احترام محبت قسط نمبر:28

65 6 26
                                    


" کک کیا مطلب میں.... "لمہہ بھر کو رکا ،"میں  سمجھا نہیں آپکی بات ؟

اگر وہ صرف دانیال بھائی کہتی تو اسے بلکل بھی حیرت نا ہوتی مگر وہ اسکی اگلی بات پر حیرت میں ضرور مبتلا ہو چکا تھا

(شاید کچھ اور کہنا چاہتی ہوں میں کچھ زیادہ ہی سوچ رہا ہوں )

اس لڑکی کو بغیر کچھ بولتے دیکھ کر دانی نے سوچا

خیر !

"آپ اندر آئیں "
کنپٹی مسلتے ہوئے وہ آگے بڑھا

وہ اب بیگ سے کچھ نکال رہی تھی۔

دانیال ہال کے دروازے تک پہنچ چکا تھا
اسنے یوں ہی پیچھے مڑ کے دیکھا تو وہ ابھی تک وہیں کھڑی تھی
اور اوپر سے موسم بھی ایک دم سے  کافی خراب ہونے لگا تھا
تیز ہوائیں چلنے لگی تھی

اور یہ تیز ہوائیں اسکی شال کو آگے پیچھے دھکیلنے لگیں تھیں مگر وہ وہاں سے نا ہلی

وہ اسکی طرف بڑھا

ایک نظر اس بگڑتے موسم کو دیکھا اور پھر تاسف سے اس صحن کے بیچ کھڑی لڑکی کو (پاگل لڑکی )

"اففف 

حور ؟؟؟

حور..........؟"

وہ حور کو آواز دینے لگا مگر ہوا کی شائیں شائیں سے اسکی آواز دب گئی تھی

یکدم اس لڑکی کے ہاتھ سے وہ چیز گر گئی جو اس نے بیگ سے نکالی تھی
وہ ہوا سے اڑنے لگی
دانیال بھی آگے بڑھا
اس اڑتی ہوئی چیز کو دیکھا  جو کہ ایک تصویر تھی اور پھر نظر اس لڑکی ہر پری جو ایسے گھبرا کر اس کے پیچھے بھاگ رہی تھی جیسے اس تصویر میں اسکی جان بستی ہو

"ارے کیا کر رہی ہیں آپ
رکیے

حور ؟
باہر آؤ یار "

ایک نظر دروازے کو دیکھا کہ شاید حور آ جائے
پھر واپس اسکی طرف پلٹا اور تقریباً دوڑتے ہوئے اس تک پہنچا

بارش بھی شروع ہو چکی تھی
وہ پاگلوں کی طرح اس تصویر کے پیچے لپک رہی تھی جو کہ ہوا کی تیز رفتار کے باعث اسکے ہاتھ نہیں آ رہی تھی

"کیا کر رہی ہیں آپ محترمہ ؟

"پلیز اندر چلیں موسم کافی خراب ہو رہا ہے "

اسی وقت پیچھے سے دروازے کی آہٹ سنائی تھی

"تھینک گاڈ حور تم آ گئی "

اسنے پیچھے مڑے بغیر کہا

تصویر ایک دم حور کے قدموں میں گری
جو حیرت سے اس انجان لڑکی کو دیکھ رہی تھی اور اسکے زہن میں بھی لا تعداد سوالات جنم لے رہے تھے

"حور پلیز انکو سمجھاؤ
تمہاری تو دوست ہیں
تمہاری بات سن لیں گی "

جنت نے حور کو نہیں دیکھا تھا بس اسکے قدموں میں گری اپنی تصویر کو دیکھا جو اب پانی ہونے کے وجہ سے نیچے ہی پری ہل رہی تھی مگر اب وہ ہوا میں اڑ نہیں رہی تھی اس نے سکون کا سانس لیا اور بغیر ان دونوں کی طرف دیکھے تیزی سے حور کی طرف بڑھی مگر نظریں صرف اسکے پیروں پر تھیں

 Ahtraam Muhabat By Mehar ChaudhryWhere stories live. Discover now