یہ سوچنا ہی نہیں چاہتا تھا،
علی نے بھی اسے کافی دن سے نوٹ کیا تھا کہ وہ جب بھی یونیورسٹی آتا ہے تو کسی کو ڈھونڈنے لگتا ہے ۔
آج بھی وہ سب دوست ایک ساتھ بیٹھے تھے ۔
وہ سب جلدی ہی آ گے تھے تاکہ گروپ اسٹڈی کر سکیں
ابھی پیپر ہونے میں کافی ٹائم تھا۔
عالیان مین گیٹ کی طرف ہی دیکھ رہا تھا اور کچھ افسردہ بھی لگ رہا تھا ۔

"کیا ہوا عالیان میں کب سے دیکھ رہا ہوں ،تو کچھ الجھا ہوا لگ رہا ہے ،اور یہ تو بار بار میں گیٹ کو کیوں دیکھ رہا ہے کیا کسی کا انتظار کر رہا ہے "

علی کے اچانک پوچھنے پر عالیان نے چونک کر اسے دیکھا ،
وہ خود ہی حیراں تھا کہ وہ کیوں مین گیٹ کی طرف دیکھ رہا ہے۔
"
"یہ تجھے کیا ہو رہا ہے عالیان،کس کے انتظار میں بے چین ہے تو"
علی کی بات پر عالیان کے دل نے اس سے پوچھا

گرے آنکھوں والی کے انتظار میں"
اس کے دل نے جو جواب دیا ،اسنے عالیان کو کچھ بولنے کے قابل نہ چھوڑا
وہ کیسے کسی لڑکی کے لیے ایسے سوچ سکتا ہے کہاں جس نے اپنی آج تک کی زندگی میں کبھی کسی لڑکی سے بلاوجہ بات کرنا تو دور دیکھا بھی نہیں تھا۔
اور کہاں اب اتفاقیہ کسی کی آنکھوں میں جھانکنے سے وہ اپنا ہوش ہی کھو بیٹھا تھا۔

کیا یہ پیار نہیں تھا.....
نہیں.....
عالی نے اپنی سوچ جھٹکی
علی ابھی تک اسکے جواب کے انتظار میں تھا ،جب کہ عالیان کو تو یاد ہی نہیں تھا کہ علی نے اس سے کچھ پوچھا ہے ،اس لیے وہ پڑھنے میں مصروف ہو گیا۔
علی نے بھی اس وقت کچھ پوچھنا مناسب نہ سمجھا اور خود بھی کتابوں میں سر کھپانے لگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
باقی اسٹوڈنٹس کے برعکس حور اور مہرو آج لیٹ یونیورسٹی آئی تھیں۔ کیونکہ یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹس پڑھنے نہیں دیتے ایسا انکا کہنا تھا۔
ابھی پیپر میں کم ہی ٹائم تھا اور انکی کافی اچھی تیاری تھی ،اور دونوں بہت خوش بھی تھیں کہ آج انکا لاسٹ پیپر ہے اس سیمسٹر کا۔
حور چونکہ میڈکل کی اسٹوڈنٹ تھی تو اسکے کچھ سبجیکٹ مہرو اور باقی سب سے مختلف تھے جس کہ وجہ سے اسے ان پیپرز میں مہرو کے بغیر آنا پڑا تھا ،اور آج دونوں ساتھ تھی تو اب باتوں میں ہی مگن تھیں۔

"حور یار میں تو بہت ہی زیادہ خوش ہوں

"کیوں؟"
حور نے اسکی طرف دیکھتے پوچھا

۔اب پیپر ختم ہو رہے ہیں تو کچھ دن بعد تیرا نکاح ہوگا..... پھر کچھ عرصے بعد رخصی بھی ہو جائے گی .....اور پھر تو گھر والی کہلائے گی اور....

 Ahtraam Muhabat By Mehar ChaudhryTahanan ng mga kuwento. Tumuklas ngayon