انتقام محبت قسط 83

193 13 0
                                    

《انتقام محبت》
《قسط 83 》

《By EeshaNoor 》

☆☆☆☆▪▪▪▪▪☆☆▪▪▪▪▪▪☆☆▪▪▪▪◇◇◇◇
ماضی

وہ اٹھی تو اس کا سر بوجھل ہو رہا تھا  ۔۔۔عجیب  سی حالت ہو رہی تھی ۔۔۔۔۔وہ بمشکل باتھ روم تک جا سکی ۔۔۔۔۔وہ واپس نڈھال سی ہو کے بیڈ پر گری ۔۔۔۔بارہ  ماہ کی سھل دنیا بھر کی معصومیت  لیے ۔۔۔۔بے خبر سو رہی تھی ۔۔۔۔۔
وہ ابھی  تک رات والی رف سی ڈریس میں  تھی ۔۔۔۔
دروازے  پر نوک ہوئی تو ذہن ہلکا سا     بیدار ہوا وہ بوجھل سے آواز  میں  گویا ہوئی  ۔۔۔۔" آجائو ۔۔۔۔"
سامنے سے ہاجرہ ہاتھ میں  چائے لیئے کھڑی تھی ۔۔۔۔
" بیبی جی کیا ہوا ۔۔۔۔۔" وہ گاوں کی سادہ سی عورت تھی اور اس کے ساتھ مخلص لگتی تھی ۔۔۔ ۔۔۔۔۔
" کچھ نہیں  بس ہلکا سا چکر آگیا تھا ۔۔۔۔"
وہ اب بھی بیڈ کے کونے کو مضبوطی  سے تھامے  ہوئے تھی ۔۔۔۔
" بیبی جی چلیں  ڈاکٹر  کے پاس ۔۔۔آپ ڈاکٹرنی   سے چک اپ ( چیک اپ ) کروا لے مجھے آپ کی حالت  ٹھیک نہیں  لگ رہی ۔۔۔"
لیکن وہ بلکل بیزار سی بیٹھی تھی ۔۔۔۔" ہاجرہ  میرے کپڑے  نکالو ۔۔۔اور یہ چائے لے جائو  فریش  جوس لے کر آئو فریش جوس لوں گی تو طبیعت  سنبھل جائے گی " اس نے غصے سے سامنے کھڑی ہاجرہ کو دیکھا "  ۔۔۔اب زیادہ شور مچانے کی ضرورت  نہیں   ۔۔۔اور ہاں  اپنے صاحب  کو رپورٹ  کرنے کی بھی  ضرورت  نہیں  ۔۔۔"
وہ دیکھ رہی تھی ۔۔رپورٹ  والی بات  پر ہاجرہ کے دانت نکل رہے تھے جسے وہ ہاتھ سے چھپانے کی ناکام کوشش  کر رہی تھی ۔۔۔۔
وہ اس کے کپڑے  نکال کے جا چکی تھی ۔۔۔اور وہ جانتی تھی  سعادت  تک رپورٹ ضرور  جائے گی ۔۔۔۔آخر  کو تنخواہ  جو اس سے ملتی تھی ۔۔۔۔۔۔
۔۔۔اس کی بیوٹیشن  ۔۔ صبح  نو بجے آجاتی تھی ۔۔۔۔۔۔
لیکن وہ اپنے اکثر کام خود ہی کرتی تھی ۔۔۔۔
اس نے ایک دو جگہ جاب کے لیے بھی اپلائے کر رکھا تھا ۔۔۔
اس کی بھنک بھی اس نے  سعادت   اور ممتاز بیگم کو نہیں  پڑنے دی تھی ۔۔۔۔
لیکن آج اس کی طبیعت  کسی بھی کام کرنے کی اجازت نہیں دے رہی تھی ۔۔۔آج اس نے ہاجرہ کے ساتھ اس بیوٹیشن  کی بھی ضرورت  محسوس  ہو رہی تھی ۔۔۔۔
ہاجرہ جوس لے کر اندر داخل ہوئی ۔۔۔
" ہاجرہ ۔۔۔اس بیوٹیشن کو بلائو   ، ۔۔۔!! کیا نام ہے اس کا۔۔۔؟؟؟ "

" ماریہ ۔۔۔" ہاجرہ نے پھٹ سے جواب دیا
۔۔۔
" ہاں  اسے بھیج دو ۔۔۔میرے بال سیٹ کر دے ۔۔۔"
سھل اپنے بیبی سیف میں ۔۔۔اٹھنے کی تیاری کر رہی تھی ۔۔
اس نے ایک نظر سھل پر ڈالی ۔۔۔"  اور ساتھ میں آیا کو بھی  بھیج دینا  وہ سھل۔کو چینج کرا دے ۔۔۔اور اسے فیڈ بھی  کرا دے ۔۔۔" نجانے اس نے ایسا کیا  کہہ دیا ۔۔۔ہاجرہ کے چہرہ خوشی سے چمک رہا تھا ۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆

۔ہاجرہ  کمرے سے باہر آتے ہی سب کو اپنے اپنے  کام بتانے لگی ۔۔۔۔
سامنے سے اکڑو عالیہ ( ہوم مینجر )  چلتی ہوئی آرہی تھی ۔۔۔
" سب کو آرڈر دینا اور مینج کرنا میرا کام ہے ۔۔۔  تم اپنے کام سے کام رکھا کرو ۔۔۔۔ہر وقت میڈم کی چمچہ گیری کرنے کی کوئی ضرورت  نہیں۔۔۔۔  میں  جانتی ہوں ۔۔۔ تمہاری  میڈم کے  اس گھر میں  اور کتنے دن باقی ہے  ۔۔۔۔۔عنقریب  یہاں ایک اور میڈم ہوگی ۔۔۔۔فل ماڈرن ۔۔۔۔وہ تم جیسے جاہل نوکروں کو  باہر پھینکواں  دے گی ۔۔۔۔۔" ۔
ہاجرہ دانت نکالے ہنسے جا  رہی تھی ۔۔۔اور اس سے وہ اکڑو مینجر اور چڑ رہی تھی ۔۔۔۔
" فلحال میری میڈم نے مجھے جو کہا  ہے میں وہ کر رہی ہوں  ۔۔۔۔اور ہاں  میری میڈم  کہیں نہیں  جا رہی ہے ۔۔۔۔۔صاحب  اس سے بے انتہا محبت کرتے ہیں  ۔۔۔۔تیرے اور تیری دوست کے ہتھکنڈے  زیادہ دن نہیں  چلنے والے ہاں  ۔۔۔۔"
وہ ہاتھ ہلا ہلا کے اس کو کچھ جتا رہی تھی ۔۔۔۔
وہ جو بلیک کوٹ کے ساتھ شارٹ  اسکرٹ پہنے ۔۔۔بالوں کا جوڑہ بنائے ۔۔۔۔بلیک کلر  کے ہیل  والے کوٹ شوز پہنے ۔۔۔۔۔کسی فائیو اسٹار  کی لیڈی مینجر لگ رہی تھی ۔۔۔غصے سے ہونہہ کر کے ۔۔۔۔نوکروں  کی فوج کے پاس پلٹ گئی ۔۔۔۔
ہاجرہ  یہی چاہتی تھی ۔۔۔۔۔اسے  اب سعادت  کے آفس فون کرنا تھا ۔۔وہ جانتی تھی وہاں  اس کی وہ فراڈ دوست ۔۔۔سعادت  سے بات نہیں  کرنے دے گی ۔۔۔۔لیکن اس نے تو اپنا فرض  پورا کرنا تھا ۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆☆◇◇◇◇¿¿♡◇◇◇◇

حورین نجانے کتنی بار اپنے بیگ سے چھوٹا سا آئینہ نکال کے خود کو دیکھ چکی تھی ۔۔۔۔

وہ اپنے ڈائے کیے بھورے بالوں کو برش کرتی اپنی لپ اسٹک ہر پندرہ منٹ کے بعد ٹھیک  کرتی ۔۔۔۔
بار بار فیس پاوڈر کا ٹچ دیتی ۔۔۔اور ۔کاجل ٹھیک کرتی ۔۔۔۔
جب اسے گھر کا نمبر لینڈ لائن کے  ڈیوائس  میں  چمکتا ہوا دکھائی دیا ۔۔۔۔( یہ وہ دور تھا جب موبائل ابھی  اتنے عام نہیں  ہوے  تھے  ۔۔)
" اسلام وعلیکم حورین اسپیکنگ ۔۔مے آئی ہیلپ یو "
اس نے  اپنے مخصوص پیشہ ورانہ  انداز میں  کال ریسیو کی ۔۔۔۔
" اوو۔۔۔حوری زیادہ انگریزی  نا جھاڑ ۔۔۔صاحب  سے بات کرا ۔۔" اس کی آواز تو جیسے  حورین  کی کانوں میں  سیسہ انڈیل رہی تھی   ۔۔۔اور اسے آج صبح  صبح  اس کی آواز  سننے کو مل گئی تھی ۔۔۔۔وہ سن رہی تھی سامنے سے وہ اس کی نقل اتار رہی تھی ۔۔۔۔" کوئی میسج ہے تو مجھے بتا دیں سر میٹنگ میں مصروف ہے ( جاہل عورت )  ۔۔۔۔"
وہ جانتی تھی وہ سامنے سے پھر کچھ نہ کچھ سنا دے گی ۔۔۔۔
" اوو حوری انی سویر کہڑی مٹنگ ( میٹنگ )  لگی اے مینو پتہ سی ۔۔۔تو ہے ہی دو نمبر ۔۔۔۔"
اس کی قوت برداشت اب   دم توڑ  چکی تھی  ۔۔۔وہ جھٹ سے اپنی اصلیت پر آگئی ۔۔۔
" بکواس بند کرو اپنی  کام کی بات کرو ۔۔۔مجھے جو آرڈر ملا تھا ۔۔۔میں  اسی کو فالو کروں گی ۔۔۔۔"

وہ گویا بھڑک کر بولی ۔۔۔۔۔
" ہاں  اب آئی ہے نا اصلی مدے پر ۔۔۔صاحب  کو بتانا بیبی کی طبیعت  ٹھیک نہیں ہے ۔۔۔۔"
" ( تو مر جائے میری بلا سے ۔۔۔) " وہ منہ ہی منہ میں  بڑبڑائی ۔۔۔۔۔
تو عالیہ کو کہو ڈاکٹر  کو بلائے ہوم مینجر موجود ہے  گھر کے معاملات  انہیں  سے طے کیا کرو ہر چھوٹی  بڑی بات پہ آفس فون کر کے سر کو ڈسٹرب نہ کریں  ۔۔۔سر دیر سے فارغ  ہونگے تب تک میں  انہیں  کوئی کال۔کنکٹ کر کے نہیں  دے رہی ۔سمجھی ۔۔۔" اس نے پھر سے خود کو آئینے میں  دیکھا " ۔۔۔اور ہاں   تمہیں  فکر کرنے کی ضرورت  نہیں  ۔۔۔عالیہ ہینڈل کر لے گی سب کچھ ۔۔"
اس نے سب کچھ ۔۔۔میں  گویا اس میڈم کی چمچی کو واضع پیغام دیا تھا ۔۔۔
اس نے غصے سے ماوتھ پیس ڈوائس پہ مارا ۔۔۔
" یہ ہاجرہ کچھ زیادہ ہی اڑ رہی ہے  اس کے بھی پر کاٹنے پڑیں  گے اس پرانی ہوم مینجر کی طرح ۔۔۔۔۔۔" وہ دانت پیس کر  بڑبڑائی ۔۔۔۔
۔
☆☆▪▪☆▪▪◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇◇

حال

سھل اس کیمپ کے چھوٹے  سے کمرے کا جائزہ  کئی بار لے چکی تھی ۔۔۔۔تبھی سامنے سے اس لیڈی ڈاکٹر  کے ساتھ ۔۔۔کوئی اور بھی آتا دکھائی دیا ۔۔۔ ۔۔۔۔۔
" کیسی طبیعت ہے آپ کی ۔۔۔" سامنے والا شخص  مسکرا کے گویا ہوا ۔۔۔۔
" میں  ٹھیک ہوں  ۔۔لیکن "
اس شخص  نے اس کی بات مکمل ہی نہ ہونے دی ۔۔۔۔
" آپ شاید  اس لڑکے کا پوچھ رہی ہیں  ۔۔۔جسے آپ نے  پہلے نہیں   پہچانا تھا "
وہ حیرت زدہ سی   اسے  دیکھنے لگی ۔۔۔" میں  نے ؟؟؟"
" جی آپ نے ۔۔۔وہ لڑکا جا چکا ہے ہم نے اسے اپنے گھر پہنچا دیا ہے ۔ ۔۔۔۔وہ ایک عجیب سی کہانی سنا رہا تھا ۔۔۔۔۔وہ شریف  گھر کا لڑ لگ رہا تھا ۔۔۔ کسی بڑی مصیبت  میں  نا پھنس جائے ۔۔۔اسے ہم نے ۔۔بحفاظت  اپنے شہر بھجوا دیا ہے ۔۔۔۔اور کچھ ۔۔۔"

وہ تو مطھر کا سن کر ۔۔۔جیسے پتھر کا بت بن گئی ۔۔۔مطھر اسے اس حالت میں  چھوڑ  کے جا چکا تھا وہ بھی اکیلے اس انجان سی جگہ میں  ۔۔۔۔۔۔۔۔

("اسے بس اپنی فکر تھی اپنی جان بچا کہ وہ چلا گیا ۔۔۔۔وہ عہد و پیماں وہ محبت سب جھوٹ  تھی کیا ۔۔۔۔۔مطھر ۔۔۔تم۔۔۔۔۔ تم میرے ساتھ ایسا کیسے کر سکتے ہو ۔۔۔۔کسی کے بھی کہنے میں   آکر مجھے چھوڑ  دوگے"  ۔۔۔۔)
اس نے اپنا سر گھٹنوں  پہ رکھ دیا ۔۔۔۔آنکھوں  میں  پہلی بار کسی کے کیے نمی آئی تھی ۔۔۔۔
مطھر اس کی کمزوری  بن چکا تھا ۔۔۔۔۔

☆☆☆☆☆▪♡◇◇◇◇◇◇◇◇
جاری ہے

انتقام محبت (مکمل ناول)Where stories live. Discover now