احترام محبت قسط نمبر 13

93 8 63
                                    

کیک کاٹنے اور کھانے کے بعد سب کھانے کی طرف متوجہ ہوئے ، حور گھر جانا چاہتی تھی مگر دعا اسے جانے نہیں دے رہی تھی ۔

"دعا یار پلیز جانے دے نہ، تیرے کہنے پر آئی تھی میں اب مما بابا کھانے پر میرا انتظار کر رہے ہوں گے۔"

"چپ چاپ بیٹھ جا یہاں ورنہ دو لگاوں گی "

دعا نے اسے گھورتے ہوئے دھمکی سے نوازا جس پر حور نہ چاہتے ہوئے بھی مسکرا اٹھی ۔

سب اب ڈائننگ ٹیبل پر آ چکے تھے۔حور کو بھی دعا زبردستی لے آئی تھی ۔حفضہ عالیان اور ایان کے ساتھ بیٹھی تھی۔بلکہ یہ کہنا زیادہ بہتر ہوگا کہ بٹھائی گئی تھی ۔ حور ابھی تک کھڑی تزبزب کا شکار تھی۔کسی اور کے گھر میں اس طرح کھانا اسے اچھا نہیں لگ رہا تھا۔

"حور تو بیٹھ رہی ہے کہ نہیں"
دعا نے اسے سرگوشی کی۔
جس پر دادا ابو اور باقی سب بھی انکی طرف متوجہ ہوئے۔
"کیا بات ہے بیٹا آپ بھی بیٹھیے کھانا کھائیے "
دادا ابو نے نرمی سے حور کی طرف دیکھتے ہوئے کہا ۔
"وہ دراصل انکل....
"آپ بھی مجھے دادا ابو کہ سکتی ہیں بیٹا "
ابراہیم صاحب کی بات پر حور کچھ چھینپ گئی۔
کسی اور کی نظریں بھی بار بار نہ چاہتے ہوئے بھی بھٹک بھٹک کر حور کی طرف اٹھ رہی تھی ۔
کوئی بھی یہ بات نہیں سمجھ رہا تھا کہ حور پردے کہ وجہ سے کھانا نہیں کھا رہی کیوں کہ وہاں سب ہی اسکے لیے غیر تھے۔

" دعا بیٹا آپ جاؤ حور کو اپنے کمرے میں لے جاؤ میں وہاں کھانا بجھواتی ہوں ۔"

شاید شازیہ بیگم حور کی جھجک کی وجہ سمجھ گئی تھیں۔
انکی بات پر دعا نے سر ہلایا اور حور کا ہاتھ پکڑے اسے لیے اپنے کمرے کی طرف بڑھ گئی ۔
اب عالیان بھی حور کے چلے جانے سے ایک دم اداس ہو گیا تھا ۔
"کیا ہوا بھائ آپ کھا کیوں نہیں رہے "
"حفضہ کے توجہ دلانے پر عالیان جو اپنے ہی خیالوں میں کھویا ہوا تھا اس نے چونک کر اسکی طرف دیکھا ۔

"نہیں میں کھا رہا ہوں ،اور لڑکی مجھے کہ رہی ہے خود دیکھ کتنی تھوڑی سی بریانی ڈالی ہوئی ہے پلیٹ میں۔" عالیان نے حفگی سے کہتے ہوئے اسکی پلیٹ میں اور بریانی ڈالی۔

"بس کریں بھائی مجھے بھوک نہیں ہے بس تھکن ہے ،تھوڑا آرام کروں گی تو ٹھیک ہو جاؤں گی ۔"

اسکی بات پر آیان جو دونوں کی باتوں کو بڑے غور سے سن رہا تھا اسنے بریانی کی ٹرے اٹھائی اور اس میں سے کچھ اور بریانی حفضہ کی پلیٹ میں ڈال دی ۔

عالیان اسکی اس حرکت پر مسکراہٹ دباتا خود کھانے میں مصروف ہو گیا ۔

"بری بات پارٹنر"
حفضہ نے منہ بناتے ہوئے کہا کیوں کہ وہ جانتی تھی جب تک وہ یہ کھا نہ لیتی ان دونوں نے اسے اٹھنے نہیں دینا تھا ۔

"چپ چپ کھانا کھا
تیرے پارٹنر کا حکم ہےیہ اور میں حکم عدولی پسند نہیں کرتا "

ایان نے ایک ادا سے بات ختم کی اور اپنی پلیٹ میں موجود سویٹ ڈش سے انصاف کرنے لگا ۔

 Ahtraam Muhabat By Mehar ChaudhryWhere stories live. Discover now