انتقام محبت قسط نمبر 33

259 19 5
                                    

《انتقام محبت 》

《قسط نمبر 33》

《By EeshaNooR 》
☆☆▪▪▪▪▪☆☆▪▪▪¤¤¤¤¤¤ ☆☆☆☆

"  سر اس لڑکے کے پاس اچانک سے پہلے بائیک اور پھر گاڑی آگئی ۔۔۔۔"

اب کی بار اسے بھی جھٹکا لگا ۔۔۔۔۔
" اور کیا معلومات ہے اس لڑکے کے بارے میں ۔۔۔۔۔"
اب اسے بھی تشویش ہونے لگی ۔۔۔۔
" سر اور معلومات آپ کو دو دن کے اندر مل جائے گی ۔۔"

وہ غصے میں پلٹا ۔۔۔" دو دن ۔۔۔پتہ بھی ہے دو دن میں کتنے گھنٹے ہوتے ہیں ۔۔۔کتنے منٹ ہوتے ہیں ۔۔۔۔"
وہ دانت پیستے ہوئے بولا ۔۔۔
" میرے لیے ہر سیکنڈ قیمتی ہے ۔۔۔مجھے سھل چاہیے ۔۔۔۔سمجھے ہر حال میں میری بیٹی کا پتہ لگاوائو ۔۔۔ایک دن پے تمہارے پاس پرسوں تک مجھے ساری رپورٹ چاہیے ۔۔۔"

اس نے سامنے والے شخص کو انگلی کے اشارے سے باہر نکلنے کا کہا ۔۔۔۔
اور خود واپس اس تصویر کو دیکھنے لگا ۔۔۔۔۔
☆☆☆☆☆☆♡◇◇◇☆☆☆▪▪▪▪

ماضی

وہ گھر آکر پھر کمرے میں بند ہو گئی اس کے لیے دنیا ہی خالی ہو گئی تھی ۔۔۔۔

وہ جانتی تھی سعادت اس سے ملنے آیا تو وہ پکڑا جائے

گا ۔۔۔۔کاش وہ اسے گاوں نہ بھیجتی ۔۔۔تو یہ سب نہ ہوتا ۔۔۔۔
اس کا مستقبل اس کی تعلیم سب ختم ہو گئے ۔۔۔وہ خود کو  اس کا گنہگار سمجھنے لگی ۔۔۔۔
احساس ندامت اسے بے سکون کیے ہوئے تھا ۔۔۔۔۔

" بیٹا تیسرا مہینہ ہے سعادت کا کچھ پتہ نہیں ۔۔۔۔۔بیٹا تم ہماری بات مان لو ۔۔۔رشتے کے لیے ہاں کر دو ۔۔۔"

ممتاز بیگم اسے آج پھر سمجھانے آئی تھی ۔۔۔۔

" وہ اب نہیں آئے گا ۔۔۔" خادم حسین نے بھی شاید ان کی بات سن لی تھی ۔۔۔۔۔

شھربانو نے رو رو کے اپنی آنکھیں سرخ کر دی تھی ۔۔۔
اس نے اپنی بیٹی کے سر پہ ہاتھ رکھا ۔۔۔

" بیٹا وہ اچھا لڑکا ہے ۔۔۔پر ہم غریب لوگ ان کے جھگڑوں

میں نہیں پڑ سکتے ۔۔۔۔ان سے جڑے ہر رشتے کو ان کی خاندانی دشمنی کی بھینٹ چڑھنا ہوگا ۔۔۔۔۔میں بیٹیوں کو باپ ہوں مجھے ڈر لگتا ہے بیٹا ۔۔۔"

شھربانو کے آنسو تھم نہیں رہے تھے ۔۔۔

" بیٹا کوئی جلدی نہیں سوچ لو ۔۔وہ پولیس سے چھپتا پھرتا ہے ۔۔۔"

" یہ سب میری وجہ سے ہوا ہے ۔۔۔" شھربانو کی رندھی ہوئی آواز خادم حسین کے سماعت سے ٹکرائی ۔۔۔۔

" بیٹا تمہاری وجہ سے کچھ نہیں ہوا ۔۔۔وہ خود گیا تھا ۔۔۔وہ سمجھدار تھا ۔۔
۔کسی اور کو بھیج سکتا تھا ۔۔۔۔ویسے بھی یہ دن تو آنا تھا ۔۔۔۔کبھی نہ کبھی تو وہ جاتا اپنے والدین کو لینے "

ممتاز بیگم خادم حسین کے جانے کے بعد اسے سمجھانے لگی۔۔۔۔۔
شھربانو اپنی بھیگی پلکیں اٹھا کر  اپنی ماں کی طرف دیکھ رہی تھی ۔۔۔
اسے بھی اتنا ہی دکھ تھا ۔۔۔
" امی ۔۔۔۔"
" بولو بیٹا۔۔۔"
شھربانو کے آنسو تھم چکے تھے ۔۔۔۔
" میں جانتی ہوں تم کیا کہنا چاہتی ہو ۔۔۔۔ہم صرف دو مہینے اور انتظار کر سکتے ہیں ۔
۔۔۔راحیل کے والدین کو ہم نے یہی ٹائم دیا ہے ۔۔۔۔اس کے بیچ اگر سعادت اپنے مسئلے حل کر کہ آگیا ۔۔۔اس سے بڑھ کر ہماری لیے خوشی اور کچھ نہیں
۔۔۔سعادت واقعی میں اپنے نام کی طرح سعادت مند بچا ہے ۔۔۔لیکن اتنا اچھا رشتہ ہم ہاتھ سے جانے نہیں دے سکتے ۔۔۔ایسا نہ ہو کہ ہمارے ہاتھ کچھ نہ رہے ۔۔۔"

انتقام محبت (مکمل ناول)Where stories live. Discover now