انتقام محبت قسط 91

188 15 0
                                    

《انتقام محبت 》
《قسط 91》

《By EeshaNoor 》

☆▪▪▪▪☆☆▪▪▪☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆

" سھل  بیٹا میں  ایک شرط  پہ تمہارے ساتھ اوپر تک جائوں  گا تمہیں  میری پوری بات سننی پڑے گئ۔۔۔"
وہ پھر  سے مسکرا کہ اسے دیکھنے لگی ۔۔۔لکڑی کی مدد سے دو قدم اور اوپر چڑھ گئی ۔۔۔
" جی پاپا ضرور  سنوں گی بشرط کہ آپ کی کہانی بور نہ ہو ۔۔۔"
وہ سب کچھ سھل کو بتانے لگا ۔۔۔۔سوائے ان باتوں   کے جو سھل کو بتانا اسے مناسب نہیں  لگا ۔۔۔۔
" سھل میں  نے آپ کے پاپا کو نہیں  مارا ۔۔۔"
میرے پاپا صرف آپ ہیں  ۔۔۔"
وہ دیکھ رہا تھا اس بات پہ سھل کی آنکھیں  بھیگی تھی ۔۔۔۔" سھل میں  نے راحیل  کو نہیں  مارا ۔۔۔نجانے کیوں  تمہاری امی کو!!!!۔۔۔۔ یہ  کیوں  لگتا ہے یہ سب میں  نے کیا ہے ۔۔۔۔وہ مجھ سے اسی بات کو لے کر ہمیشہ  نفرت کرتی رہی  ۔۔۔۔۔میں  ان دونوں  کی شادی  کے بعد ان کے بیچ نہیں آنا چاہتا تھا ۔۔۔۔لیکن نجانے قسمت  ہمیں  کیوں  بار بار سامنے لے آتی تھی  ۔۔۔وہ حملہ ۔۔۔!!"
وہ پھر سے کچھ پل خاموش  ہوا ۔۔۔۔
تو سھل پھر سے تین چار قدم اور اوپر پہاڑ پہ چڑھ گئی ۔۔۔۔
" سھل بس کرو اور کتنا اوپر جانا ہے ۔۔۔۔"
اس نے پلٹ کر اسے دیکھا ۔۔۔" پاپا آپ اپنی بات پوری کریں  ۔۔۔"
نجانے سھل کی بات میں  کیسا طنز چھپا تھا ۔۔۔
" وہ حملہ میں  نے ہی کروایا تھا ۔۔۔" ۔۔۔
اس بات پہ  سھل لڑکھڑائی  ۔۔۔" سھل سنبھل کہ ۔۔۔بیٹا ۔۔۔" لیکن وہ خاموشی  سے تیز تیز اوپر چڑھنے لگی ۔۔۔
" وہ حملہ  صرف ایک دکھاوا تھا ۔۔۔۔تاکے یہ ثابت کر سکوں  ۔۔۔کہ تمہاری  جان کو خطرہ ہے ۔۔۔اور میں نے   تمہارے نام جو انشورنس  کروایا تھا  ۔۔۔وہ ختم کرواسکوں ۔۔۔"
کچھ پل کے لیے اس نے دیکھا سھل کہ قدم ٹھہر گئے  تھے ۔۔۔۔۔۔

وہ اس کی طرف غصے سے دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔
سھل پھر سے تیزی سے   اوپر چڑھنے لگی ۔۔۔
" سھل بیٹا بس کرو ۔۔۔آگے بہت خطرناک  چڑھائی ہے ۔۔۔۔" وہ بھی اس کے پیچھے چڑھنے کی کوشش  کرنے لگا ۔۔۔۔
"سھل یہ خط تمہاری امی کو دینا ۔۔۔۔ہوسکتا ہے ہماری راہیں اب جدا ہوجائے ۔۔۔میں  نے  تم دونوں  کے نام اتنا کچھ کر دیا ہے تم دونوں  پوری عمر سکون سے بیٹھ کر کھا سکتی ہو ۔۔۔"
سھل نے اس سے وہ خط جھپٹنے والے انداز میں  لیا ۔۔۔۔۔
وہ دونوں  چڑھائی چڑھ کہ ایک ہموار چوٹی پر    خاموش  کھڑے تھے ۔۔۔۔
☆☆☆☆☆◇◇◇◇◇◇◇♡◇◇◇

ماضی 

وہ سھل کو پورے ایک ہفتے بعد گھر لے کر آیا تھا ۔۔۔۔
شھربانو  نجانے کتنی دیر تک اس سے لپٹی رہی ۔۔۔۔
" میں  اب اپنی جان کو ایک پل کے لیے بھی کہیں  جانے نہیں  دوں گی ۔۔۔۔"
وہ کب سے اس ماں  بیٹی کا پیار دیکھ رہا تھا ۔۔۔
لیکن وہ ایک ہفتے تک اس چھوٹی  معصوم بچی کا کسی حد تک برین واش کر چکا تھا ۔۔۔۔۔
وہ دیکھ رہا تھا ۔
۔۔وہ بار بار گال صاف کرتی اور شھربانو  کے ہاتھ دور ہٹاتی یہ سب دیکھ سعادت کو انجانی خوشی مل رہی تھی ۔۔۔۔
" لیکن سھل تو اب پاپا کے ساتھ رہے گی ۔۔۔کیوں  بیبی ؟؟؟"
وہ چھوٹی  سی بچی  سر ہاں  میں  زور زور سے ہلانے لگی ۔۔۔۔
شھربانو  حیرت  سے اسے دیکھ رہی تھی ۔۔۔جیسے ہی اس نے بانہیں  کھولی وہ بھاگ کر اس سے لپٹ گئی ۔۔۔
"ماما گندی ہے ۔۔۔۔ماما کے پاس جراثیم ہیں  ۔۔۔ماما گندی ہے ۔۔۔"
شھربانو  کی آنکھیں  پھٹی کی پھٹی رہ گئی اور سعادت  سھل کو لے کر اپنے کمرے میں  چلا گیا ۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆♡◇◇◇◇¿¿◇¿◇◇◇◇◇

حال
جس طرح  کی جیپ سعادت نے کرائے پر کروائی تھی بلکل ویسی ہی جیپ اسے پہاڑ کے دامن میں  کھڑی نظر آئی ۔۔۔۔
اسے اپنے شک کو   یقین میں  بدلنے   کے لیے نیچے اتر کر جیپ کے پاس جا کر  تصدیق  کرنی تھی ۔۔۔کہ گویا یہ وہی جیپ ہے جو سعادت نے کرائے پر لی تھی یا کوئی اور ۔۔۔۔۔اسے کنفرم کرنا    زیادہ مشکل  کام نہیں  تھا ۔۔۔۔
اگر یہ جیپ سعادت کو ہوئی ۔۔۔تو اس کا بریف کیس ضرور  گازی میں  ہوگا جس کو وہ ہمیشہ اپنے  ساتھ رکھتا تھا ۔۔۔۔۔۔۔
اور وہی ہوا جس کا اسے ڈر تھا ۔۔
۔جیپ سعادت کی ہی تھی ۔
۔لیکن آس پاس  اس کا کوئی اتا پتہ نہیں  تھا ۔۔۔۔
" بولیں  میڈم کوئی کام ہے ۔۔؟؟؟" ایک مردانہ آواز  بلکل قریب سے آئی ۔۔۔اس نے پیچھے پلٹ کر بھی نہ دیکھا۔۔۔۔" اس گاڑی  میں  جو شخص  تھا۔۔۔"
وہ بلکل ایک غیرارادی سی کیفیت میں  تھی ۔۔۔کسی انجانے خوف نے اسے بلکل شل کر کہ رکھ دیا تھا۔۔۔۔۔" جی  سر اور وہ لڑکی ہائیکنگ کرنے گئے ہیں  ۔۔۔"
اس کی بات سن کر وہ تیزی سے مڑی ۔۔۔
" نہیں سعادت نہیں  ۔۔۔سھل کو کچھ مت کرنا ۔۔۔۔"
اس کا گلا بلکل خشک ہوچکا تھا ۔۔۔ایسا لگ رہا تھا اس نے کوئی کانٹا نگلا ہو جو حلق میں  جا کر پھس گیا ہے ۔۔
وہ پاگلوں  کی طرح  ایک طرف سے چڑھنے لگی ۔۔۔۔
" میڈم وہ لوگ اس طرف نہیں  اس طرف گئے ہیں ۔۔۔" اس شخص  نے دوسری طرف اشارہ  کیا ۔۔۔۔
☆☆☆☆◇◇◇◇◇♧♧♧♧♧♧♧

۔سھل  غصے میں  کافی اوپر تک  آگئی تھی ۔۔۔۔

اس سے اتنا سب کچھ چھپایا گیا ۔۔اسے تو ہمیشہ  یہی لگتا تھا ۔۔اس کا باپ ایک مصروف شخص ہے ۔۔۔۔جس کو اس کی ماں (  شھربانو) کبھی  سمجھ ہی  نہیں  سکی ۔۔۔۔۔۔۔وہ اکثر اپنی ماں  کو خفا خفا دیکھتی ۔۔۔۔۔لیکن وہ شھربانو سے زیادہ سعادت  کے قریب رہی تھی ۔۔۔
اب بھی اسے سمجھ نہیں آرہا تھا ۔۔۔وہ سعادت  کی کس بات کا یقین کرے  اور کس کا نہیں  ۔۔۔۔
" سھل تم جانتی ہوں   تمہارے اغوا کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا ۔۔۔۔"
سھل اپنی سوچ سے باہر آئی ۔۔۔
اور سوالیہ نظروں سے  سعادت کی جانب  دیکھا ۔۔۔
" شھربانو  کا ۔۔۔۔"
پاپا بس کریں  ۔۔۔میری ماما اتنی بھی بری نہیں  ہے ۔۔۔وہ مجھے کیوں  اغوا کرائے گی ؟؟؟۔۔۔۔"
اس نے بات ابھی مکمل ہی نہ کی تھی ۔۔۔جواب اسے  مل گیا  تھا ۔۔" میرے ڈر سے ۔۔۔۔"
اس نے پھر حیرت  سے اپنے والد کی جانب دیکھا ۔۔۔
" اسے یہی ڈر تھا میں  تمہیں  مار دوں  گا۔۔۔ ۔اس ڈر سے تمہیں  مجھ سے چھپانے کے لیے ۔۔۔اسنے تمہیں  اغوا کروایا ۔۔۔"
سھل نے غصے میں  مٹھیاں  بھینچ لی ۔۔
" میں  کیا بچی تھی ۔۔۔وہ مجھے کچھ تو بتاتی ۔۔۔۔مجھے اپنے اعتماد میں  تو لیتی ۔۔۔یہ سب اتنے دن ۔۔۔"
اس نے سر گھٹنو پہ رکھ لیا ۔۔۔۔۔اور آنکھیں  بند کر لی اسے محسوس ہوا کوئی اس کے پاس آکر بیٹھا ہے ۔۔۔

" پاپا آپ چلیں  جائیں  ۔۔۔۔مجھے آپ دونوں  سے کوئی بات نہیں  کرنی ۔۔۔۔میں  اب آپ دونوں  کے ساتھ نہیں  رہ سکتی ۔۔۔۔پلیز آپ چلے جائیں  مجھے آپ کے ساتھ نہیں  جانا ۔۔۔۔"
اس نے چہرے کا رخ دوسرئ طرف کر لیا ۔۔۔

" نہیں میں تمہیں  ایسے نہیں  چھوڑ  سکتا ۔۔۔۔چلو میرے ساتھ ۔۔۔"
وہ اسے ہاتھ سے پکڑ کر اٹھانے لگا لیکن وہ بار بار   ہاتھ چھڑانے لگی ۔۔۔
اچانک ایک زوردار  گولی کی آواز  فضا میں  گونجی ۔۔۔۔اس کے والد کا ہاتھ اس کے ہاتھ میں  کانپ کر رہ گیا ۔۔۔
۔۔☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆

جاری ہے ۔۔۔۔۔

انتقام محبت (مکمل ناول)Where stories live. Discover now