انتقام محبت قسط 59

222 21 0
                                    

انتقام محبت
قسط 59

" نکاح  مائی فٹ ۔۔۔نکاح  اور اس جوکر سے ۔۔تم ہی کر لو مسٹر لنگور  ۔۔۔"
وہ تو نکاح  کے نام سنتے ہی آگ بگولہ ہوگٸی۔۔

پھر کچھ سوچ کہ وہ نکاح نامہ اٹھا کر دیکھنے لگی
" ویسے کتنے دن کے لیے ۔۔۔۔ہو گا  یہ نکاح ؟؟ ۔۔۔"
نکاح  نامے  کا بغور جائزہ  لینے لگی ۔۔۔
وہ سب ایک دوسرے کا منہ تکنے لگے ۔۔۔۔
" اچھا چلو ٹھیک ہے ۔۔۔ہم تیار ہیں  ۔۔۔"
" لیکن  میں  تیار نہیں  ۔۔۔"
▪▪▪▪▪▪▪▪▪▪▪▪¤▪▪▪▪▪

نکاح  اور اس لڑکی سے !!!! اس نے سوچا  تک نہ تھا ۔۔۔ جس  لڑکی  کو  رشتوں  کا تقدس ہی نامعلوم ہو۔۔۔
ویسے  بھی وہ نہیں  مانے گی ۔۔۔ابھی وہ اسی سوچ میں گم  تھا ۔۔۔۔سھل نے نکاح  کے لیے حامی بھر لی ۔۔۔واقعی  وہ لڑکی کسی بھی وقت  کچھ بھی کر سکتی تھی  اس سے کچھ بعید نہ تھا ۔۔۔
" لیکن  میں  راضی  نہیں  ہوں  ۔۔۔۔نکاح  کیا مذاق ہے جو کسی بھی وقت کسی سے بھی کر لیا جائے ۔۔۔"
" تو اپنا بکواس بند رکھ ۔۔۔ہمیں  حکم کا تعمیل  کرنا ہے ۔۔۔۔تجھے جو کہا جائے وہ کر ۔۔۔مشورہ  نہیں  مانگا تجھ سے ۔۔۔تو پیسے کے لیے کام کرتا ہے ۔۔۔پیسے لینے والا بڑ بڑ نہیں  کرتا ۔۔۔"
سامنے بیٹھا شخص اپنی مخصوص  اردو میں  گویا ہوا

واقعی  میں  وہ یہ بات تو بھول چکا تھا اس نے  خود کو بیچ ہی  ڈالا ہے ۔۔۔
نوکر کی تے نکھرا کی ۔۔۔۔
اسے تو بس حکم  بجا لانا تھا ۔۔۔۔
وہ غصے میں  ان سب کی جانب دیکھنے لگا ۔۔۔
اشاروں  سے  سھل کو نا کرنے کا کہہ رہا تھا  ۔۔۔
پر اس لڑکی کے دماغ  میں  کس  وقت کیا چل رہا  ہوتا ہے اس کا اندازہ لگانا ۔۔۔مشکل ہی نہیں  نا ممکن تھا ۔۔۔
وہ اس سے نکاح  کے لیے راضی ہوگئی تھی ۔۔۔جسے وہ صرف جوکر کہتی تھی ۔۔۔
۔نکاح  خواں نے نکاح  پڑھنا شروع  کیا ۔۔۔۔
" ایک منٹ ۔۔۔" وہ اٹھ کر اس لڑکی کے کمرے میں  چلا گیا ۔۔۔

☆☆▪▪▪♡◇◇♡◇◇▪▪▪▪▪♤♤

تیس سالہ نوجوان  اب سعادت کے سامنے کھڑا تھا ۔۔۔۔
" کیا خبر لائے ہو ۔۔۔" سعادت  مسلسل اپنئ پیشانی  کو انگلیوں  کے پوروں سے   مسل رہا تھا  ۔۔۔
" سر آپ کی طبعیت  ٹھیک ہے ۔۔۔"
اسے اس شخص  کا طبعیت  پوچھنا ۔۔ناگوار  گزرا ۔۔۔
" میری طبعیت  بلکل ٹھیک ہے تم اپنی معلومات  بتاؤ اور یہاں  سے دفعہ ہوجاؤ ۔۔۔"
سامنے کھڑا تیس سالہ نوجوان بس یس سر کہہ  سکا ۔
" سر ان لوگوں  کا پتہ چل گیا ۔۔۔ان لوگوں  کو ہم نے پکڑ لیا ہے
جن لوگوں  نے اغوا کیا تھا ۔۔۔۔۔۔اب آگے سر جو آپ کا حکم ۔۔۔وہ سب بتانے  کو تیار ہیں  ۔۔۔"
وہ اب بے یقینی سے اس تیس سالہ جوان کو دیکھ رہا تھا ۔۔بظاہر چہرے پہ کوئی تاثر ن تھا۔
" ہممم گڈ نیوز بہت اچھی خبر لائے ہو ۔۔۔۔انہیں  دو دن تک اپنا مہمان بنا کہ رکھو ۔۔۔آگے کیا کرنا ہے وہ میں  تمہیں  بعد میں  بتاؤں گا ۔۔۔۔یہ بات اور کون کون جانتا ہے ؟؟؟؟۔۔۔۔۔"
سعادت  جو ہار ماننے والا تھا ۔۔۔اچانک اسے جیت کی نوید سنا دی گئی ۔۔۔
اسے اپنے مینجر کے سامنے کچھ بھی ظاہر نہیں  کرنا تھا ۔۔۔نہ خوشی  نہ غم ۔۔۔۔
" سر ابھی تک تو کوئی نہیں  ۔۔۔۔آپ کہیں  تو زمان کے حوالے کر دوں  ۔۔۔"
سعادت کو کچھ  دن سے زمان کی حرکات مشکوک لگ رہی تھی ۔۔۔۔
لیکن  وہ اس نئے بندے پر بھروسہ  نہیں  کر سکتا تھا ۔۔
" فلحال کسی کو بھی  بتانے کی ضرورت  نہیں  ۔۔۔اور یاد رکھنا یہ بات باہر نکلی تو تمہارا  بھی وہ حال ہوگا جو اس ایس پی کا ہوا تھا ۔۔"
سامنے والے شخص  کا چہرہ زرد پڑنے لگا ۔۔۔
" میں  سدھیر کو بھیجوں گا ۔۔وہ  بندے تم ان کے حوالے کر دینا ۔۔۔۔پھر  تم یہ  بات نہیں  جانتے ۔۔۔"
سامنے والے شخص  کا شاید  حلق خشک ہو گیا ۔۔۔
تھا وہ تھوک نگل کر جی سر کہہ کر وہاں  سے جا چکا تھا  ۔۔۔
سعادت  جو اپنی خوشی  کو کب سے چھپا رہا تھا ۔۔۔
۔۔۔" یس " اس نے خوشی میں   مکہ  ہوا میں لہرایا ۔۔۔۔
" شیری ڈارلنگ ۔۔دیکھتا  ہوں  ۔اب اس سانپ کی  بچی کو تم کیسے بچاتی ہو ۔۔۔۔"
وہ مسکراتا ہوا ۔۔۔انٹر کام پر ہدایت دیتا باہر چلا گیا ۔۔۔۔اسے جلد از جلد  سدھیر سے ملنا  تھا ۔۔۔
جو انڈر ورلڈ ( گناہوں کی دنیا ) کا ڈان ( بڑا ڈاکو ) بن گیا تھا ۔۔۔
☆☆☆☆☆♡◇◇◇◇☆☆☆☆◇◇◇◇
ماضی

شھربانو کو میکےمیں آئے  ابھی کچھ دن ہی ہوئے تھے اچانک ممتاز بیگم  کی طبعیت خراب ہو گئی ۔۔۔
اس نے لینڈ لائن سے ۔۔۔راحیل کو کال کی ۔۔۔
" میڈم وہ ابھی ابھی ہاسپیٹل سے باہر گئے ہیں  ۔۔"
سامنے سے ایک لڑکی نے جواب دیا ۔۔
اس نے پھر دوسرا نمبر ڈائل۔کیا  ۔۔۔

لیکن  سامنے سے کسی نے کال نہیں  اٹھائی تھی
ممتاز  بیگم  کی حالت بگڑنے لگی ۔۔۔

اسے مجبورن اسی شخص  کو کال کرنی پڑی ۔۔جس   شخص کا وہ کبھی سامنا نہیں  کرنا چاہتی تھی ۔۔۔۔

لیکن اس وقت اسے اپنی ماں  کی فکر تھی ۔۔۔
اب تو وہ دل۔سے دعا کرنے لگی کاش اس کا نمبر  مل جائے ۔۔۔۔
سامنے سے" ہیلو " کہا گیا ۔۔۔۔
اس  کی تو جیسے  آواز  حلق میں ہی پھنس چکی تھی ۔۔۔
" سادی امی کی حالت ٹھیک نہیں  ۔۔۔" آگے سے کچھ نہ کہا گیا ۔۔۔
اور کال۔بند   کر دی گئی ۔۔۔۔۔
" میں  جانتی تھی تم بدل گئے ہو ۔۔۔تم وہ رہے ہی نہیں  ۔۔۔"

وہ اب رو رو کر خود سے ہی ہمکلام تھی ۔۔۔۔اور مسلسل  نمبر ڈائل۔کر رہی تھی ۔۔۔
ممتاز  بیگم  بے ہوش ہو گئی تھئ اس نے ایمبولینس راحیل  کے ہاسپیٹل  سے بلوا لی تھی ۔۔۔
دس منٹ بعد سحر کی کال بیک آئی ۔۔۔
اس نے ابھی کال ریسیو ہی کی تھی ۔۔۔

سعادت تقریباً دوڑتا  ہوا اندر داخل۔ہوا ۔۔۔۔۔
اس نے ممتاز  بیگم کو اٹھایا ۔۔۔
" تم جلدی سے گاڑی  میں  بیٹھو ۔۔۔"
اس نے جلدی سے چادر لی  سھل کو اٹھایا اور باہر کی طرف لپکی ۔۔۔جلدی سے دروازے  پر لاک لگایا ۔۔سعادت تب تک ممتاز  بیگم  کو پچھلی سیٹ پر لیٹا چکا تھا ۔۔
وہ اسی سوچ میں  تھی کہ جائے یا نہ جائے ۔۔۔۔
" دیکھ کیا رہی ہو وقت نہیں  ہے ۔۔۔"
وہ بھی سھل۔کو گود میں  اٹھائے گاڑی میں بیٹھی ۔۔۔
ممتاز  بیگم  کو آئی سی یو میں  ایڈمٹ کر دیا گیا تھا ۔۔۔۔اس کی آنکھوں  کا پانی تھمنے کا نام نہیں  لے رہا تھا ۔۔۔۔

" میں  نے سحر کو فون کر دیا ہے وہ اور اس کاشوہر آتے ہی ہوں  گے ۔۔۔۔۔"
سعادت  اس کے ساتھ ہی بیٹھا تھا ۔۔۔جب اسے سامنے سے راحیل۔آتا ہوا نظرآیا ۔۔۔۔
" شھربانو گھر چلو ۔۔۔" اس نے کلائی سے پکڑ کر اسے کھڑا کیا ۔۔۔
سعادت ایک طرف چلا گیا ۔۔۔
" امی آئی سی یو میں  ہے راحیل  ۔۔۔اور تم "
" چلنا ہے کہ نہیں  ۔۔۔؟؟؟"
اس نے تو جیسے اس کی بات سنی ہی نہیں  تھی ۔۔۔
" سحر آرہی ہے وہ دیکھ لے گی چل رہی ہو کہ نہیں  ۔۔۔؟؟؟"
وہ دیکھ رہی تھی راحیل  کی آنکھوں  میں  سعادت  کو دیکھ کر خون اترا ہوا تھا ۔۔۔۔

" راحیل  میں  نہیں  جا رہی ہوں ۔۔۔۔۔" اس کی آنکھوں  سے مسلسل آنسو ٹپک رہے تھے ۔۔۔
" تو میں  اپنی بیٹی لے کہ جا رہا  ہوں  ۔۔۔تم رہو اپنے عاشق کے ساتھ ۔۔۔"
" راحیل  " وہ گویا چلا اٹھی ۔۔۔۔
" میم یہ ہاسپیٹل  ہے ۔۔۔" ایک نرس نے انہیں  مطلع  کیا ۔۔۔
وہ سھل اسے تقریباََ چھیننے والے انداز میں  لے گیا ۔۔۔
" راحیل  وہ بہت چھوٹی  ہے ۔۔۔"
" تم ماں بیٹی سے ایک کو چنو ۔۔۔"
وہ اب خونخوار نظروں  سے اس کی جانب دیکھ رہا تھا ۔۔۔
" آپ بس کچھ دیر رک جائیں  آپی آئے میں  چلتی ہوں  ۔۔۔"
اس کے لہجے میں  التجا در آئی ۔۔۔
" آپ خود ایک ڈاکٹر  کچھ تو رحم کھائیں  ۔۔۔"

☆▪▪▪▪♡♡◇◇◇♡♡◇◇◇◇◇
جاری ہے

انتقام محبت (مکمل ناول)Where stories live. Discover now