انتقام محبت قسط 28

247 22 0
                                    

《انتقام محبت 》
《قسط نمبر 28 》

《By EeshaNooR 》

☆☆▪▪¤¤¤¤¤☆☆☆☆☆¤¤¤¤¤☆☆☆☆▪▪

" سکون سے میری بات سنو ۔۔مجھے مارنے سے مسئلہ  حل ہوتا ہے ۔۔۔مار لو مجھے
۔۔۔۔اس وقت آپ بہت کمزور ہو ۔۔۔مطھر کمزور پر ہاتھ نہیں  اٹھاتا ۔۔۔۔۔۔۔اگر کوئی واقعی آپ کا خیر خواہ  ہے ۔۔۔۔"

اس کے ذہن میں  ایک دم سے وہ بات آئی ۔۔۔جو مطھر نے اسے بتائی تھی ۔۔۔
" تم نے کہا وہاں ایک لڑکی آئی تھی ۔۔۔جس نے تجھے وہ پیسے دیے ۔۔۔"
وہ اس کے قریب آکر بیٹھ گئی ۔۔۔۔
اس کے چہرے کو تکنے لگی ۔۔۔۔
وہ جو کچھ سوچ رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔

" ہاں پر وہ ایک خاتون  لگ رہی تھی ۔۔۔جسامت کے حساب  سے ۔۔
۔اس کی آنکھیں  بلکل آپ کی طرح  تھی ۔۔۔۔۔وہ عبایہ پہنے ہوئے تھی ۔۔
۔اور ہاں اس کے پاؤں  کی ایک انگلی میں  ڈائمنڈ کا چھلا تھا ۔۔۔"

سھل اس کی باتیں سن کر ۔۔۔سن ہوتی جا رہی تھی ۔۔۔۔

کیا ۔۔۔۔مجھے ۔۔۔وہ آگے کیا بول رہا تھا ۔۔۔وہ  سن نہ سکی ۔۔۔۔۔
☆☆☆▪☆▪▪▪

وہ اسے وہی سب کچھ بتا رہا تھا ۔۔۔جو اس نے دیکھا ۔۔۔
وہ دیکھ رہا تھا
۔۔۔اس کا چہرہ زرد۔ پڑ چکا تھا۔۔۔۔۔جیسے اسے کوئی صدمہ  پہنچا ہو ۔۔۔۔
جیسے اس کے اندر بہت کچھ ٹوٹ پھوٹ  رہا ہو ۔۔۔۔

نجانے کیوں  پہلی بار اس لڑکی کے لیے اس کے دل کو کچھ ہوا تھا۔۔۔۔
" ویسے آپ مارتی بہت تیز ہو ۔۔۔"
وہ کچھ نہ بولی ۔ ۔خاموشی سے اٹھ کر اپنے بستر پر چلی گئی ۔۔۔۔
وہ اسے دیکھ رہا تھا۔۔۔۔
اسے شانے سے پکڑ کر ہلکے سے جھنجھوڑا ۔

۔۔۔" کیا ہوا سھل ۔۔۔"
وہ ایک دم سے جیسے ہوش میں  آئی ۔۔۔

زور کا تھپڑ  اس کے چہرے پہ رسید کیا ۔۔۔

اسے بھی غصہ آگیا اس کا ہاتھ پکڑ کر پیچھے کیا ۔۔۔

اس کا دل چاہا کھینچ کے اسے دو لگائے ۔۔پر اسے ایک  زنجیروں میں جکڑی  ہوئی لڑکی پہ ہاتھ اٹھا کہ کیا مل جاتا ۔۔

وہ غصے میں  اٹھ کر اپنی چار پائی پہ جا کر سو گیا ۔۔۔۔۔۔

وہ صحیح  سے سو بھی نہ پایا کہ وہ پھر اس کے پاس کھڑی تھی ۔۔۔وہ اٹھ کر بیٹھ گیا ۔۔۔وہ اسی چار پائی  اس کے سامنے آکر بیٹھ  گئی ۔۔۔۔
اچانک سے اس پر تھپڑوں کی برسات کر دی ۔۔۔ساتھ ساتھ  رو بھی رہی تھی اتنی مضبوط  لڑکی  کو روتا دیکھ  کر اس کے دل کو کچھ ہوا  جیسے کسی نے دل کو  ہاتھ میں زور سے دبوچ لیا  ہو ۔۔۔۔اس نے اس کے دونوں  ہاتھ پکڑ لیے اس کا سر اپنے شانے  سے لگا لیا ۔۔۔۔
اس کے دل کی دھڑکن  اسے بھی سنائی دینے لگی ۔۔۔۔۔
وہ سسکیوں  میں کچھ کہہ رہی تھی ۔۔۔۔۔انتقام محبت 28

ایک زور کی آواز  اس کی سماعتوں  سے ٹکرائی  ۔۔۔۔

" اوئے اٹھ جا گدھے گھوڑے بیچ کے سوتا ہے "
وہ اس کے سر پر ملک الموت  کی طرح کھڑی تھی ۔۔۔۔

وہ اپنے آس پاس دیکھنے لگا ۔۔" ۔ابھی تو وہ اس کے شانے  پر سر رکھے ہوئے  تھی ۔۔۔۔اووو تو وہ سارا سپنا تھا ۔۔"
حقیقت تو اس کے سامنے کھڑی  تھی ۔۔۔۔

" کیا ہے سونے کیوں نہیں  دیتی ۔۔۔۔"

وہ اسی اپنے پرانے اسٹائل پہ اس پر جھکی ایک پاؤں  چار پائی کے اوپر اور ایک نیچے کیے ہوئے کسی انڈر ورلڈ کے ڈان کی طرح  کھڑی  تھی ۔۔۔

" مجھے بھوک لگی ۔۔۔مجھے پیزا کھانا ہے ۔۔۔ساتھ میں  ڈیو ۔۔۔۔"
اس کی آنکھیں  جو تھوڑی بند تھی وہ پوری کھل گئی ۔۔۔

" او مس قلوپطرہ ۔۔۔تم یہاں زندان  میں  ہو ۔۔۔۔
پکنک نہیں  منا رہی ویسے بھی ۔۔۔یہ ایک چھوٹا  سا گاؤں
ہے ۔۔۔
۔جو رات کا پڑا ہے وہ کھا لو ویسے بھی دروازہ  باہر سے بند ہے۔۔۔۔"

وہ پھٹی آنکھوں  سے اسے دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔۔

وہ کھانے کی طرف دیکھ کر کہنے لگی ۔۔۔

" یہ کھانا ۔۔۔چلو کھا لیتے ہیں نہیں  تو ویکنیس ہو جائے گی ۔۔۔۔پورا ایڈوینچر خراب ہو جائے گا ۔۔۔"

وہ تقریباََ ۔چار پائی پر اچھل پڑا ۔۔" کیا مطلب ایڈوینچر ۔۔۔اس کا مطلب ہے تم نے خود کو اغوا کروایا ہے ۔۔۔"

" او عقل سے پیدل ۔۔۔سو بار کہا ہے میں نے خود کو اغوا نہیں  کروایا ۔
۔۔خیر ویسے جس نے بھی اغوا  کروایا ہے ۔۔۔۔وہ  شاید  مجھے کوئی نقصان   نہیں  پہنچانا  چاہتا ۔۔۔۔۔۔"

وہ اب اس کھانے کو عجیب طرح  سے دیکھ رہی تھی ۔۔۔
جیسے کھانا نہ ہو کوئی عجوبہ ہو ۔۔۔۔
" تم یہ بات اتنے وثوق  سے کیسے کہہ سکتی ہو ۔۔۔۔؟؟؟"

اسے اب بھی اس کی بات پہ یقین نہیں آرہا تھا ۔۔۔۔۔۔
پر جو حالت  اس کی تھوڑی دیر پہلے تھی ۔۔۔

وہ حالت  اپنی ۔۔۔ خود کو اغوا کروانے والا تو کبھی نہ کرتا ۔۔۔۔
اس لڑکی بات میں  وزن تو تھا ۔۔۔۔۔

" اس لیے  کے نقصان  پہنچانا ہوتا تو اس طرح  تھوڑی  یہاں  چھوڑتے ۔۔۔۔اور تجھے میرا باڈی گارڈ بنا کہ یوں ساتھ نہ بھیجتے ۔۔۔"

وہ دیکھ اسے رہا تھا پر سوچ اپنے گھر والوں کے بارے میں  رہا تھا ۔۔۔۔۔
اپنی ماں  کو وہ جس حالت  میں  چھوڑ  آیا تھا ۔۔۔
اس کا پریشان  ہونا بجا تھا۔۔۔۔۔
اس نے اپنا بازو اپنی آنکھوں کے اوپر رکھ دیا سونے کی کوشش  کرنے لگا ۔۔۔۔
پر جانتا تھا جب تک وہ بلا جاگی ہے اسے سونے نہیں  دے گی ۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆◇◇◇◇

وہ کھانے کو دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔
جہاں  دال روٹی اور بریانی تھی ۔۔۔۔
روٹی تو اب کھانے لائق تھی ہی نہیں  ۔۔۔۔۔سردی کہ وجہ سے

اس میں  اور ربڑ میں  کوئی فرق نہیں  بچا تھا ۔۔۔۔
بریانی بھی ٹھنڈی ہو کے جم چکی تھی ۔۔۔۔۔

اس نے بمشکل دو تین نوالے لیے ۔۔۔

وہ اب اس لڑکے کی طرف دیکھنے لگی ۔۔۔۔

" یہ سو گیا تو میں  اکیلے میں  کیا کروں  گی ۔۔۔۔"

وہ دل ہی دل میں  سوچنے لگی ۔۔۔۔۔
" سن ۔۔۔" اس نے اس کو شانے سے ہلکا جھنجھوڑا ۔۔۔
پر وہ ڈھیٹ  بنا
۔۔کوئی جواب نہیں  دے رہا تھا ۔۔۔۔

" شاید  سو گیا پے ۔۔۔۔" وہ اب خود ہی ہاتھ بڑھا کے اس کی جیب سے موبائل نکالنے لگی ۔۔۔۔۔

اس نے زور سے اس کا ہاتھ پکڑ لیا ۔۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆♡◇◇◇

جاری ہے ۔۔۔۔

انتقام محبت (مکمل ناول)Where stories live. Discover now