احترام محبت قسط نمبر:29

74 6 39
                                    

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حور اور دانی کافی پینے میں مصروف تھے ساتھ ہی وہ لوگ جنت سے فون پر ویڈیو کال کے ذریعے باتیں بھی کر رہے تھے۔اور حور اسے اپنے بھائی کی شکایت لگا رہی تھی جس پر دانیال معصوم بچوں کی طرح اپنا دفاع کر رہا تھا
اور جنت انکی باتیں خوب انجوائے کر رہی تھی۔

"جنت تم انکو سمجھا دو یہ کچھ بھی نہیں لے رہے اپنے لیے "

دانی جو سیٹ کی پشت سے ٹیک لگائے بھاپ اڑاتی کافی کے سپ لے رہا تھا  اسکی بات پر آگے پیچھے دیکھنے لگا
(کس کی بات ہو رہی ہے میں تو یہاں پر نہیں ہوں )

"بھائی حور بلکل صحیح کہ رہی ہے آپکو ہماری بات ماننی ہی پڑے گی یار اتنا ہینڈسم بندہ......"

لفظ ہینڈسم پر دانی نے گلاسس گلے سے اتار کر ان کو اسٹائل سے آنکھوں پر لگایا تھا

جبکہ وہ مزید کہ رہی تھی

"اب اتنا ہینڈسم بندہ وہی پرانے جینز شرٹ میں گھومے گا تو یہ تو اسکی بے عزتی ہے نا "

کیوں حور میں سہی کہ رہی ہوں نا "؟

حور جو منہ پر ہاتھ رکھے مسکرا رہی تھی اسکی بات پر تیزی سے اپنا سر ہلایا

" نہیں بھئی میں یہ نہیں مانتا، عزت کردار سے ہوتی ہے ،اچھے پہناوے سے تو بس عیب چھپائے جا سکتے ہیں "

اپنی بات کہ کر اسنے کندھے آچکا دیے جبکہ واقع وہ سہی کہ رہا تھا

"اچھا نور گھر آ کر بات ہوگی ابھی تمہاری بہن نے جب تک میری جیب خالی نہ ہو جائے یہاں سے ہلنا نہیں ہے تو ہم باقی کی شاپنگ کر لیں "

"اوکے بھائی
اللّٰہ خافظ "
اسنے بھی مسکرا کر ہاتھ ہلایا

"چلو لڑکی جلدی سے کافی ختم کرو ٹائم نہیں ہے مجھے دوستوں سے ملنے بھی جانا ہے "

اپنی جگہ سے اٹھتے ہوئے اسنے چٹکی بجاتے ہوئے حور کو مخاطب کیا جس نے کپ میں موجود آخری گھونٹ جلدی میں ختم کیا اور اسکے ساتھ ہی اٹھ گئی
ٹیبل پر بل رکھ کے وہ حور کو لیے نیچے کی طرف بڑھ گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"بھائی یہ پورا خاندان کدھر غائب ہو گیا ہے کوئی نظر ہی نہیں آ رہا "؟

دونوں ہاتھوں میں بھاری بھرکم شاپنگ بیگز بمشکل اٹھائے اسنے اکتائے ہوئے انداذ میں عالی سے پوچھا
جو بیچارہ بھی کب سے اتنے بیگ تھامے اب تھکا تھکا سا لگ رہا تھا

"پتہ نہیں یار یہ سب نکمے.....

(ریحان بھائی کو چھوڑ کر )

"کدھر مٹر گشت کر رہے ہیں زرا جو ہم معصوموں کا خیال ہو انکو "

اسی وقت اوپر سے دانیال اور حور نیچے آ رہے تھے۔

عالی کی نظر بے دھیانی میں اوپر اٹھی تھی دانیال بھی اسے دیکھ چکا تھا
اسنے مسکرا کر ہاتھ ہلایا تھا

 Ahtraam Muhabat By Mehar ChaudhryOnde histórias criam vida. Descubra agora