انتقام محبت قسط نمبر 10

342 25 0
                                    


《انتقام محبت 》

《قسط  نمبر 10 》

《By EeshaNooR 》

☆▪▪▪▪▪▪▪▪¤
" میں  آپ سے کچھ کہہ رہی ہوں  " شھربانو  کا پریشانی  میں  برا حال تھا ۔۔۔۔
" بدنام جو ہوگے تو کیا نام نہ ہوگا ۔۔۔"
سعادت شھربانو  کو دیکھ کر مسکرایا ۔۔۔
اس کہ ذہن میں  کیا چل رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔وہ شھربانو  نہ سمجھ سکی ۔۔۔۔
" آپ کو مذاق سوجھ رہا ہے " ۔۔۔
سعادت نے شھربانو  کے شانوں  پر ہاتھ رکھ کر اپنے سامنے بٹھایا  ۔۔۔۔
" شیری ۔۔۔اپنی بیٹی پہ بھروسہ رکھو ۔۔۔وہ کوئی عام لڑکی نہیں  ۔۔۔نہ ہی اتنی کمزور ۔۔۔اس نے جو کچھ کیا ہے کچھ سوچ سمجھ کے کیا ہوگا ۔۔۔
☆☆☆▪▪
سھل کے سامنے اب میڈیا نمائندگان  کے مائیک تھے ۔۔۔

" مس ہم نے سنا ہے ۔۔آپ اپنی مرضی سے گئی تھی ۔۔۔"

ایک رپوٹر  نے سوال کیا ۔۔۔۔۔
" ہاں میں اپنی مرضی سے گئی ۔۔۔تھی ۔۔۔" دوسرے رپوٹر نے سوال پوچھنے کہ لیے ہاتھ اٹھایا ۔۔۔پر سھل نے ہاتھ کے  اشارے  سے روک دیا ۔۔
" میں  جو آپ کو بتانے جا رہی ہوں ۔۔آپ سب کے سوالوں کے جواب اس میں  ہیں ۔

میں  اتنی کمزور لڑکی نہیں  ہوں ۔۔۔کہ اس شخص  کا مقابلہ نہ کر سکوں ۔۔۔۔
میں  دوڑ کے مقابلے میں  سلور میڈل ہوں  ۔۔۔سوئمنگ میں گولڈ میڈلسٹ ۔۔۔اور آج کل مارشل  آرٹ کی کلاسز لے رہی ہوں  ۔۔۔۔
مجھے اس شخص کو سبق سکھانا تھا ۔۔۔
یہ ہے اس شخص کا موبائل ۔۔۔اس میں  سارے ثبوت ہیں ۔۔۔
وہ کس طرح  لڑکیوں  کو بلیک میل کرتا تھا ۔۔۔۔
پر یہ موبائل میں  پولیس  کے حوالے نہیں  کر سکتی ۔۔۔"
سھل اپنی بات پوری کر کہ اندر چلی گئی ۔۔۔۔میڈیا نمائندگان ۔۔۔۔
مس مس کرتے رہے ۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆

" یہ تھی انیس سالہ مس سھل سعادت ملک ۔۔۔
جس نے وہ کام کر دکھایا ۔۔۔جو اب تک کسی عام شہری نے نہیں  کیا ۔۔۔"
مطھر کب سے ٹی وی پر اس کی پریس کانفرنس دیکھ رہا تھا ۔۔۔
" چل یار بس نکل جائے گی ۔۔۔"
مطھر کی پاس کھڑا مزدور ۔۔۔ان۔ سے مخاطب ہوا ۔۔۔
" میں  اس کہ بارے میں  کیا سوچ رہا تھا ۔۔۔اور وہ اتنا اچھا کام کر گئی ۔۔۔میں اسے غلط  سمجھ رہا تھا ۔۔۔۔
واقعی  میں  دنیا نظر کا دھوکہ ہے ۔۔"
مطھر  پورے راستے اس کہ بارے میں  سوچتا رہا ۔۔۔
☆☆☆☆☆☆▪▪▪▪♡◇◇◇◇◇

" یار یہ کیا ہو گیا ۔۔۔۔"۔۔شہباز  اور وسیم  تیمور سے ملنے تھانے پہنچ گئے ۔۔۔
" یہ بتا پاپا میری ضمانت  کہ لیے کیا کر رہا ہے ۔۔۔"
تیمور  بھڑک کر بولا ۔
" ضمانت تو صبح ہوگی ۔۔۔آج کی رات حوالات  میں  رہنا پڑے گا ۔۔۔"
شہباز  سر جھکائے کھڑا تھا ۔۔۔
" چھوڑو  گا نہیں  میں  اس لڑکی کو " ۔۔۔۔تیمور سلاخوں  پر زور سے ہاتھ مارنے لگا ۔۔۔
" پہلے توں تو چھوٹ جا ۔۔۔پھر اس کا سوچنا ۔۔۔۔ویسے یار میں۔ نے بولا تھا ۔۔۔کچھ نہ کچھ گڑ بڑ ہے ۔۔۔آپ نے میری ایک نہ سنی "
وسیم منہ بنائے تیمور کو دیکھ  رہا تھا ۔۔۔
" اوئے چلو چلو ملاقات  کا وقت ختم ہوگیا ہے ۔۔۔"
سامنے بیٹھا حوالدار ان کی طرف چھڑی سے  اشارہ کرتے ہوئے بولا ۔۔۔۔
" ۔۔۔اوکے یار کل پھر آئیں گے "

انتقام محبت (مکمل ناول)Where stories live. Discover now