احترام محبت قسط نمبر: 35

58 2 8
                                    

احترام محبت قسط نمبر:35
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
رات کافی گہری ہو گئی تھی۔ وسیع آسمان پر تارے ٹمٹما رہے تھے۔اور چاند بھی اپنی سی شان لیے انکے بیچ کھڑا نیچے ہونے والے اس کارنامے کو دیکھ رہا تھا۔
عامر حور کو اچھی طرح کور کیے کندھے پر اٹھائے ہوئے آگے بڑھ رہا تھا اور باقی سب بھی ٹارچز لیے  اسکے تعاقب میں آ رہے تھے۔

وہ انکی موجودگی میں کچھ نہیں کر سکتا تھا، اسی لیے وہ کچھ سوچ رہا تھا ،کہ ایسا کیا کرے کہ اسے اکیلے کچھ وقت مل جائے ۔دماغ تیزی سے کام کررہا تھا ۔
یونیورسٹی کے اس حصے میں موجود درختوں نے بھی جیسے چھپ ہی سادھ لی تھی، بس اداسی سے اس بے بس لڑکی کو لے جاتے دیکھ رہے تھے ۔

عامر یک دم رکا

"کیا ہوا رک کیوں گئے "؟

وقاص نے سگریٹ کا دھواں ہوا میں اڑاتے ہوئے  پوچھا

"باس وہ ... مجھے لگتا میں اپنی بائیک کی چابی وہی چھوڑ آیا ہوں ابا جان سے مار دیں گے اگر جو چابی ناں ملی تو "

اسکی طرف بمشکل رخ مورتے وہ مصنوعی بے چارگی سے بولا
اسکی بات پر وقاص کے ماتھے پر بل نمودار ہوئے مگر وہ عامر کے علاؤہ کسی پر بھروسہ نہیں کر سکتا تھا کیونکہ کچھ دیر پہلے ہی وہ اپنے دوستوں کی نیتیں حور کے لیے خراب ہوتی دیکھ چکا تھا اور اس وقت وہ کوئی پنگا نہیں چاہتا تھا۔

"ٹھیک ہے جاؤ مگر زیادہ دیر مت لگانا "

عامر نے حور کو نیچے اتارا،اسے اتنا معلوم تھا کہ وقاص چائے جتنا بھی گھٹیا کیوں ناں ہو مگر وہ حور کی عزت کے ساتھ کچھ غلط نہیں ہونے دیگا

"اسکا دھیان رکھیے گا باس "

ایک نظر اسکے دوستوں کی طرف دیکھتے وہ اس سے مخاطب ہوا جس پر وہ لوگ منہ میں کچھ بڑبڑائے

"ہاں میں ہیں ہوں تم جاؤ جلدی... وقت نہیں ہے
یہ ٹارچ لے جاؤ اندھیرے میں کیسے ڈھونڈو گے "

مطلب پورا کروانے کے لیے وہ کیسے شہد جیسا میٹھا ہو گیا تھا "
وہ واپس جنگل کی طرف بڑھ گیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تھانے میں معمول کی چہل پہل جاری تھی۔ ملازمین اپنے کاموں میں مصروف تھے۔
امان ایس پی حرم کے آفس میں موجود تھا ۔
چہرے پر پرشانی کے تاثرات واضح نظر آ رہے تھے۔
وہ انکو سب کچھ تفصیل سے بتا چکا تھا ۔
آسلام آباد سے باہر جانے تک کے ساتھ راستے پر پولیس کی ناکہ بندی تھی تاکہ کوئی باہر نا جا سکے ۔
وہ ایک دفعہ پھر اسی جگہ آ پہنچا تھا ۔
بس فرق یہ تھا کہ پہلے  اغوا ہونے والی اسکی بہن تھی اور اب ہونے والی بیوی

"امان میں سمجھ سکتا ہوں یہ وقت کافی مشکل ہے۔ مگر  حوصلہ رکھو کچھ نہیں ہوگا انکو
میں نے سرچ آپریشن کے لیے ٹیم بجھوا دی ہے ۔وہ لوگ پوری یونیورسٹی کی چھان بین کریں گے امید ہے وہ جلدی مل جائیں گئی ۔"

 Ahtraam Muhabat By Mehar ChaudhryWhere stories live. Discover now