انتقام محبت قسط 52

221 17 0
                                    

《انتقام محبت 》
《قسط 52》

《by EeshaNooR》
☆▪▪▪▪▪☆☆▪▪▪▪▪☆☆▪▪▪▪▪

اس لڑکی کو  بے ہوش ہوئے۔۔۔۔۔ (بے ہوش ہونے کی اداکاری کرتے ہوئے )
ایک گھنٹہ ہونے کو تھا ۔۔۔لیکن وہاں کسی انسان کا  کیا پرندے کا بھی دخل نہیں ہوا تھا ۔۔۔
۔اسے سمجھ نہیں آرہا تھا ۔۔۔یہ اغواءکار اس لڑکی کے خیر خواہ تھے ۔۔۔یا بدخواہ ۔۔۔جو ابھی تک اس  کی خیر خبر تک لینے  نہیں  آئے تھے ۔۔۔
(" کیا وہ اسے لاعلم تھے ۔ایسا ہو نہیں سکتا ۔۔۔نا کھانے کا وقت تھا نا سونے کا ۔۔وہ میری سوچ سے کہیں  زیادہ چالاک نکلے ۔۔۔"
وہ اب کارپٹ  بچھے فرش پر ۔۔۔گھٹنوں کے بل بیٹھا ۔۔۔" میں کمرے سے باہر جا رہا ہوں ۔۔۔تم دس پندرہ منٹ بعد سر پکڑ کر  اٹھ جانا ۔۔۔"
اس نے جھک کر اس کے کان  میں۔سرگوشی کی اس کی  ۔اس کی کچھ دیر پہلے والی ادکاری  سے ۔۔۔۔سھل کی

گردن میں ۔۔۔لال نشان پڑ چکے تھے ۔۔۔

ایک پل کے لیے نظر اس پر  ٹھہر سی گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔☆▪▪▪▪☆☆☆☆☆☆☆▪☆▪▪▪☆☆☆

ماضی ۔۔۔

سامنے سے آتا شخص کوئی اجنبی نہ تھا ۔۔۔وہ تو اس کا راحیل تھا ۔۔۔
اس نے آتے ہی ایک جھٹکے سے اس کا بازو پکڑا ۔۔۔
" چلو یہاں سے ۔۔۔۔" وہ جس غصے سے اس کا بازو دبوچ رہا تھا ۔۔۔اسے ایسا لگ رہا تھا کچھ دیر میں
۔۔۔راحیل کی انگلیاں اس کی چمڑی پھاڑ کے اس  ماس  میں دھنس جائیں  گی ۔۔۔
" راحیل سب ہماری طرف دیکھ رہے ہیں ۔۔۔آپ بیٹھ جائیں  ۔۔۔" وہ التجا کر رہی تھی ۔۔۔۔تکلیف سے
آنکھوں سے دو ننھے قطرے ٹپک پڑے ۔۔۔۔
" کیا یہاں کوئی تماشہ لگا ہے چلو جائو  سب اپنے گھر ۔۔۔۔۔چلیں چلیں ۔۔۔" 
راحیل ہاتھ کے اشارے سے سب کو جانے کا کہہ رہا تھا ۔۔۔۔
کچھ عورتیں منہ بناتی کانوں کو ہاتھ لگاتی  کوستی جا رہی تھی۔۔۔
وہ اپنے ماں باپ کے چہرے دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔چہروں کا رنگ سفید پڑ چکا تھا ۔۔۔۔
" راحیل بھائی آپ حد سے تجاوز کر رہے ہیں ۔۔۔"

حوریہ اور سحر اب راحیل کے مقابل کھڑی تھی ۔۔۔۔

" میری حد کیا ہے ۔۔۔میں جانتا ہوں ۔۔۔۔" اس کی نظر ارد گرد دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔
سعادت زویا ، عنبر اور ان کے گھر والوں کے سوا اب کوئی موجود نہ تھا ۔۔
" تم چل رہی ہو ۔۔۔یا یہیں رہنا ہے ۔۔۔۔"
وہ جانے کے لیے چادر لینے لگی ۔۔۔
سحر نے چادر اٹھا کر دور پھینک دی ۔۔۔۔
" بانو یہ ہے تمہارے راحیل کا پیار ۔۔۔۔۔بھرے مجمعے میں بے عزت کرنا ۔۔۔۔"

" آپی مجھے ۔۔۔۔" وہ کچھ کہتے کہتے راحیل کی بات پر رک گئی ۔۔
" یہ ہے نہ وہ شخص ۔۔۔۔جس کے لیے تمہیں میکے آنا پڑتا تھا ۔۔۔۔"
اس نے سعادت کی طرف اشارہ کیا ۔۔۔

کچھ عورتیں اب بھی دروازے پر کھڑی تھی ۔۔۔کچھ لوگوں کو تماشہ دیکھنے کا تجسس ہوتا ہے ۔۔۔
وہ اپنے والد کی جانب دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔
اس کی تو جیسے جان نکل رہی تھی ۔۔ وہ کسی چیز کا سہارا لیے کھڑے ہونے کی کوشش کر رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔اس کے ٹانگوں میں تو جیسے جان ہی نہ تھی ۔۔۔
زویا نے سعادت کے قریب جا کے مدھم سے آواز میں  کچھ کہا ۔۔۔سعادت نے اپنا رخ دروازے کی جانب کیا ۔۔۔۔۔
" آپ کہاں جا رہے ہیں ۔۔۔۔اپنی محبوبہ کا دفاع نہیں کریں گے ۔۔۔"
شھربانو دعا کرنے لگی زمین پھٹ جائے اور وہ اس میں دھنس جائے ۔۔اسے اسی دن کا ڈر تھا ۔۔۔۔
سعادت کا آنا اسے اسی وجہ سے کھٹکتا تھا ۔۔۔۔۔
" راحیل بھائی آپ چلیں آپ ہوش میں نہیں ہیں ۔۔۔"
حوریہ اسے بازو سے پکڑ کر باہر کی طرف کھینچ رہی تھی ۔۔۔
باقی ان تین جانوں میں تو جیسے جان ہی نہ تھی ۔۔۔

انتقام محبت (مکمل ناول)Where stories live. Discover now