انتقام محبت قسط 54

220 20 0
                                    

《انتقام محبت 》
《قسط 54 》

《by EeshaNooR 》

☆▪▪▪▪▪☆☆☆▪▪▪▪☆▪▪▪▪▪▪▪

ماضی

اس سے جتنی جلدی ہوسکا ۔۔ وہ اس رفتار سے  آئی سی یو میں پہنچا ۔۔۔خادم حسین کی حالت بہت زیادہ نازک تھی  ۔۔۔
شاید اس کے پاس وقت کم تھا ۔۔۔
۔۔۔۔وہ کچھ کہنے کی کوشش کر رہا تھا ڈاکٹر اسے بولنے سے منع کر رہے تھے ۔۔۔۔
وہ جیسے ہی پہنچا ۔۔۔اس نے ہاتھ بڑھا کر اسے اپنے پاس بلانے کا اشارہ کیا ۔۔۔۔
"  ت۔۔ت تم میری بیٹی بانو کا خیا۔۔ل ۔۔۔رک۔۔۔ھنا۔۔۔" اس سے  وہ چند الفاظ بھی بمشکل  ادا ہوئے ۔۔۔۔
اس کی سانسوں کی ڈور ٹوٹ گئی ۔۔۔۔
اس کا ہاتھ ڈھیلا پڑا ۔۔۔اس کے ہاتھ سے چھوٹ کے نیچے  لڑھک گیا ۔۔۔۔۔
سعادت گھبرا کے دو قدم پیچھے ہٹا ۔۔۔
" یہ کیا ہوگیا ۔۔۔۔یہ تو اس نے کبھی نہیں چاہا تھا ۔۔۔
ابھی تو اس نے کچھ کیا بھی نہیں تھا یہ سب کیا ہو رہا تھا ۔۔۔"
ابھی وہ اسی سوچ میں گم تھا کچھ بھی تھا ۔۔۔اسے ان دونوں سے  خاص انسیت ہو چکی تھی ۔۔  ۔۔۔ایک نرس تیزی سے  اس کی طرف آئی ۔۔۔
" آپ۔کی بیوی کی حالت کافی خراب ہے جلدی سے خون کا بندوبست کریں ۔۔۔:"
پہلے  تو اسے اس نرس کی بات سمجھ نہ آئی ۔۔۔پھر اسے یاد آیا ۔۔شھربانو  کی آپریشن  کے  وقت اس نے ہی اس کے شوہر  کی جگہ سائن کیے تھے ۔۔۔
وہ تیزی سے باہر کی  طرف بھاگا ۔۔۔
اسد اور زوہیب بھی اس کے پیچھے آئے ۔۔۔
" اسد آپ انکل کا جسد خاکی لے جائیں   ۔۔۔۔میں آتا ہوں ۔۔۔۔"
زوہیب اور وہ خون کا بندوبست کرنے کے لیے بھاگ دوڑ کرنے لگے ۔۔۔۔۔
انہیں خون کے بدلے خون تو مل۔گیا تھا ۔۔۔۔
لیکن شھربانو کی حالت اب بھی خراب تھی ۔۔۔۔

ایک نرس اس کے پاس آئی اسے مبارک دینے ۔" مبارک  ہو آپ کو بیٹی ہوئی ہے
۔۔وہ یہ نہیں جانتا تھا ۔۔۔اس کے پیچھے ۔۔۔۔کھڑا راحیل بھی یہ سب سن رہا  ہے ۔۔۔۔
" نرس آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے ۔۔۔یہ ہیں اس بچی کے والد ۔۔۔"
عنبر کی آواز پر اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا ۔۔۔راحیل کی موجودگی سے اس کا خون کھول۔اٹھا ۔۔۔

" یہ تو ڈی این اے کی رپورٹ سے پتہ لگ جائے گا ۔۔۔"

راحیل زیر لب بڑبڑایا ۔۔۔۔

" راحیل ۔۔۔" عنبر غصے سے پھنکاری۔۔۔۔

" تم اب یہاں کیوں آئے ۔۔۔ہو ۔۔۔اب کیا رہ گیا ہے تمہارا ۔۔۔۔" وہ اس پر غصے سے غرایا ۔۔۔
" دیکھیں آپ لڑے نہیں یہ ہاسپیٹل ہے ۔۔۔۔بے بی کو چائلڈ وارڈ میں شفٹ کر دیا گیا ہے ۔۔۔مس آپ بے بی کو دیکھ لیں ۔۔"
نرس اسے اور راحیل کو عجیب نظروں سے دیکھ کر چلی گئی ۔۔۔
وہ اب حقارت سے سامنے کھڑے راحیل کو دیکھ رہا تھا ۔۔۔

۔۔۔" شھربانو کے والد کو تو مار چکے ہو اب کسے مارنے آئے  ہو ۔۔؟؟؟"
زوہیب جو کافی دیر سے خاموش کھڑا تھا ۔۔۔
آخر کار اس کا ضبط بھی جواب دے گیا  تھا ۔۔۔
" میں نے کسی کو نہیں مارا سچ کہا تھا جس کو سننے کی  سکت ان لوگوں میں نہیں تھی ۔۔"
وہ دیکھ رہا تھا راحیل کے چہرے پہ کوئی ندامت نہ تھی ۔۔۔
☆☆☆☆☆♡◇◇◇◇◇◇◇◇
خادم حسین کی تدفین ہو گئی تھی ۔۔۔

انتقام محبت (مکمل ناول)Where stories live. Discover now