انتقام محبت قسط 60

235 20 0
                                    

{{{{انتقام  محبت  }}}}
{قسط  60 }

{{{By EeshaNoor }}}

>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>>

وہ اسے روتا ہوا دیکھ رہا تھا ۔۔۔اس کا ہر آنسو سعادت کے دل۔پہ گر رہا تھا ۔۔۔
لاکھ کہے اسے نفرت ہے ۔۔۔۔
لیکن نفرت میں  بھی محبت تھی ۔۔۔
اس کا دل کیا اس شخص  کا خون کر دے جو شھربانو  کو آنسو  دے رہا تھا ۔۔۔
لیکن وہ۔چاہ کر بھی کچھ نہیں  کر پا رہا تھا ۔۔
وہ۔اسے تڑپتا بلکتا دیکھ رہا تھا ۔۔۔
" اس کمینے انسان  کو تو میں  زندہ نہیں  چھوڑوں گا اسے سبق سکھانا ہی پڑے گا ۔۔۔"

☆▪▪▪♡♡◇◇◇◇▪▪▪▪☆☆☆▪

اس کی التجا  کا کچھ اثر تو ہوا اس نے کچھ دیر رکنے کی حامی بھر لئ ۔۔۔۔
جس طرح  راحیل  کی ماں  نے راحیل  کو اس کے خلاف بھڑکایا تھا ۔۔۔راحیل  کا غصہ ہونا بجا تھا ۔۔۔کوئی بھی شوہر  یہ برداشت  نہیں  کر پاتا ۔۔۔
جس کے ساتھ اس کی بیوی کے بارے میں  افواہیں  چل رہی ہوں  اس کی بیوی اس کے ساتھ موجود ہو ۔۔۔
راحیل  وہی کھڑا  بار بار گھڑی دیکھ رہا تھا ۔۔۔
آدھے گھنٹے  بعد اسے سحر آتی دکھائی دی ۔۔۔
" کیا ہوا امی کو وہ ٹھیک تو ہیں  ۔۔۔۔؟؟؟"
اسے تو خود کچھ پتا نہ تھا وہ سحر  کو کیا بتاتی ۔۔۔
" میں  بانو کو لے کہ جارہا ہوں  ۔۔۔مسلسل ٹینشن  سے اس کی طبیعت  خراب ہو گئی ہے ۔۔۔"
وہ دیکھ رہئ تھی ۔۔۔راحیل  نے کیسے کھڑے کھڑے بہانہ تراش لیا تھا ۔۔۔
" ہاں تم اسے لے جائو میں  ہوں  یہاں  سعادت بھائی بھی ہیں  ۔۔۔"
اس نے ایک نظر راحیل  پر ڈالی جس نے اشاروں  سے چلنے کا کہا ۔۔۔
اس نے بھی سر کو ہلکی جنبش دی
وہ جاتے ہوئے بھی بار بار پلٹ کر آئی سی یو کی طرف دیکھ رہی تھی ۔۔۔
آنسو اب بھی ٹپک رہے تھے ۔۔۔۔۔۔۔
وہ اسے گھر تو لے آیا تھا ۔۔۔لیکن اس کادل اپنی ماں  ہی کی طرف لگا رہا ۔۔۔۔ہر آہٹ پر چونک جاتی ۔۔۔ہر کال پر دوڑی آتی ۔۔۔۔
صبح  سے شام ہو گئی لیکن کوئی خبر نہیں  آئی ۔۔۔۔
اس کی آپریشن  کو بھی ابھی اتنے دن نہ گزرے تھے ۔۔۔
راحیل  اسے  گھر چھوڑ  کے اپنے ہاسپیٹل  جا چکا تھا ۔۔۔۔۔
وہ جانتئ تھی اس کے پیٹھ پیچھے بہت کچھ ہو چکا ہے تبھی راحیل  کا رویہ اتنا بدلا بدلا ہے ۔۔۔

" تم پھر آگئی ۔۔۔۔چھوڑ  دو راحیل  کا پیچھا ۔۔۔سب کچھ تو ہے  اس لڑکے کے پاس اس کے پاس چلی جا "
اس کی ساس  اسے سنانے پہنچ گئی تھی ۔۔۔لیکن اس کے پاس جواب دینے کو کچھ نہیں  تھا ۔۔۔اسکی ماں  موت اور زندگی کی کشمکش  میں  تھی ۔ایسے میں  وہ کوئی ایسا قدم نہیں  اٹھا سکتی تھی۔ جس سے حالات  پھر سے خراب ہوں ۔۔۔۔
خدا خدا کر کے رات کے نو بجے سحر کی کال آئی ۔۔۔
" بانو امی اب ٹھیک ہے ۔۔۔اس کی حالت خطرے سے باہر ہے ۔۔۔تم پریشان  مت ہونا میں  ہوں  امی کہ ساتھ تم بس اپنا خیال رکھنا "
وہ یہ سب سن رہی تھی ۔۔۔۔۔اس نے بس ہاں میں  جواب  دے کر کال بند کر دی تھی ۔۔۔
وہ اپنے کمرے میں  چلی گئی۔۔۔صبح  سے کچھ نہیں  کھایا تھا ۔۔۔
پریشانی  میں بھوک کا احساس تک نہیں  ہوا ۔۔۔لیکن اب اسےبھوک لگی رہی  تھی ۔۔۔
وہ کچن کی طرف گئی ۔۔۔اسے کھانے پینے کو کچھ نظر نہیں  آیا ۔۔۔

انتقام محبت (مکمل ناول)Where stories live. Discover now